لائبریری سے لی گئی کتاب 98 سال بعد واپس، کتنا جرمانہ بنتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
امریکا میں لائبریری سے لی گئی کتاب 98 سال بعد واپس آگئی، جس کے بعد یہ سوال کیا جارہا ہے کہ اگر اس شخص پر جرمانہ کیا جاتا تو کتنا ہوتا؟
یہ بھی پڑھیں:طالب علم نے 64 سال بعد کتاب لائبریری کو لوٹا دی
امریکی ریاست اوہائیو کی ایک لائبریری سے لی گئی کتاب 98 سال بعد واپس آگئی ہے، اس حوالے لائبریرین کا کہنا ہے کہ برٹرینڈ ڈبلیو سنکلیئر کی وائلڈ ویسٹ کی ایک کاپی اس کی مقررہ تاریخ سے 98 سال بعد لائبریری کو واپس ملی ہے۔
لائبریرین کرسٹوفر اسمتھ نے کہا کہ یہ کتاب ایک خاندان کو ایک بزرگ رشتہ دار کے شیلف پر ملی تھی جس کا حال ہی میں انتقال ہوا تھا۔
اسمتھ نے کہا کہ پرانے ریکارڈز چیک کر کے یہ معلوم کرنے میں کافی وقت لگے گا کہ آیا لائبریری میں اتنے پرانے لیجرز ہیں بھی یا نہیں۔
لائبریرین کے مطابق لائبریری نے کتاب کی واپسی میں ناکامی کے چند سال بعد اس کی ایک نئی کاپی خریدی، اور وہ نسخہ آج بھی گردش میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:گوادر، 4 روزہ کتب میلے میں 28 لاکھ روپے کی کتابیں فروخت
اسمتھ نے کہا مجھے صرف یہ دلچسپ لگا کہ 100 سال پرانی کتاب اچھی شکل میں واپس آئی ہے۔ اسمتھ کے مطابق حقیقت یہ ہے کہ کتاب ہمارے پاس واپس آگئی ہے، اسے ردی کی ٹوکری یا ری سائیکلنگ یا کاغذ کے گودے میں تبدیل نہیں کیا گیا۔
اسمتھ نے کہا کہ لائبریری اب لیٹ فیس نہیں لیتی، لیکن اندازہ لگائیں تو 98 سال سے زائد عرصے بعد کتاب کی واپسی کی صورت میں تقریباً 730 ڈالر جرمانہ بنتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا جرمانہ ریاست اوہائیو کتاب لائبریری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا کتاب لائبریری اسمتھ نے کہا سال بعد
پڑھیں:
لاہور، تاریخی مقامات پر تھوکنے، کوڑا پھینکنے اور توڑ پھوڑ پر جرمانہ ہوگا
غیر قانونی تعمیرات یا تجاوزات پر اب پانچ سال تک قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ بل میں عوامی نظم و ضبط اور صفائی کے حوالے سے بھی سخت اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، عوامی مقامات پر تھوکنے یا کوڑا کرکٹ پھینکنے،تاریخی مقامات پر توڑ پھوڑ پر 10 ہزار روپے تک جرمانہ عائد ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور فروغ کیلئے نیا قانون متعارف کرا دیا۔ اس قانون کے تحت ”پنجاب والڈ سٹیز اینڈ ہیریٹیج ایریاز اتھارٹی“ کا دائرہ کار لاہور سے بڑھا کر پورے پنجاب تک وسیع کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے باقاعدہ بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔ بل کے متن کے مطابق اتھارٹی کو اختیار حاصل ہو گا کہ وہ کسی بھی عمارت کو نوٹیفکیشن کے ذریعے خطرناک قرار دے سکے گی۔
غیر قانونی تعمیرات یا تجاوزات پر اب پانچ سال تک قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ بل میں عوامی نظم و ضبط اور صفائی کے حوالے سے بھی سخت اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، عوامی مقامات پر تھوکنے یا کوڑا کرکٹ پھینکنے،تاریخی مقامات پر توڑ پھوڑ پر 10 ہزار روپے تک جرمانہ عائد ہوگا۔ نئی اتھارٹی کی چیئرپرسن وزیر اعلیٰ پنجاب خود ہوں گی، جبکہ چیف سیکرٹری وائس چئیرپرسن ہوں گے۔ بل کو مزید غور و خوض کیلئے پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے جو دو ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔ بل کی حتمی منظوری رائے شماری کے ذریعے دی جائے گی۔