سندھ حکومت کا 4 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت سندھ نے 4 اپریل کو شہید ذوالفقار بھٹو کی برسی پر عام تعطیل کا اعلان کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق 4 اپریل کو سندھ بھر کے تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر میں عام تعطیل ہو گی ۔یاد رہے کہ یوم پاکستان کے موقع پر مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات میں اعزازات کی تقسیم کی تقریب میں سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بعدازمرگ اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا گیا۔
یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں اعلیٰ ترین سول اعزازات تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری،چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی تقریب میں شریک ہوئے،خاتون اول آصفہ بھٹو بھی تقریب میں موجود تھیں۔تقریب میں سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کو بعدازمرگ اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان عطا کیا گیا،ذوالفقارعلی بھٹو کی صاحبزادی صنم بھٹو نے اعزاز وصول کیا۔
قانون میں شادی سے پہلے دلہا کے خون کا ٹیسٹ لازمی شامل ہونا چاہئے،وزیر صحت مصطفیٰ کمال
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا ہیوی ٹریفک حادثات اور ای چالان کیخلاف 13 دسمبر کو دھرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کراچی میں ہیوی ٹریفک حادثات، قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور غیر شفاف ای چالان سسٹم کے خلاف سخت ردعمل دیتے ہوئے 13 دسمبر شام 5 بجے نمائش چورنگی پر بڑے احتجاجی دھرنے کا اعلان کردیا، انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں شریک ہو کر حق دو کراچی تحریک کو مضبوط کریں۔
آئی جی سندھ آفس کے باہر عوامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے حقوق کے لیے بھرپور تحریک جاری رہے گی کیونکہ سندھ حکومت کی نااہلی اور بدانتظامی نے شہر کو تباہ حال بنا دیا ہے۔
منعم ظفر خان نے ای چالان سسٹم کو عوام دشمن اور غیر شفاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت بتائے کہ عمر ایمیل ایکٹ کے تحت کتنے زخمیوں کا علاج ہوا؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب شہر کی سڑکیں ٹوٹی ہوئیں، گٹر ابل رہے ہوں اور سگنلز بھی درست نہ ہوں تو شہریوں پر بھاری جرمانے لگانا کہاں کا انصاف ہے؟
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ای چالان پر تو سرگرم ہے لیکن جرائم روکنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، گزشتہ 11 ماہ میں
41 ہزار موٹر سائیکلیں ، 16 ہزار موبائل فون چھین لیے گئے، ڈکیتیوں میں 84 شہری جاں بحق ہوئے جبکہ ہیوی ٹریفک کے باعث 244 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسی حکمرانی ہے کہ جرائم پیشہ عناصر آزاد گھومتے رہیں اور شہریوں پر کیمروں کے ذریعے بھاری جرمانے مسلط کر دیے جائیں؟ سندھ حکومت بتائے کہ ان واقعات میں کتنے مجرم گرفتار ہوئے؟
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ڈی آئی جی ٹریفک کے دعووں کے باوجود آج تک کتنے ڈمپرز یا ٹینکرز پر ٹریکرز اور سینسرز نصب ہوئے؟ شہر میں 40 لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں ہیں مگر سندھ حکومت ٹرانسپورٹ کا نظام دینے میں ناکام ہے، شہری خونی ڈمپرز اور ٹینکرز کے رحم و کرم پر چھوڑے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ ٹرالر انسانوں کو روند کر فرار ہو جائیں اور کوئی پوچھنے والا نہ ہو، فارم-47 کے ذریعے کراچی پر مسلط ایم این ایز، ایم پی ایز اور میئر عوامی مسائل کے حل میں ناکام رہے ہیں۔ صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ کے بجائے اڈیالہ جیل سے فیصلے ہونے کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکریٹریٹ کے افسران بھی کنفیوژن کا شکار ہیں کہ کس کے حکم کو مانیں۔