سابق وزیراعظم ذوالفقار بھٹو کو بعد از وفات نشان پاکستان سے نواز دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو بعد از وفات نشان پاکستان سے نواز دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں یوم پاکستان: صدر مملکت نے مسلح افواج کے افسران اور جوانوں کے لیے فوجی اعزازات کا اعلان کردیا
23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں تقریب منعقد ہوئی جس میں مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو اعزازات سے نوازا گیا۔
تقریب میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی صاحبزادی صنم بھٹو نے اپنے والد کی جگہ ایوارڈ وصول کیا۔
اس موقع پر تقریب میں ذوالفقار علی بھٹو کی نواسی اور آصف زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو بھی موجود تھیں۔
صدر مملکت نے مختلف شعبہ ہائے زندگی میں گرانقدر خدمات انجام دینے والوں کو اعزازات سے نوازا۔
یہ بھی پڑھیں یوم پاکستان: ملک کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو اعزازات سے نوازا گیا
واضح رہے کہ 14 اگست جشن آزادی پاکستان کے موقع پر صدر مملکت آصف زرداری نے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو نشان پاکستان عطا کرنے کی منظوری دی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایوان صدر ذوالفقار بھٹو سابق وزیراعظم نشان پاکستان وی نیوز یوم پاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایوان صدر ذوالفقار بھٹو نشان پاکستان وی نیوز یوم پاکستان سابق وزیراعظم ذوالفقار ذوالفقار علی بھٹو نشان پاکستان یوم پاکستان
پڑھیں:
بنگلادیش کی مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کیخلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس کی درخواست
ڈھاکا:بنگلادیش کی جانب سے مفرور شیخ حسینہ واجد کے خلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق بنگلا دیشی پولیس نے شیخ حسینہ کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس کی درخواست کرکے عالمی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 12 دیگر افراد کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی باضابطہ درخواست دے دی ہے۔
بنگلادیشی پولیس کی جانب سے یہ اقدام انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کی درخواست پر اٹھایا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ نوٹس کی درخواست عدالتی احکامات اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دی گئی ہے، جس کا مقصد شیخ حسینہ سمیت تمام مفرور ملزمان کو عالمی سطح پر قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر نے نومبر میں انٹرپول کی مدد مانگی تھی، جس کے بعد نیشنل سینٹرل بیورو نے یہ باضابطہ کارروائی کی ہے۔
شیخ حسینہ واجد پر مظالم اور مختلف جرائم کے الزامات ہیں اور ان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر گھیراؤ کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس وقت شیخ حسینہ کو بھارت نے پناہ دی ہوئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے عالمی سطح پر تیزی دیکھی جا رہی ہے۔