سشانت سنگھ راجپوت کیس بند:فیصلے نے سب کو چونکا دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے تقریباً پانچ سال بعد، بھارت کی سینٹرل بیورو آف انویسٹیگیشن (سی بی آئی) نے اس کیس کو بند کرتے ہوئے اداکارہ ریا چکرورتی اور ان کے خاندان کو بے گناہ قرار دے دیا۔
34 سالہ سشانت سنگھ راجپوت 14 جون 2020 کو ممبئی کے باندرہ علاقے میں اپنے فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے۔ اُن کی موت نے نہ صرف فنی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ اس کے ساتھ ہی کئی قیاس آرائیاں اور الزامات بھی سامنے آئے، جن میں کالے جادو جیسے غیر معمولی دعوے بھی شامل تھے۔ اس کے بعد سے یہ معاملہ تفتیش کے زیرِ غور رہا۔
سی بی آئی نے اپنی تفتیش کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سشانت کی موت خودکشی کا نتیجہ تھی، اور اس میں کسی دوسرے شخص کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ ایجنسی نے ریا چکرورتی اور ان کے خاندان کو کسی بھی طرح کے مجرمانہ عمل سے پاک قرار دیا ہے۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد، اُن کے والد کے کے سنگھ نے بہار کے شہر پٹنہ میں ایک مقدمہ درج کروایا تھا، جس میں ریا چکرورتی پر اُن کے بیٹے کو ذہنی طور پر پریشان کرنے، دوائیوں کے ذریعے کنٹرول کرنے، مالی استحصال کرنے اور بالآخر خودکشی پر مجبور کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس کے جواب میں، ریا چکرورتی نے بھی سشانت کے خاندان کے خلاف الزامات عائد کیے تھے۔
سی بی آئی نے اگست 2020 میں اس معاملے کی تحقیقات سنبھالی تھیں۔ تفتیش کے دوران، ایجنسی نے سنٹرل فارنزک سائنس لیبارٹری (سی ایف ایس ایل) سے جائے وقوعہ کا معائنہ کروایا، جس میں ایک لیپ ٹاپ، ہارڈ ڈسک، ایک کینن کیمرہ، اور دو موبائل فونز کو ضبط کر کے ان کا فرانزک معائنہ کیا گیا۔
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کی فارنزک ٹیم نے بھی تصدیق کی کہ سشانت سنگھ راجپوت کی موت قتل کا نتیجہ نہیں تھی، بلکہ یہ خودکشی کا معاملہ تھا۔ سی بی آئی نے چار سال سے زائد عرصے تک تفتیش کی، لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ کسی نے سشانت کو خودکشی پر مجبور کیا ہو۔
تفتیش کے دوران، ریا چکرورتی سمیت 20 سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ سی بی آئی نے دونوں ایف آئی آرز میں نامزد تمام افراد، بشمول ریا چکرورتی، ان کے والدین اور بھائی، کو بے گناہ قرار دیا ہے۔
سی بی آئی نے کیس کی کلوزر رپورٹ پیش کر دی ہے، اور باندرہ کی مجسٹریٹ عدالت نے اگلی سماعت 8 اپریل کے لیے مقرر کی ہے۔ عدالت کی جانب سے کلوزر رپورٹ کی منظوری کے بعد، یہ معاملہ مکمل طور پر بند ہو جائے گا۔
سشانت سنگھ راجپوت کی موت کا معاملہ نہ صرف بالی وڈ بلکہ پورے ملک کے لیے ایک صدمے کا باعث بنا۔ اب جبکہ سی بی آئی نے اپنی تفتیش مکمل کر لی ہے اور ریا چکرورتی کو بے گناہ قرار دے دیا ہے، یہ کیس اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا ہے۔ تاہم، سشانت کے مداحوں اور اہلِ خانہ کے لیے یہ ایک المناک باب ہے جو شاید کبھی مکمل طور پر بند نہ ہو سکے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ریا چکرورتی تفتیش کے کے بعد
پڑھیں:
دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا
دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 21 April, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس) لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی کے حوالے سے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں کو ہی بچے کی کسٹڈی کا حق دار قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس احسن رضا کاظمی نے نازیہ بی بی کی درخواست پر 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، عدالت نے دوسری شادی کی بنیاد دس سالہ بچے کو ماں سے لے کر باپ کو دینے کا ٹرافئل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
فیصلے میں کہا کہ بچوں کے حوالگی کے کیسز میں سب سے اہم نقطہ بچوں کی فلاح وبہبود ہونا چاہیئے، عام طور پر ماں کو ہی بچوں کی کسٹڈی کا حق ہے، اگر ماں دوسری شادی کر لے تو یہ حق ضبط کر لیا جاتا ہے، یہ کوئی حتمی اصول نہیں ہے کہ ماں دوسری شادی کرنے پر بچوں سے محروم ہو جائے گی، غیر معمولی حالات میں عدالت ماں کی دوسری شادی کے باوجود بچے کی بہتری کی بہتری کےلیے اسے ماں کے حوالے کرسکتی ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ موجودہ کیس میں یہ حقیقت ہے کہ بچہ شروع دن سے ماں کے پاس ہے، صرف دوسری شادی کرنے پر ماں سے بچے کی کسٹڈی واپس لینا درست فیصلہ نہیں، ایسے سخت فیصلے سے بچے کی شخصیت پر بہت برا اثر پڑ سکتا ہے۔
فیصلے میں قرار دیا گیا کہ موجودہ کیس میں میاں بیوی کی علیحدگی 2016 میں ہوئی، والد نے 2022 میں بچے کی حوالگی کے حوالے سے فیصلہ دائر کیا، والد اپنے دعوے میں یہ بتانے سے قاصر رہا کہ اس نے چھ سال تک کیوں دعوا نہیں دائر کیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ والد نے بچے کی خرچے کے دعوے ممکنہ شکست کے باعث حوالگی کا دعوا دائر کیا، ٹرائل کورٹ نے کیس میں اٹھائے گئے اہم نقاط کو دیکھے بغیر فیصلہ کیا، عدالت ٹرائل کورٹ کی جانب سے بچے کی حوالگی والد کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسین پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسین واشنگٹن کے ساتھ تجارتی سودے ہمارے کھاتے میں نہ کیے جائیں … چین کا انتباہ ہیٹ ویو کے خطرات؛ تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی تعطیلات کب ہوں گی؟ نظام کی بہتری کے لیے 26 ویں ترمیم کی گئی، ضرورت ہوئی تو مزید قانون سازی کریں گے، وزیر قانون سپریم کورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی انتقال کرگئے شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم