UrduPoint:
2025-12-14@09:45:06 GMT

کثیرالفریقی نظام کو لاحق خطرات سے نمٹنا ضروری، یو این چیف

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

کثیرالفریقی نظام کو لاحق خطرات سے نمٹنا ضروری، یو این چیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 23 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے خبردار کیا ہے کہ کثیرفریقی نظام کو غیرمعمولی خطرات کا سامنا ہے جن پر قابو پانے کے لیے عدم مساوات کا خاتمہ کرنے اور سبھی کے لیے مالیاتی انصاف یقینی بنانے کی جانب مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لووین میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں مہلک تنازعات بڑھتے اور شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں جن میں بڑے پیمانے پر انسانی نقصان ہو رہا ہے۔

حقوق کی پامالیاں بلاروک و ٹوک جاری ہیں، غربت، بھوک اور عدم مساوات میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ چند لوگوں کے پاس دنیا کی نصف آبادی سے بھی زیادہ دولت جمع ہو گئی ہے۔ Tweet URL

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ موجودہ منقسم دنیا میں امن کے لیے مشترکہ طریقہ ہائے کار ڈھونڈنا ہوں گے اور مشترکہ کاوشوں کی بدولت دور حاضر کے خطرات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر یونیورسٹی کی جانب سے اقوام متحدہ کو کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی گئی جسے سیکرتری جنرل نے وصول کیا۔

فروغ امن کی ضرورت

انتونیو گوتیرش نے دنیا بھر میں قیام امن کی فوری ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے ہولناک حملوں کے بعد غزہ میں اسرائیل کی عسکری کارروائی کے نتیجے میں بہت بڑے پیمانے پر موت اور تباہی پھیلی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ رواں ہفتے غزہ میں ہونے والے حملوں پر دکھی ہیں جن میں سیکڑوں لوگوں کی ہلاکت ہوئی اور میں اقوام متحدہ کا ایک اہلکار بھی شامل ہے جبکہ پانچ دیگر زخمی ہوئے۔ علاوہ ازیں، رواں ہفتے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کے پانچ اہلکار بھی اسرائیل کے حملوں میں ہلاک ہو گئے جس کے بعد غزہ میں ادارے کا جانی نقصان 284 تک پہنچ گیا ہے۔

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ جنگ بندی کے نتیجے میں غزہ کے لوگوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کے عزیزوں کی تکالیف میں قدرے کمی آئی تھی لیکن اب انہیں دوبارہ پہلے جیسے حالات کا سامنا ہے۔ کشیدگی اور عسکری کارروائی سے یہ تنازع حل نہیں ہو گا۔

انہوں نے جنگ بندی اور علاقے میں انسانی امداد کی بلارکاوٹ فراہمی بحال کرنے اور باقیماندہ یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس جنگ کا خاتمہ کرنے کے ساتھ مسئلے کے دو ریاستی حل کی جانب بلاتاخیر اور ناقابل واپسی قدم بڑھا کر پائیدار امن کی بنیاد ڈالنا ہو گی۔مشترکہ اقدامات کی اہمیت

انہوں نے سوڈان میں جاری خانہ جنگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ خونریزی، نقل مکانی اور قحط سے ملک تاراج ہو رہا ہے۔ متحارب فریقین کو انسانی حقوق برقرار رکھنے، شہریوں کو تحفط دینے، لڑائی کا خاتمہ کرنے اور قیام امن کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے ملکی و بین الاقوامی اداروں کو سوڈان کے حالات کا جائزہ لینے کی اجازت ہونی چاہیے۔

انتونیو گوتیرش کا کہنا تھا کہ یورپی تصورات دنیا کے سب سے کمزور لوگوں کی مدد کے لیے مشترکہ ذمہ داری کی مضبوط یاد دہانی اور اس بات کا ثبوت ہیں کہ خود کو دوسروں کے مسائل سے الگ رکھ کر آگے نہیں بڑھا جا سکتا۔ اقوام متحدہ میں مںظور کردہ مستقبل کے معاہدے میں کمزور ممالک کو پائیدار ترقی کے اہداف کی جانب سرمایہ کاری میں مدد دینے کے لیے جامع طور سے مالی وسائل فراہم کرنے کی بات کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے بھی مشترکہ اقدامات درکار ہیں۔ موسمیاتی یکجہتی ناصرف انسانیت کی اخلاقی ذمہ داری ہے بلکہ یہ سبھی کی بقا کے لیے بھی ضروری ہے۔

