اردو، پنجابی، سندھی اور بلوچی زبانوں کے خالق روسیِ، ماہر تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
لاہور:
ہارورڈ اور ویانا یونیورسٹیوں کے ماہرین نے مشترکہ دو سالہ تحقیق کے بعد یہ دلچسپ انکشاف کر دیا کہ جس زبان سے تمام ہند یورپی زبانیں بشمول اردو، پنجابی، سندھی اور بلوچی پھوٹیں، اسے بولنے والے 6500 تا 5500 سال قبل روس کے علاقے، زیریں وولگا میں بستے تھے۔
یہ دریائے وولگا کے نشیبی علاقے کو کہتے ہیں، ماہرین نے علاقے کے لسانی ، تہذیبی، ثقافتی اور ادبی آثارپر تحقیق کر کے یہ نتیجہ اخذ کیا۔
یاد رہے، ’’ہند یورپی‘‘ زبانوں کا سب سے بڑا خاندان ہے جس مں بروہی کو چھوڑ کر تمام پاکستانی زبانیں اور انگریزی، ہندی، فارسی، جرمن، فرانسیسی ، ہسپانوی وغیرہ شامل ہیں۔
پہلے خیال تھا کہ اس لسانی خاندان کی خالق پہلی زبان بولنے والے ترک علاقے ، اناطولیہ میں رہتے تھے مگر اس امر کو اب بیشتر ماہرین تسلیم نہیں کرتے۔
زیریں وولگا کے قبائل چار پانچ ہزار سال پہلے ترکی، ایران اور ہندوستان آنا شروع ہوئے اور انھوں نے ہر جگہ نئی تہذیب و تمدن کی بنیاد رکھی۔ ہندوستان میں انھیں ’’آریہ ‘‘کہا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
روسی صدر پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان
روسی صدر پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
ماسکو (آئی پی ایس )روس کے صدر ویلادیمیرپیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں یک طرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں جنگ بندی کا اعلان کیا اور اپنی فورسز کو ہفتے کی شام 6 بجے سے تمام کارروائیوں ختم کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پیوٹن نے اپنی فوج کو ہفتے کی شام 6 بجے سے اتوار کی شام تک کارروائیاں ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
کریملن میں ملاقات کے دوران پیوٹن نے روسی آرمی چیف ویلیری گیراسیموف کو بتایا کہ انسانی بنیاد پر روس اپنے طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کر رہا ہے اور اس دورانیے میں تمام افواج کو اپنی سرگرمیوں روکنے کا حکم ہے۔پیوٹن نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یوکرین بھی اس مثال کی پیروی کرے گا لیکن اس دوران ہماری افواج دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں گی۔
روسی صدر نے اپنے آرمی چیف کو کہا کہ جنگ بندی کے دوران دشمن کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت کی گئی یا کوئی ایسا اقدام کیا گیا تو اس کا جواب دینے کے لیے ہماری فوج کو مکمل طور پر تیار رہنا چاہیے۔