ملک بھر میں یوم شہادت حضرت علی عقیدت و احترام سے منایا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
ملک بھر میں یوم شہادت حضرت علی بھرپور عقیدت و احترام سے منایا گیا۔
کراچی میں مرکزی جلوس نمائش چورنگی سے شروع ہو کر حسینیہ امامیہ امام بارگاہ کھارادر پر اختتام کو پہنچا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
یوم علی کی مرکزی مجلس نشتر پارک میں ہوئی جس سے علامہ ریحان حیدر رضوی نے خطاب کیا، مرکزی جلوس نمائش سے برآمد ہوا جہاں مختلف سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کی جانب سے میڈیکل کیمپس لگائے گئے تھے، جلوس کی سیکیورٹی کیلئے 5 ہزار سے زائد اہلکار اور افسران تعینات کیے گئے تھے، مرکزی جلوس نے نماز ظہرین کے بعد باقاعدہ سفر کا آغاز کیا۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے سیکیورٹی کا جائزہ لیا اور میڈیا سے گفتگو بھی کی۔
مرکزی جلوس کے پیش نظر گرو مندر، ایم اے جناح روڈ سے نمائش تک سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کر کے متبادل راستہ فراہم کیا گیا تھا۔ مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ پر اختتام کو پہنچا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مرکزی جلوس
پڑھیں:
مودی حکومت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیئے، سرفراز احمد صدیقی
دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری نے کہا کہ یہ قانون کئی بنیادی حقوق کے خلاف ہے اور اقلیتوں کو متعدد دفعات میں دئے گئے حقوق و اختیارات سے متصادم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی قانون پر جاری سماعت کے دوران سپریم کورٹ آف انڈیا کے کئی شقوں پر عارضی روک کا خیرمقدم کرتے ہوئے دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سکریٹری اور سپریم کورٹ کے معروف وکیل سرفراز احمد صدیقی نے کہا کہ مودی حکومت کو ہٹ دھری چھوڑ کر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے وقف ترمیمی قانون کو واپس لے لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف انڈیا کے چیف جسٹس نے نہ صرف حکومت کو آئینہ دکھایا ہے بلکہ اس کے منصوبے کو ناکام کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کا ایک ادنی سا طالب علم بھی ایسا غیر آئینی بل پیش کرنے اور نہ ہی اسے پاس کرانے کی حماقت کرے گا۔
ایڈووکیٹ سرفراز احمد صدیقی نے کہا کہ یہ قانون کئی بنیادی حقوق کے خلاف ہے اور اقلیتوں کو متعدد دفعات میں دئے گئے حقوق و اختیارات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود بھی حکومت کا پارلیمنٹ سے پاس کرانا مسلمانوں کے جذبات سے کھیلواڑ کرنے کے علاوہ اور کیا کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پہلے دن کی سماعت کے دوران جس طرح کے سوالات اٹھائے اور وقف ترمیمی قانون کے شقوں پر سوالیہ نشان لگایا اس سے ظاہر ہوگیا تھا کہ یہ قانون سپریم کورٹ میں ٹھہر نہیں پائے گا۔