ٹیکنالوجی، قوانین اور حقوق

کثیر فریقی نظام کو لاحق خطرات پر قابو پانے کے لیے لازم ہے کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے تمام لوگوں کے انسانی حقوق اور وقار کے فروغ و تحفظ میں مدد ملے۔

انسانوں کو بین الاقوامی قانون، حقوق اور اخلاقی اصولوں کی رہنمائی میں جدید ٹیکنالوجی پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنا ہو گا اور اسے تباہی نہیں بلکہ خدمت میں معاون ہونا چاہیے۔

انہوں نے تقریب کے شرکا سے کہا کہ وہ انسانی وقار کی خاطر آگے بڑھیں، اختلافات کو بالائے طاق رکھیں اور امید قائم رکھتے ہوئے ناانصافی کا مقابلہ کریں اور سچائی کو تحفظ دیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ انہوں نے کی جانب کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

سوڈان میں ڈرون حملہ، یو این امن مشن کے 6 بنگلادیشی اہلکار جاں بحق

سوڈان میں ایک ڈرون حملے کے نتیجے میں اقوام متحدہ کے امن مشن سے تعلق رکھنے والے 6 بنگلادیشی اہلکار جاں بحق ہوگئے۔

اقوام متحدہ کے مشن کے مطابق یہ حملہ ہفتے کے روز سوڈان کے کوردوفان ریجن میں یو این مشن کے بیس پر کیا گیا۔

ڈرون حملے میں بنگلادیش سے تعلق رکھنے والے 6 امن اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ مزید 6 اہلکار زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں سے 4 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، اور تمام زخمیوں کا تعلق بھی بنگلادیش سے ہے۔

بنگلا دیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ اہلکاروں کو فوری اور ہر ممکن ہنگامی امداد فراہم کی جائے۔ انہوں نے جاں بحق اہلکاروں کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت بھی کیا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی امن مشن کے اہلکاروں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے عملے کو نشانہ بنانا ناقابلِ قبول ہے اور ایسے حملے ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔

سوڈانی فوج نے اس حملے کا الزام باغی گروپ ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) پر عائد کیا ہے۔ تاہم آر ایس ایف کی جانب سے واقعے پر تاحال کوئی باضابطہ ردِعمل سامنے نہیں آیا۔

واضح رہے کہ سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان گزشتہ دو سال سے زائد عرصے سے شدید خانہ جنگی جاری ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سوڈان میں ڈرون حملہ، اقوام متحدہ کے امن مشن کے 6 بنگلادیشی اہلکار جاں بحق
  • سوڈان میں ڈرون حملہ، یو این امن مشن کے 6 بنگلادیشی اہلکار جاں بحق
  • اسرائیل اور اس کےحامیوں کوغزہ کی تعمیر نو کا خرچہ اٹھانا چاہئے؛ اقوام متحدہ
  • فلسطینیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا اسرائیلی اقدام، اقوام متحدہ کا سخت ردعمل
  • اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کا عمران خان سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا
  • عمران خان سے ناروا سلوک کی خبریں درست ہیں تو حکومت اقدامات کرے، اقوام متحدہ
  • عمران خان کی قید تنہائی اور غیر انسانی سلوک ختم ہونا چاہیے، اقوام متحدہ کا مطالبہ
  • طالبان دور میں خواتین پر بے مثال جبر، اقوام متحدہ سمیت دنیا کا شدید احتجاج
  • پاکستان سے یاسین ملک کا مقدمہ اقوام متحدہ میں اٹھائے ‘مشعال ملک
  • پاکستان، یورپی یونین مذاکرات میں غیر قانونی امیگریشن کے خلاف مشترکہ اقدامات پر اتفاق