برلن/بیروت: جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر دوبارہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

یورپی وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان میں کہا، "اسرائیل کی جانب سے غزہ میں حملوں کی بحالی عوام کے لیے ایک سنگین دھچکا ہے۔ ہم شہری ہلاکتوں پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور فوری جنگ بندی پر زور دیتے ہیں۔"

اسرائیل نے 19 جنوری 2025 کو جنگ بندی کے بعد ایک بار پھر غزہ پر حملے شروع کر دیے ہیں، جس پر جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے سخت ردعمل دیا ہے۔ ان ممالک نے زور دیا کہ تمام فریقین مذاکرات کے ذریعے مستقل جنگ بندی کی کوشش کریں۔

وزراء نے یہ بھی کہا کہ حماس کو یرغمالیوں کو فوری طور پر رہا کرنا چاہیے اور یہ تنظیم "غزہ پر حکمرانی نہ کرے اور نہ ہی اسرائیل کے لیے خطرہ بنے"۔

لبنان کے جنوبی علاقے طولین میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایک معصوم بچی سمیت دو افراد جاں بحق ہو گئے۔

یہ حملے اس وقت کیے گئے جب لبنان سے چھ راکٹ فائر کیے گئے، جن میں سے تین اسرائیل نے ناکام بنا دیے۔

اسرائیلی فوج نے حملے کا الزام حزب اللہ پر عائد کیا، لیکن حزب اللہ نے کسی بھی راکٹ حملے میں ملوث ہونے سے انکار کر دیا۔ تنظیم نے اسرائیلی الزامات کو لبنان پر مزید حملوں کا بہانہ قرار دیا اور کہا کہ وہ لبنانی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔

خطے میں مسلسل بڑھتی کشیدگی کے باوجود، عالمی برادری صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اسرائیل کی فضائی بمباری، عام شہریوں کی ہلاکتیں، اور غزہ کی تباہ حالی پر انسانی حقوق کی تنظیمیں شدید ردعمل دے رہی ہیں، لیکن عملی اقدامات تاحال نظر نہیں آ رہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری 1.2 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں منتقل

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے حالیہ قرضہ جائزے کی منظوری دیتے ہوئے 1.2 ارب ڈالر کی قسط جاری کر دی ہے، جو فوری طور پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو گئی۔ اس قسط کے ساتھ پاکستان کے IMF پروگرام کو روانی میں رکھنے اور ملک کے ذخائر مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن ہے، تیمور سلیم جھگڑا

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے حالیہ قرضہ جائزے کی منظوری دے دی ہے اور 1.2 ارب ڈالر کی قسط جاری کر دی ہے، جو فوری طور پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو گئی ہے۔

اس قسط میں ایک ارب ڈالر پاکستان کے 7 ارب ڈالر کے Extended Fund Facility (EFF) اور 200 ملین ڈالر Resilience and Sustainability Facility (RSF) کے تحت شامل ہیں۔ اس کے بعد دونوں پروگراموں کے تحت اب تک پاکستان کو تقریباً 3.3 ارب ڈالر کی رقم موصول ہو چکی ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان نے حالیہ سیلابوں کے باوجود مضبوط اصلاحاتی اقدامات کیے ہیں، اور حکومت کو ریونیو بڑھانے اور سرکاری کمپنیوں کی نجکاری میں تیزی لانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

اس فیصلے سے پاکستان کے ذخائر مستحکم ہوں گے اور ملک میں مہنگائی کو قابو میں رکھنے میں مدد ملے گی، جبکہ آئی ایم ایف نے محتاط اقتصادی پالیسیوں اور فوری موسمیاتی اثرات کے خلاف اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف اسٹیٹ بینک پاکستان قرض کی قسط

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل: کار پر فضائی حملے میں حماس کے اہم کمانڈر دو ساتھیوں سمیت شہید
  • اسرائیل نے حماس کے اہم کمانڈر کو نشانہ بنایا، فضائی حملے میں 3 فلسطینی شہید
  • 8 مسلم ممالک کی اسرائیلی فوج کے یو این آر ڈبلیو اے ہیڈکوارٹرز پر حملے کی سخت مذمت
  • روس کی طرف سے یورپ پر حملے کا خطرہ، برطانیہ کا انتباہ جاری
  •  گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو این ایف سی میں فوری حصہ دیا جائے، نواز شریف کا مطالبہ
  • جرمنی نے پاکستانیوں کیلئے نیا آن لائن ویزہ سسٹم شروع کر دیا
  • غزہ جنگ بندی اور مشکلات
  • حملہ آور کو روکنے پر پاکستانی ڈرائیور جرمنی کا ہیرو قرار، اعلیٰ اعزاز سے نوازا گیا
  • عالمی دبائو ،اسرائیل کا غزہ کیلئے اردن بارڈر کھولنے کا اعلان
  • آئی ایم ایف کی جانب سے جاری 1.2 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں منتقل