بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی یعنی بی این پی نے اپنی اصلاحاتی تجاویز قومی اتفاق رائے کمیشن کو پیش کر دی ہیں، جس میں پارٹی نے واضح طور پر جولائی 2024 کی بغاوت کو آئین کے دیباچے میں 1971 کی آزادی کی جنگ کے برابر رکھنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

قائمہ کمیٹی کے رکن صلاح الدین احمد کی قیادت میں بی این پی کے وفد نے کمیشن کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر علی ریاض کو اپنی تحریری تجاویز پیش کیں، جس میں آئینی، انتظامی، عدالتی، انتخابی اور انسداد بدعنوانی اصلاحات پر اپنے موقف کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں عوامی لیگ پر پابندی کے مطالبے نے شدت اختیار کرلی

آئین کی تمہید کے حوالے سے کمیشن کی تجویز ایک اہم نزاعی نکتہ ہے، صلاح الدین احمد نے استدلال کیا کہ 2024 کی بغاوت کو 1971 کی جنگ آزادی سے تشبیہ دینا نامناسب ہے، ان واقعات کو الگ سے یا آئین کے شیڈول کے اندر ہی حل کیا جائے، انہوں نے تمہید کو برقرار رکھنے کی بھی وکالت کی جیسا کہ یہ 15ویں ترمیم سے پہلے موجود تھا۔

بی این پی نے اپنی تجاویز میں ریاست کا نام تبدیل کرنے کے کمیشن کی سفارش کی مخالفت کرتے ہوئے زور دیا کہ موجودہ نام کو وسیع پیمانے پر قبول کیا جاچکا ہے جس کی تبدیلی سے کوئی عملی فائدہ نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں جاتیہ ناگورک پارٹی کا آغاز، نئے آئین سمیت ’دوسری جمہوریہ‘ کا مطالبہ

دوسری جانب بی این پی نے 2 ایوانوں پر مشتمل پارلیمنٹ کے قیام اور خواتین کی مخصوص نشستوں میں اضافے کی حمایت کی ہے، تاہم ان کی جانب سے ان اصلاحات کے طریقہ کار کی تفصیلات پر تحفظات کا اظہار کیا، پارٹی نے الیکشن کمیشن کے اختیارات میں کمی اور قومی آئینی کونسل کے قیام کی تجاویز کو مسترد کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئین بغاوت بنگلہ دیش بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی بی این پی پارلیمنٹ پروفیسر ڈاکٹر علی ریاض شیڈول صلاح الدین احمد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بغاوت بنگلہ دیش بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی بی این پی پارلیمنٹ شیڈول صلاح الدین احمد بی این پی نے بنگلہ دیش

پڑھیں:

ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا, سرینگر میں پوسٹر چسپاں

دیواروں، ستونوں، کھمبوں وغیرہ پر چسپاں پوسٹروں میں لکھا ہے کہ شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور جموں و کشمیر بھارتی تسلط سے آزاد ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جن کے ذریعے تحریک آزادی کو بھارت کے تمام تر ظلم و ستم اور اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آزادی پسند تنظیموں کی طرف سے سرینگر اور دیگر علاقوں میں چسپاں کیے گئے پوسٹروں میں لکھا ہے”ہم بھارتی جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کریںگے، ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا، ہم بھارتی ظلم و جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔“ دیواروں، ستونوں، کھمبوں وغیرہ پر چسپاں پوسٹروں میں لکھا ہے کہ شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور جموں و کشمیر بھارتی تسلط سے آزاد ہو گا۔ پوسٹر سماجی رابطوں کی سائٹوں ایکس، فیس بک وغیرہ پر بھی اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخاب؛ فیصلہ ہوچکا، فائنل آرڈر پاس نہیں کریں گے، چیف الیکشن کمشنر
  • خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی
  • راشد لطیف نے 90 کی دہائی میں ٹیم میں ہونیوالی بغاوت سے پردہ اٹھادیا
  • پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر ،جولائی 2024 تامارچ 2025 ایک سال میں 9.38 فیصد اضافہ ہوا
  • عدالت نے نجی کمپنی کو خود سوزی کرنے والے شہری کی بیوا کو 75 لاکھ روپے دینے کی ہدایت کردی 
  • بھارت اقلیتوں کیلئے جہنم اور پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی
  • ایسا معاشرہ چاہتے ہیں جہاں تمام شہریوں کو مساوی حقوق ملیں، بلاول بھٹو
  • بنگلہ دیش نے 1971 کے واقعات پر معافی اور معاوضے کا مطالبہ کیا ہے، پاکستان
  • ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا
  • ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا, سرینگر میں پوسٹر چسپاں