علاقائی استحکام کے لیے افغانستان میں امن اور ترقی ناگزیر ہے: پاکستانی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان صادق خان نے کہا ہے کہ علاقائی استحکام کے لیے افغانستان میں امن اور ترقی ناگزیر ہے۔یوم پاکستان کے موقع پر کابل میں پاکستانی سفارت خانے میں پرچم کشائی کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صادق خان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے معاشی مفادات مضبوطی کے ساتھ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔اس سے قبل، پاکستانی سفیر نے کابل میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ملاقات کی، جہاں دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ دوطرفہ چیلنجوں، بشمول تجارت، سلامتی اور پاکستان میں افغان مہاجرین کی حیثیت کو حل کرنے کے لیے اپنی سفارتی بات چیت کو جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا، ’ پاکستان اور افغانستان کو علاقائی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے اپنی کوششوں کو مربوط کرنا چاہیے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان کے انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال
وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں کافی تحقیق ہو رہی ہے تاہم عمل درآمد نہیں ہو رہا جب کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کراچی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے ہسپتال 70 فیصد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کافقدان ہے۔
مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے،اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواؤں گا۔
انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوںپ کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔
واضح رہے کہ چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے ،کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