ارمغان کیخلاف حوالہ ہنڈی، امریکی شہریوں سے فراڈ پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، مرکزی ملزم ارمغان حوالہ ہنڈی، کرپٹو کرنسی کے لین دین سمیت مختلف جرائم میں ملوث نکلا، ملزم کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل میں سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ارمغان جعل سازی سے ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھا، ملزم ارمغان رقم ڈیجیٹل کرنسی میں تبدیل کرتا تھا، ارمغان نے 2ملازمین کے نام پر بینک اکاؤنٹس کھلوائے تھے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم ارمغان کے پاس جو گاڑیاں ہیں، وہ بھی کرپٹو کی رقم سے خریدی گئی، ملزم کے کال سینٹر سے امریکا کالز کی جاتی تھی۔
ملزم پر الزام ہے کہ امریکی شہریوں کی معلومات لیکر فراڈ کے ذریعے امریکی شہریوں کے پیسے نکالنے میں ملوث رہا، فراڈ کے ذریعے نکالی جانے والی رقم ملزم ارمغان تک پہنچتی تھی۔
حکام کے مطابق مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ارمغان ماضی میں کال سینٹرز میں کام کرچکا ہے، ملزم نے 2018 میں اپنا غیر قانونی کال سینٹر بنایا تھا۔
ایف آئی اے کے اینٹی منی لانڈرنگ سرکل میں درج مقدمے کے مطابق ملزم اپنے کال سینٹر سے فراڈ کا منظم نیٹ ورک چلا رہا تھا، ملزم کی ٹیم 25 افراد پر مشتمل تھی، ملزم کے کال سینٹر کا ہر فرد یومیہ 5 افراد سے جعلسازی کرتا تھا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے ملزم ارمغان کے پاس کروڑوں روپے مالیت کی 3 گاڑیاں موجود ہیں، جب کہ 5 گاڑیاں فروخت کر چکا ہے، ملزم نے اپنے والد کے ساتھ مل کر حوالہ ہنڈی کے لیے امریکا میں ایک کمپنی بھی بنا رکھی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
بھارتی فلم ساز انوراگ کشیپ ایک متنازع بیان کے باعث قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انوراگ کیخلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی گئی ہے جس میں ان پر برہمن برادری کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام دیا گیا ہے۔
شکایت اشوتوش جے دوبے نے دائر کی، جو بی جے پی مہاراشٹرا کے سوشل میڈیا لیگل اینڈ ایڈوائزری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ فلمساز کا تبصرہ نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتا ہے اور انہوں نے ممبئی پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب انوراگ کشیپ نے ایک صارف کے اشتعال انگیز تبصرے کے جواب میں لکھا: ’برہمن پہ میں موتوں گا، کوئی مسئلہ؟‘۔ اس توہین آمیز بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مرکزی وزیر ستیِش چندر دوبے نے انہیں سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس کے بعد انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے اور جنسی زیادتی کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے اپیل کی کہ ان کے اہل خانہ کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
یاد رہے کہ یہ تنازع فلم ’پھولے‘ کی ریلیز سے قبل سامنے آیا ہے، جس پر بھی کچھ حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔
Post Views: 4