کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر نے رمضان منی وی لاگ سیریز میں سحری بناتے ہوئے اپنی شادی کرنے کیلئے تیار ہونے کا انکشاف کردیا۔

ہانیہ عامر اپنی اداکاری اور دلکشی کے علاوہ انٹرٹینمنٹ سے بھرپور کانٹینٹ سوشل میڈیا کی زینت بنانے کے سبب بھی مشہور ہیں اور گزشتہ ایک سال سے وہ رمضان کے مہینے میں منی وی لاگز بن کر اپنے فینز کے ساتھ پورے مہینے جڑی رہتی ہیں۔

رمضان منی وی لاگز سیریز میں ہانیہ عامر ہر دن کی اپ ڈیٹ دیتی ہیں کہ انہوں نے دن شروع کیسے کیا اور رات تک کیا کچھ کرتی رہیں۔

رواں سال بھی وہ یہ سلسلہ جاری رکھی ہوئی ہیں جن میں اسکاٹ لینڈ میں اپنے نئے پراجیکٹ کی شوٹنگ کرنے میں مصروف نظر آتی ہیں۔

اب اداکارہ نئے منی وی لاگ میں اپنی سہیلیوں کے ہمراہ سحری بناتی نظر آئیں اور کچن میں ہی کھڑے کھڑے پورا وی لاگ بنالیا۔

ہانیہ عامر پراٹھے بیلتی دکھیں جبکہ انکی ساتھی انہیں سیکھنے میں مصروف تھیں۔ اسی دوران اداکارہ نے کہا کہ ’وہ کھانا بھی بنا سکتی ہیں، اور انہیں لگتا ہے کہ اب وہ شادی کرنے کیلئے تیار ہیں‘۔

اس منی وی لاگ میں پڑوسیوں نے دروازہ کھٹکھٹا کر زیادہ شور ہونے کی شکایت کی جس کے بعد انہوں نے آہستہ بات کرنی شروع کی لیکن لسّی بنانے کیلئے بلینڈر پھر بھی چلادیا یہ کہہ کہ ’کیا ہی کرلیں گے وہ، چلادو۔

کمنٹ سیکشن میں سوشل میڈیا صارفین اس وی ڈیڈیو کو ’انٹرٹینمنٹ کا ذریعہ‘ قرار دے رہے ہیں اور ہانیہ عامر کے شادی کرنے کیلئے تیار ہونے پر بھی تبصرے کر رہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:حکومت کی سولر پالیسی اور ترجیحات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، وزیراعظم

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شادی کرنے کیلئے تیار ہانیہ عامر منی وی لاگ

پڑھیں:

ملک میں نفرت انگیز مہمات؛ یہودی، یہودیوں کو ماریں گے، اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے خبردار کردیا

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نے ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیز مہمات پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو سیاسی قتل کے خطرات جنم لے سکتے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق تل ابیب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لاپید نے کہا، "سرخ لکیر عبور ہو چکی ہے۔ اگر ہم نے ہوش نہ سنبھالا تو یہاں سیاسی قتل ہوں گے، شاید ایک سے زیادہ یہودی یہودیوں کو ماریں گے۔"

لاپید کا اشارہ "شین بیت" کے سربراہ رونن بار کے خلاف جاری آن لائن مہم کی جانب تھا، جنہیں نیتن یاہو کی حکومت ان کے عہدے سے ہٹانا چاہتی ہے۔ اپوزیشن نے اسے غیر جمہوری اقدام قرار دیا ہے۔

اٹارنی جنرل اور سپریم کورٹ بھی رونن بار کی برطرفی پر تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، بار جلد استعفیٰ دے سکتے ہیں، تاہم لاپید کا کہنا ہے کہ ان کی علیحدگی کا عمل شفاف اور قانونی ہونا چاہیے۔

اپوزیشن لیڈر نے رونن بار کے خلاف سوشل میڈیا پر دی جانے والی قتل کی دھمکیوں کے اسکرین شاٹس بھی پیش کیے اور نیتن یاہو پر الزام عائد کیا کہ وہ اس مہم کے ذمہ دار ہیں۔

لاپید نے کہا، "نفرت نہیں، ہمیں ان اداروں کا ساتھ دینا چاہیے جو ملک کو محفوظ رکھے ہوئے ہیں۔"
انہوں نے 1995 میں وزیر اعظم رابین کے قتل کی مثال دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر نفرت کا بیانیہ نہ روکا گیا تو تاریخ اپنے آپ کو دہرا سکتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ہانیہ عامر کو دیکھ کر محسوس ہوا کہ انسان کو ایسا ہونا چاہیے: کومل میر
  • فلم ’جوش‘ میں کاجول اور عامر خان نے شاہ رخ کیساتھ کام کرنے سے کیوں منع کردیا تھا؟
  • ملک میں نفرت انگیز مہمات؛ یہودی، یہودیوں کو ماریں گے، اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے خبردار کردیا
  • اپنی نئی فلم ’ستارے زمین پر‘ کے بارے میں عامر خان کا اہم انکشاف
  • لگتا تھا طلاق ہوگئی تو مرجاؤں گی، عمران خان کی سابق اہلیہ کا انکشاف
  • گلوکار حسین رحیم نے خاموشی سے شادی کرلی
  • ن لیگ پانی سمیت تمام مسائل پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بات کرنے کیلئے تیار ہے، رانا ثناء
  • مذاکرات کیلئےپی ٹی آئی کس کے اشارے کی منتظر؟اعظم سواتی کا انکشاف
  • ملزم ارمغان کی ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی
  • وقت پر منگنی کا سوٹ کیوں تیار نہیں کیا، شہری نے دکاندار پر مقدمہ کردیا