وفاقی دارالحکومت میں 31،صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21توپوں کی سلامی دی جائے گی، قومی پرچم لہرائے جائیں گے، مسلح افواج کی طرف سے شاندار پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا

مسلح افواج کی طرف سے پریڈ میںبری، بحری اور فضائی افواج، فرنٹیئرکور،ناردرن لائٹ انفنٹری اور تینوں مسلح افواج کے ا سپیشل سروس گروپ اورکیمل بینڈ پریڈمیں حصہ لیں گے

85واں یوم پاکستان آج 23مارچ (اتوار ) کو قومی جوش و جذبے ، ملی حمیت اور شایان شان طریقے سے منایا جائے گا، اس دن کی مناسبت سے وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں، تمام ڈویژنل و ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر خصوصی پروگرام منعقد کئے جائیں گے اور قومی پرچم لہرائے جائیں گے ،یوم پاکستان کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں 31اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21توپوں کی سلامی دی جائے گی۔ دن کا آغاز مساجد میں نماز فجر کے بعد ملک و قوم کی سلامتی ،خوشحالی کی دعائوں سے ہوگاجبکہ تحریک پاکستان کے رہنمائوں اور تقسیم برصغیر کی جدوجہد کے دوران جام شہادت نوش کرنے والے اسلاف کی آخری آرام گاہوں پر پھولوں کی چادریں چڑھائی جائیں گی اور فاتحہ خوانی کی جائے گی۔ مسلح افواج کی طرف سے شاندار پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا جس میں پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج، فرنٹیئرکور،ناردرن لائٹ انفنٹری اور تینوں مسلح افواج کے سپیشل سروس گروپ اورکیمل بینڈ پریڈمیں حصہ لیں گے ۔اس دن کی مناسبت سے پاکستان ٹیلی وژن سمیت نجی ٹی وی چینلز پر خصوصی پروگرام نشر کئے جائیں گے ۔ریڈیو پاکستان کے تمام اسٹیشنوں نے یوم پاکستان کیلئے خصوصی پروگرام تیار کئے ہیں جس کا مقصد 1940 میں منظور کی جانے والی قرار داد لاہور کی اہمیت کوا جاگر کرنا ہے جس سے قیام پاکستان کی راہ ہموار ہوئی۔ اس دن کی مناسبت سے مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے زیر اہتمام سیمینارز اور کانفرنسز کا انعقاد بھی کیاجائے گا ۔ دہشت گردی کی حالیہ لہر کی وجہ سے یوم پاکستان کے موقع پر کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج

کراچی:

دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کی ملک دشمن کارروائیوں کے خلاف شہر قائد میں خواتین نے پرامن احتجاج کیا ، جس میں بلوچستان کے عوام سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔

صوبہ بلوچستان میں جاری دہشتگردی کے خلاف کراچی کی خواتین نے بھرپور اور پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کا مقصد بلوچستان میں شہید کیے جانے والے معصوم پاکستانیوں سے اظہار یکجہتی اور کالعدم دہشتگرد تنظیم بی ایل اے و بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کارروائیوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔

احتجاجی ریلی مزار قائد سے شروع ہوئی اور کراچی پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئی، جس میں طالبات، مذہبی اسکالرز، ڈاکٹرز، وکلا اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

شرکا نے ریلی کے موقع پر کہا کہ کراچی کثیر القومیتی شہر ہے جہاں ہر صوبے سے تعلق رکھنے والے افراد مل جل کر رہتے ہیں۔ کراچی میں بلوچوں کی بڑی تعداد محنت مزدوری، نوکریاں اور کاروبار کرکے عزت سے زندگی گزار رہی ہے۔

شرکا نے کہا کہ بلوچستان میں را کے ایجنٹوں، جن میں بی ایل اے اور بلوچ یکجہتی کمیٹی شامل ہیں نے گھناؤنی سازش کے تحت شناختی کارڈ دیکھ کر صوبوں کے لوگوں کو بربریت کا نشانہ بنایا تاکہ دوسرے صوبوں میں نفرت اور صوبائی تعصب پیدا ہو۔

شرکا نے واضح کیا کہ ان (دہشت گردوں اور را کے ایجنٹوں) کی یہ کوششیں  رائیگاں گئیں  اور پورے ملک کے عوام بلوچ عوام کے ساتھ ان دہشتگردوں کے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ ایک بہادر، غیرت مند اور محب وطن قوم ہے جب کہ ان دہشتگردوں کی نہ کوئی قومیت ہے نہ مذہب۔ یہ دہشتگرد تو حیوان کہلانے کے بھی لائق نہیں ہیں۔  بلوچستان میں ہوتی ترقی دشمن ملک کو ہضم نہیں ہو رہی۔

شرکا نے الزام لگایا کہ ماہ رنگ بلوچ ایک منظم سازش کے تحت معصوم بلوچ خواتین کو ڈھال بنا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔ وہ مسنگ پرسنز کا ڈراما رچا کر نوجوانوں کی ذہن سازی کرتی ہے اور انہیں دہشتگردی کی ٹریننگ کے کیمپوں میں بھیجتی ہے، جہاں سے بعض افراد فرار ہوکر میڈیا پر آچکے ہیں۔

شرکا کے مطابق سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں کئی دہشتگردوں کی ہلاکت کے بعد ان کی شناخت مسنگ پرسنز کے طور پر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بی ایل اے اور ماہ رنگ بلوچ کو بلوچستان کی ترقی روکنے کا ہدف دیا گیا ہے۔

ریلی میں شریک خواتین نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر پیغامات درج تھے کہ پاکستان کے تمام صوبوں کے دل بلوچستان کیساتھ دھڑکتے ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف پوری قوم بلوچستان اور سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • میرپور ماتھیلو، کورائی برادری کے گھروں پر مسلح افراد کا حملہ، 2 خواتین سمیت 4 افراد قتل
  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل
  • صدر مملکت نے 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو سراہا
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
  • اسحاق ڈارکے دورہ کابل میں اعلانات حوصلہ افزا
  • مسیحی برادری آج ایسٹر منائے گی، سیکیورٹی کے سخت انتظامات
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی