UrduPoint:
2025-12-13@22:59:45 GMT

85 ویں یوم پاکستان کے موقع پر تشدد کے واقعات

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

85 ویں یوم پاکستان کے موقع پر تشدد کے واقعات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 مارچ 2025ء) 85 ویں یوم پاکستان کے موقع پر بلوچستان اورخیبرپخونخوا میں پرتشدد کارروائیوں میں کم از کم بیس افراد مارے گئے ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ قلات ڈسٹرکٹ میں کیے گئے ایک حملے میں چار پنجابی ورکرز کو ہلاک کر دیا گیا۔

کسی گروہ نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن حالیہ عرصے میں بلوچ لبریشن آرمی متعدد حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے، جن میں جعفر ایکسپریس پر کیا گیا خونریز حملہ بھی شامل ہے۔

تشدد کا دوسرا واقعہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر رونما ہوا، جس میں سکیورٹی فورسز نے سولہ حملہ آوروں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا ہے کہ یہ واقعہ بائیس اور 23 مارچ کی درمیانی رات شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان کلے میں پیش آیا۔

(جاری ہے)

دریں اثنا صدر پاکستان آصف علی زردای نے یوم پاکستان کے مرکزی تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان کو متعدد سیاسی و جغرافیائی مسائل کا سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اسلام آباد میں منعقد اس تقریب میں صدر زرداری نے مزید کہا کہ ففتھ جنریشن وار فیئر ایک چیلج بن چکا ہے تاہم پاکستانی فوج تمام تر چینلجوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

یوم پاکستان کے دن کی مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے عوام سے کہا کہ فوج دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔

یوم پاکستان 23 مارچ 1940کو برصغیر کے مسلمانوں کے اپنے لیے ایک علیحدہ وطن کی قرارداد منظور کرنے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

اسی طرح وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے بھی قوم کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی حکومت ملک کے معاشی بحران پر قابو پانے میں کامیاب ہو چکی ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، پولیس، ایف سی اور رینجرز سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 'بے مثال ہمت، جرات اور بہادری‘ کو بھی سراہا۔

حکومت کی طرف سے دہشت گردی کو ختم کرنے کے دعوؤں کے برخلاف پاکستان میں حالیہ عرصے میں پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر حملوں کے لیے پاکستانی طالبان کو ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے، جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے جنگجو طالبان کے افغانستان میں پناہ گاہیں بنائے ہوئے ہیں۔ افغان طالبان البتہ اس الزام کو مسترد کرتے ہیں۔

ادارت: رابعہ بگٹی

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوم پاکستان کے کہا کہ

پڑھیں:

دہشتگردی کا نیا خطرہ افغانستان سے اٹھ رہا ہے، عالمی برادری طالبان پر دباؤ ڈالے: وزیراعظم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا ایک نیا خدشہ افغانستان سے جنم لے رہا ہے، اس لیے عالمی برادری کو چاہیے کہ افغان حکومت پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے دباؤ ڈالے۔

ترکمانستان کے شہر اشک آباد میں عالمی امن فورم سے خطاب میں وزیراعظم نے 2025 کو بین الاقوامی سالِ امن قرار دینے کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی امن کے فروغ میں متحرک کردار ادا کر رہا ہے اور تنازعات کا پرامن حل ہمیشہ سے پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول رہا ہے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ پاکستان کی حمایت سے غزہ کے لیے امن منصوبہ منظور ہوا، جبکہ جنگ بندی کے لیے تعاون پر سعودی عرب، قطر، ترکیہ، متحدہ عرب امارات، اردن اور ایران کے شکر گزار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں امن کے لیے پاکستان اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور مشرقِ وسطیٰ میں مستقل جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی ناگزیر ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پائیدار امن اور پائیدار ترقی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجیز تک مساوی رسائی، مالی شمولیت اور خواتین کی قومی دھارے میں شمولیت حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہیں۔

انہوں نے ایک بار پھر خبردار کیا کہ افغانستان سے ابھرتے ہوئے دہشت گردی کے خطرات پر عالمی برادری کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے اور افغان حکام کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے پر آمادہ کرنا ہوگا۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • افغانستان اور دہشت گردی
  • لاہور: پاکستان بار کونسل کے الیکشن کے موقع پر وکلا کی بڑی تعداد جوڈیشل کمپلیکس میں موجود ہے
  • لاہور: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کو آل پاکستان چیمبر ز کانفرنس کے موقع پر سوونیئر پیش کیا جارہا ہے
  • فلم ’’دھرن دھار‘‘ اور ہماری دانش
  • پنجاب حکومت کا مری اور کوٹلی ستیاں میں موسمِ سرما کی طویل تعطیلات کا اعلان
  • لانگ مارچ کے 2 کیسز، بانی پی ٹی آئی کی عدم دستیابی کے باعث آج سماعت میں اہم پیشرفت نہ ہوسکی
  • پاک افغان تعلقات میں نرمی؟ افغان علما کا بیان ’حوصلہ افزا مگر ناکافی‘
  • دہشتگردی کا نیا خطرہ افغانستان سے اٹھ رہا ہے، عالمی برادری طالبان پر دباؤ ڈالے: وزیراعظم
  • افغانستان: عالمی دہشت گردوں کا ہیڈ کوارٹر
  • پاکستان اور افغان طالبان میں روایتی معنوں میں جنگ بندی نہیں، دفتر خارجہ