کینیا میں دہشت گردوں کا پولیس پر حملہ، 6 اہلکار ہلاک، 4 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
کینیا کے مشرقی علاقے گارسا کاؤنٹی میں ایک دہشت گرد حملے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ صومالیہ سے متصل سرحد پر مشرقی کاؤنٹی گاریسا میں انتہا پسند تنظیم کے جنگجوؤں نے حملہ کیا اور یہ دہشت گرد صومالیہ کی القاعدہ کی اتحادی تنظیم الشباب سے تعلق رکھتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہشت گرد تنطیم الشباب سرحد پار کرکے مذکورہ علاقے میں فوج اور شہریوں دونوں کو نشانہ بناتی ہے، الشباب کے دہشت گردوں نے علی الصبح ایک کیمپ پر دھاوا بول دیا جہاں پولیس کے اہلکار موجود تھے اور وہاں اسلحہ بھی موجود تھا۔
پولیس نے بتایا کہ اس حملے میں 6 اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے اور مزید 4 اہلکار زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ الشباب کئی برسوں سے صومالیہ کی مرکزی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے لڑ رہی ہے تاکہ وہ اپنی حکومت قائم کرسکے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
فتنہ الہندوستان کا بزدلانہ وار، بلوچستان پھر انسانیت سوز دہشتگردی کا شکار
فتنہ الہندوستان کی دہشت گرد تنظیم بی ایل اے نے بلوچستان کے علاقے آواران میں نمازِ جمعہ کے دوران مارٹر گولوں اور راکٹس سے معصوم بچوں کو نشانہ بنادیا۔
سویلین آبادی پر حملے میں 4 بچے زخمی ہو گئے۔ یہ کارروائی ہندوستانی ایجنڈے کے تحت بلوچ نسل کشی اور امن تباہ کرنے کی ایک کڑی قرار دی جا رہی ہے۔
سکیورٹی فورسز بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے ایجنڈے کو بے نقاب کرنے اور کچلنے کے لیے مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا کھلا ثبوت ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ فتنہ الہندوستان کا ایجنڈا بلوچستان کے امن و امان کو تباہ کرنا اور خوف وحراس کی فضا قائم کرنا ہے، بلوچستان کے عوام دہشت گردی کے اس مکروہ کھیل کو پہچان چکے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کا یہ بھی کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کا نہتے بچوں پر حملہ دہشت گردوں کی سفاکیت، بزدلی اور شکست خوردہ ذہنیت کا واضح ثبوت ہے۔