لاہور ہائیکورٹ: مہنگائی کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
لاہور:لاہور ہائیکورٹ میں مہنگائی کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی۔
رمضان المبارک کے دوران چینی سمیت دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔
صوبائی حکومت نے عدالت میں جواب جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ رمضان تقریباً گزر چکا ہے، حکومت رولز پر عملدرآمد کیوں نہیں کروا رہی۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ حکومت کے پاس سب کچھ موجود ہے پھر بھی قیمتوں کو کنٹرول نہیں کیا جا رہا۔
عدالت نے پنجاب حکومت کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت دے دی۔
درخواست جوڈیشل ایکٹوزم پینل کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں اظہر صدیق ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جواب جمع
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کردہ کیس کے فیصلے میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حق دار قرار دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں، طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہو جاتا ہے۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیاجا سکتا، حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حق دار ہے۔