منہاج گرلز کالج لاہور میں 5 ہزار خواتین اعتکاف میں بیٹھ گئیں، سینکڑوں غیر ملکی بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
لاہور کے منہاج گرلز کالج ٹاؤن شپ میں 5 ہزار عورتیں اعتکاف میں بیٹھ گئیں جن میں سینکڑوں غیرملک خواتین بھی شامل ہیں۔
اعتکاف میں بیٹھنے والی ان ہزاروں خواتین کا تعلق تحریک منہاج القرآن جن میں 15 ممالک کی وہ خواتین بھی شامل ہیں جو اس تنظیم کی رکن ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی کی جیلوں کے 13 ہزار قیدی اعتکاف سے کیوں محروم ہو گئے؟
تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام ’شہر اعتکاف‘ کی تیاریاں جمعہ کے دوپہر مکمل ہو گئی تھیں، ملک کے مختلف علاقوں سے آنے والی خواتین کیلئے الگ الگ بلاکس مختص کیے گئے ہیں۔
اس دوران جامع منہاج کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اعتکاف خواتین منہاج القرآن ٹرسٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعتکاف خواتین منہاج القرا ن ٹرسٹ
پڑھیں:
انڈیا اور افغانستان سے بیٹھ کر پاکستان میں سوشل میڈیا پر دہشتگردی پر مبنی مواد چلایا جا رہا ہے، طلال چودھری
وزیر مملکت داخلہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جدید ٹیکنالوجی اے آئی اور الگوردم سے دہشتگردی پھیلائی جا رہی ہے، دہشتگردی میں ملوث 19 اکاؤنٹس بھارت اور 28 افغانستان سے آپریٹ کیے جارہے تھے، جس پر ایکس اور فیس بک کو شکایت درج کرائی تو انہوں نے انتہائی کمزور رسپانس دیا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستانی قوانین پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو کارروائی کی جائے گی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری اور وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر دانیال نے مشترکہ پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا اور افغانستان سے بیٹھ کر پاکستان میں سوشل میڈیا پر دہشتگردی پر مبنی مواد چلایا جا رہا ہے، سوشل میڈیا کمپنیوں کو پہلے بھی کہا تھا پاکستانی قوانین پر عمل کریں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں نے پاکستانی قوانین پر عمل نہ کیا تو کارروائی کی جائے گی، افغانستان کے حکومتی اداروں کے آفیشل اکاونٹس سے دہشتگردی پر مبنی مواد پھیلایا جارہا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر بنانا ہوں گے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو پھر ہم کارروائی پر مجبور ہوں گے۔ طلال چوہدری نے بتایا کہ دہشتگردی پر مبنی سوشل میڈیا اکاونتس کی پاکستانی ادارے متعلقہ کمپنیوں سے رابطہ کرتے ہیں، پاکستانی اداروں کی درخواستوں پر مختلف سوشل میڈیا کمپنیاں مختلف جواب بھی دیتی ہیں تاہم اس کی روک تھام نہیں کی جاتی جبکہ کچھ کمپنیوں کا جواب انتہائی کمزور ہوتا ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ 24 جولائی 2025 کو سوشل میڈیا ریگولیشن کا انتباہ جاری کیا تھا، جس میں واضح کیا تھا کہ پاکستان میں سروسز کو جاری رکھنے کیلیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو دفاتر کھولنے ہوں گے، انتباہ میں یہ بھی کہا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا دہشتگرد آزادنہ استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جدید ٹیکنالوجی اے آئی اور الگوردم سے دہشتگردی پھیلائی جا رہی ہے، دہشتگردی میں ملوث 19 اکاؤنٹس بھارت اور 28 افغانستان سے آپریٹ کیے جارہے تھے، جس پر ایکس اور فیس بک کو شکایت درج کرائی تو انہوں نے انتہائی کمزور رسپانس دیا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ حکومت ایک بار پھر مطالبہ کرتی ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پاکستان میں اپنے دفاتر بنائیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ چائلڈ پورنو گرافی کا ڈیٹا اور فلسطین سے متعلق کوئی بھی پوسٹ آٹو ڈیلیٹ ہو جاتی ہے تو دہشگردی کا کیوں نہیں ہوتا، مطالبہ کرتے ہیں کہ اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے دہشتگردی میں ملوث اکاؤنٹس اور ان کے مواد کو آٹو ڈیلیٹ کیا جائے۔