Express News:
2025-04-22@14:40:11 GMT

دہشت گردی ملک کے وجود کے لیے خطرہ ہے، رؤف حسن

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

اسلام آباد:

رہنماپاکستان تحریک انصاف رؤف حسن کا کہنا ہے کہ جہاں تک دہشتگردی کا سوال ہے اس پر کوئی دو رائے ہو نہیں سکتیں یہ ملک کے وجود کے لیے خطرہ ہے، یہ ملک کے وجود پر ایک وار ہے اس کو ختم کرنا ہماری اولین ترجیح ہونا چاہیے، جو بھی معتبر مدد پاکستان تحریک انصاف دے سکے گی جس کا ہم نے بارہا اظہار بھی کیا ہے اور وہ ہم کرتے بھی رہے ہیں اور وہ ہم کرتے رہیں گے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے کبھی خان صاحب کی رہائی کو کسی چیز کے ساتھ نہیں جوڑا اور نہ ہی خان صاحب ہمیں ایسا کرنے دیں گے۔

کورٹ رپورٹر ایکسپریس جہانزیب عباسی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جو اندرونی اختلافات ہیں وہ ہم بخوبی جانتے ہیں، ہائیکورٹ کے اندر کافی زیادہ تقسیم پائی جاتی ہے، اگر ہم اس پورے معاملے کو دیکھیں تو یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے پہلے بھی بیک گراؤنڈ میں اس طرح کی کچھ اختلافی چیزیں ہوتی رہی ہیں۔ 

جن تین ججز کی جانب سے یہ ٹریبونل تھا پہلے جس نے فیصلہ محفوظ کیا تھا یہ فیصلہ 13مارچ کو محفوظ کیا گیا تھا، 18مارچ کو ٹریبونل چینج ہوتا ہے، 21 مارچ کو وہ محفوظ شدہ فیصلہ جاری کیا جاتا ہے، 13مارچ کو جب فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا تو یہ جو ٹریبونل کی تبدیلی والا معاملہ تھا،ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ تو چیلنج ہو گا اس حوالے سے آنے والے وقت میں سپریم کورٹ میں پٹیشن بھی آ جائے گی، میرے خیال میں یہ فیصلہ زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہ سکتا۔

چیئرمین کے ٹریڈ سیکیورٹیزعلی فرید خواجہ نے کہا کہ کرپٹو ریگولیٹری فریم ورک بنانے سے بالکل فائدہ ہو گا ، فائدے سے زیادہ ضروری ہے کہ ہم ریگولیشن بنائیں کیونکہ پاکستان میں بہت زیادہ لوگ اس کو استعمال کر رہے ہیں،کچھ اندازوں کے مطابق پاکستان میں2کروڑ سے زیادہ لوگ کرپٹو ایکسچینجز میں انوسٹ کر رہے ہیں، اس کے برعکس اسٹاک مارکیٹ میں صرف تین لاکھ پچاس ہزار لوگ انوسٹ کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی: گلشن حدید میں ڈکیتی مزاحمت پر شوروم مالک قتل، ورثا کا احتجاج، نیشنل ہوئی وے بلاک کردی

کراچی کے علاقے گلشن حدید میں لوٹ مار کے دوران شہری کو قتل کردیا گیا جب کہ ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہوئی وے بلاک کردی۔

رپورٹ کے مطابق ڈاکوؤں کی فائرنگ سے قتل کیے گئے شوروم مالک  مقتول خان عالم کے کزن رحمت جان محسود نے جناح اسپتال میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بینک سے رقم لے کر آرہے تھے، مقتول گاڑیوں کی خریدوفروخت کا کاروبار تھا۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکووں نے قریب آتے ہی گولی چلائی، مقتول کا ساتھی فائرنگ سے محفوظ رہا، گلشن حدید کے رہائشی شخص سے گاڑی خریدیں تھی، اسے رقم دینے جارہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول دو بچوں کا باپ تھا، روزگار کے سلسلے میں کراچی آیا تھا، مقتول کی فیملی وزیرستان میں ہے، شوروم میں ہی رہائش اختیار کر رکھی تھی۔

مقتول کے کزن نے کہا کہ اس شہر میں نہ جان محفوظ ہے، نہ مال محفوظ ہے، ڈاکو رقم بھی لے گئے، لائسنس یافتہ پستول بھی لے گئے، اپنے ہی پیسے کی خاطر جان بھی دے رہے ہیں، اور کیا کریں اس شہر میں؟ سب کچھ حکومت کے سامنے ہے، چاہتے ہیں قاتل جلد گرفتار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ رقم لے کر نکلنے کی اطلاع ممکنہ طور پر بینک سے ڈاکوؤں کو دی گئی، تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔

بعد ازاں مقتول کے ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہوئی وے بلاک کردی جس کے باعث ٹھٹھہ سے کراچی آنے والی ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی

ٹریفک پولیس نے کہا کہ احتجاج  جاں بحق نوجوان کے لواحقین اور ساتھی شوروم مالکان کی جانب سے کیا جارہا ہے، ٹریفک کو پورٹ قاسم سے اندرون علاقہ اور لنک روڈ سے اندرون علاقہ کی طرف بھیج رہے ہیں۔

https://cdn.jwplayer.com/players/41XbpOEw-jBGrqoj9.htm

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل
  • مغرب میں تعلیمی مراکز کے خلاف ریاستی دہشت گردی
  • صدر مملکت نے 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو سراہا
  • کراچی: گلشن حدید میں ڈکیتی مزاحمت پر شوروم مالک قتل، ورثا کا احتجاج، نیشنل ہوئی وے بلاک کردی
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
  • اسحاق ڈارکے دورہ کابل میں اعلانات حوصلہ افزا
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی