یوم پاکستان: صدر مملکت نے مسلح افواج کے افسران اور جوانوں کے لیے فوجی اعزازات کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
23 مارچ یوم پاکستان کے موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے مسلح افواج کے جوانوں اور افسران کے لیے فوجی اعزازات کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں یوم پاکستان: ملک کے لیے نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو اعزازات سے نوازا گیا
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق صدر مملکت نے پاک فوج، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے 764 جوانوں اور افسران کے لیے فوجی اعزازات کا اعلان کیا ہے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ صدر آصف زرداری نے 2 جوانوں اور افسران کو ستارہ بسالت اور 227 کے لیے تمغہ بسالت کا اعلان کیا ہے، اس کے علاوہ 82 جوانوں اور افسران کے لیے امتیازی اسناد کا اعلان کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق صدر مملکت نے 185 افسران اور جوانوں کے لیے چیف آف آرمی اسٹاف کمانڈیشن کارڈز کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں کن نامور فنکاروں، اداکاروں، موسیقاروں کو قومی اعزازات سے نوازا گیا؟
صدر مملکت کی جانب سے کیے گئے اعلان کے مطابق 23 جوانوں کو ہلالِ امتیاز ملٹری اور 112 کو ستارہ امتیاز ملٹری سے نواز جائےگا، جبکہ 133 جوانوں اور افسران کے لیے تمغہ امتیاز ملٹری کا اعلان کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اعلان صدر مملکت فوجی اعزازات مسلح افواج پاکستان وی نیوز یوم پاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعلان صدر مملکت فوجی اعزازات مسلح افواج پاکستان وی نیوز یوم پاکستان جوانوں اور افسران کے لیے فوجی اعزازات کا اعلان کیا یوم پاکستان صدر مملکت
پڑھیں:
پاکستان اسلامی ریاست ہے اس کے خلاف مسلح کارروائی غیر شرعی ہے، مفتی تقی عثمانی
معروف دینی اسکالر مفتی محمد تقی عثمانی نے انتہاپسندانہ بیانیے کے خلاف واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف مسلح کارروائی کو غیر شرعی قرار دیا ہے۔ ان کے بیانات کو شدت پسندی کے بیانیے کے مؤثر رد کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آئینی ترمیم: مولانا فضل الرحمان نے ملک و ملت کی عظیم خدمت کی، مفتی تقی عثمانی
مفتی تقی عثمانی کے مطابق پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے، اس لیے اس کے خلاف ہتھیار اٹھانا بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، جو شرعاً ناجائز، غیر قانونی اور حرام ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی صورت میں ریاستِ پاکستان کے خلاف مسلح جدوجہد کی کوئی شرعی گنجائش موجود نہیں۔
انہوں نے اس امر پر بھی زور دیا کہ روس یا امریکا کے خلاف جہاد سے متعلق فتاویٰ کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا درست نہیں، اور اس طرح کی تاویل یا تحریف ایک سنگین فتنہ ہے، جو دین کے نام پر گمراہی کو فروغ دیتی ہے۔
مفتی تقی عثمانی کے یہ بیانات انتہاپسند سوچ کے مقابلے میں ایک دوٹوک اور واضح دینی رہنمائی کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلامی ریاست پاکستان مفتی تقی عثمانی