وزیراعلیٰ پنجاب کا اچانک دورہ، صفائی مہم اور طبی سہولیات کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صبح سویرے بغیر کسی سرکاری پروٹوکول کے لاہور شہر کا غیر اعلانیہ دورہ کیا اور مختلف علاقوں میں صفائی کی صورتحال اور فیلڈ اسپتال میں دستیاب طبی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ستھرا پنجاب مہم کے تحت صفائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے اقدامات کا معائنہ کیا وہ مختلف شاہراہوں اور بازاروں میں گئیں اور موقع پر موجود صفائی عملے سے بھی معلومات حاصل کیں انہوں نے سڑکوں پر صفائی کی صورتحال کا براہ راست مشاہدہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو مزید بہتری کی ہدایات دیں اس اچانک دورے کے دوران وزیراعلیٰ نے ہربنس پورہ میں قائم فیلڈ اسپتال کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے اسپتال میں موجود طبی سہولیات کا معائنہ کیا۔ مریم نواز شریف نے اسپتال میں دستیاب ادویات کے اسٹاک اور معیار کا بھی جائزہ لیا اور اس حوالے سے عملے سے تفصیلی بات چیت کی وزیراعلیٰ نے اسپتال میں زیر علاج مریضوں سے ملاقات کی اور ان سے طبی سہولیات کے متعلق دریافت کیا مریضوں نے اپنے مسائل سے آگاہ کیا جس پر وزیراعلیٰ نے فوری اقدامات کی یقین دہانی کروائی انہوں نے اسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مریضوں کو معیاری سہولیات فراہم کی جائیں اور کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اس دورے کے دوران مریم نواز شریف نے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کیں کہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں صفائی کی صورتحال مزید بہتر بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور اسپتالوں میں مریضوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مریم نواز شریف نے صفائی کی صورتحال طبی سہولیات اسپتال میں نے اسپتال
پڑھیں:
متنازعہ کینال منصوبے کیخلاف دھرنے، پنجاب اور سندھ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ اور سکھر میں احتجاج کے باعث 800 آئل ٹینکرز پھنسے ہوئے ہیں اور موجودہ صورتحال کے باعث اندرون سندھ اور پنجاب میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کینال منصوبے کیخلاف دھرنوں اور راستوں کی بندش سے سندھ اور پنجاب میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کے متنازع کینال منصوبے کے خلاف سندھ میں دھرنوں اور راستوں کی بندش کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل متاثر ہو رہی ہے۔ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ اور سکھر میں احتجاج کے باعث 800 آئل ٹینکرز پھنسے ہوئے ہیں اور موجودہ صورتحال کے باعث اندرون سندھ اور پنجاب میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ ہے۔ او سی اے سی کی جانب سے چیف سیکرٹری سندھ کو خط کے ذریعے کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے اور حکام فوری طور پر صورتحال کا نوٹس لیں۔