آئی ٹی ایف ماسٹرز ورلڈ چیمپئن شپ جیت کر پاکستانی جوڑی نے تاریخ رقم کر دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
ترکیہ کے شہر مناوگت میں آئی ٹی ایف ماسٹرز ورلڈ چیمپئن شپ کا انعقاد ہوا جس کا ٹائٹل پاکستان کی لیجنڈری ٹینس جوڑی اعصام الحق قریشی اور عقیل خان نے جیت لیا۔دونوں کھلاڑیوں نے مینز 45 پلس ڈبلز کیٹیگری میں گولڈ میڈل حاصل کرکے تاریخ رقم کی۔
پاکستان کے لیے ڈبلز گولڈ!
دوسری جانب پاکستان نے آئی ٹی ایف ماسٹرز ورلڈ چیمپئن شپ مناوگت ترکی میں مکسڈ ڈبلز میں ایک اور گولڈ میڈل جیت لیا۔پاکستان کے اعصام الحق قریشی نے اپنی فرانسیسی پارٹنر میگالی جیرارڈ کے ساتھ مل کر آئی ٹی ایف ماسٹرز 40 پلس ورلڈ چیمپئن شپ مکسڈ ڈبلز کیٹیگری میں ایک اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔ایک سنسنی خیز فائنل میں اعصام اور میگالی جیرارڈ نے جرمنی کی کیتھرینا راتھ اور اینڈریاس تھیوسن کو 7-5، 6-3 سے شکست دے کر چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔میچ میں ڈرامائی تبدیلی دیکھنے میں آئی، کیونکہ اعصام اور ان کے ساتھی پہلے سیٹ میں 5-2 سے نیچے تھے، اس کے بعد وہ دوسرے سیٹ پر حاوی رہے، اور 6-3 سے فتح حاصل کی۔اعصام نے اپنی جیت سے متعلق کہا کہ میں اس فتح سے بہت خوش ہوں! میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے پاکستان کے لیے ایک اور طلائی تمغہ حاصل کرنے کی طاقت دی'۔انہوں نے کہا کہ 'یہ فتح قوم کے لیے وقف ہے، یوم پاکستان (23 مارچ) کے موقع پر ایک خصوصی تحفہ ہے، بین الاقوامی اسٹیج پر پاکستان کے پرچم کو بلند ہوتے دیکھ کر میرا دل فخر سے بھر جاتا ہے، اور ملک کے جذبے کو تسلیم کرنے کے لیے یہ ایک عظیم جذبہ ہے'۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئی ٹی ایف ماسٹرز ورلڈ چیمپئن شپ پاکستان کے کے لیے
پڑھیں:
شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی منائی گئی
لاہور(این این آئی) شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی منائی گئی ۔علامہ محمد اقبالؒ نے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور اپنی شاعری سے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی نئی روح پھونکی، 1930ء میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، علامہ اقبالؒ کی تعلیمات اور قائد اعظمؒ کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ 9نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی، مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔اس کے بعد علامہ اقبالؒ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ماسٹرزکیا اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ چلے گئے جہاں قانون کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔آپ نے اورینٹیئل کالج میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیئے تاہم وکالت کو مستقل پیشے کے طور پر اپنایا، علامہ اقبالؒ وکالت کے ساتھ ساتھ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھی حصہ لیا، 1922ء میں حکومت کی طرف سے آپ کو ’سر‘ کا خطاب ملا۔مفکر پاکستان کا شمار برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ساز شخصیات میں ہوتا ہے، علامہ اقبالؒ نے ناصرف تصور پاکستان پیش کیا بلکہ اپنی شاعری سے مسلمانوں، نوجوانوں اور سماج کو آفاقی پیغام پہنچایا۔علامہ اقبالؒ کے معروف مجموعہ کلام میں بانگ درا، ضرب کلیم، ارمغان حجاز اور بال جبریل شامل ہیں، موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے کلام کے ذریعے اتحاد اور یگانگت کا پیغام عام کیا جائے۔مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری سے برصغیر کی مسلم قوم میں بیداری کی نئی روح پھونک دی، علامہ اقبال کی کاوشوں سے ہی تحریک پاکستان نے زور پکڑا اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں 14 اگست 1947ء کو ایک آزاد وطن پاکستان حاصل کرلیا۔پاکستان کی آزادی سے قبل ہی علامہ اقبال 21 اپریل 1938ء کو انتقال کر گئے تھے تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی، قوم کے اس عظیم شاعر کا مزار لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں واقع ہے۔