بلوچستان میں انٹرنیٹ بند ہونے پر دہشتگردوں کے سہولتکار بلبلانے لگے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
سٹی42: بلوچستان کی افغانستان سے ہدایات لے کر آپریٹ کرنے والے دہشتگردوں سے عاجز آئی ہوئی حکومت نے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے ملک دشمن پروپیگنڈا اور نیٹ ورکنگ کو توڑنے کے لئے انٹرنیٹ بند کیا تو بلوچستان میں اور بلوچستان سے باہر دہشتگردوں کے سہولت کاروں نے ماتم شروع کر دیا کہ انٹرنیٹ سروس بند ہو جانے سے "بلوچستان میں نظام زندگی بری طرح متاثر ہو گیا" ہے۔
بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے
عیسیٰ ترین نے کوئٹہ سے رپورٹ کیا کہ کوئٹہ میں گزشتہ تین روز سے انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔ بعض علاقوں میں ڈی ایس ایل سسٹم نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ اس دوران کی حضرت علی کے یوم شہادت پر شیعہ فرقہ کی ماتم داری کا آغاز ہوا تو انہیں دہشتگردوں کے حملوں سے بچانے کے لئے موبائل فون کے نیٹ ورک بھی گزشتہ رات سے بند کرنا پڑ گئے۔
موبائل اور انٹرنیٹ بندش سے صحافیو اور کاروبار وغیرہ کے لئے انٹرنیٹ اور موبائل فون پر انحصار کرنے والے بعض شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پسوڑی کو ناپسند کرنے والے ہم تنہا نہیں، سنگر کی ماں ہمارے ساتھ ہے
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بلوچستان میں
پڑھیں:
سوڈان میں شہید ہونے والے بنگلہ دیشی فوجی اہلکاروں کی تفصیل جاری
سوڈان کے متنازع علاقے ابیئی میں اقوامِ متحدہ کے امن مشن کے دوران ڈرون حملے کے نتیجے میں بنگلہ دیشی فوج کے 6 اہلکار شہید اور 8 زخمی ہو گئے۔ بنگلہ دیش آرمی نے شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:انقلاب منچہ کے کنوینیئر پر حملہ: بنگلہ دیشی حکومت کا ملزم کی گرفتاری میں مدد پر 50 لاکھ ٹکا انعام کا اعلان
بنگلہ دیش آرمی کے جاری کردہ بیان کے مطابق اقوامِ متحدہ کے تحت خدمات انجام دینے والے 6 بنگلہ دیشی امن دستے کے اہلکار ہفتے کے روز اس وقت شہید ہوئے جب ایک علیحدگی پسند مسلح گروہ نے سوڈان کے علاقے ابیئی میں قائم کدوگلی لاجسٹک بیس پر ڈرون حملہ کیا۔ حملہ مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بج کر 40 منٹ سے 3 بج کر 50 منٹ کے درمیان کیا گیا۔
The Inter-Services Public Relations (#ISPR) today disclosed the identities of the six Bangladeshi peacekeepers who were killed in a drone attack on a United Nations peacekeeping base in Sudan yesterday.#Bangladesh https://t.co/7gIVNPNY5n
— The Daily Star (@dailystarnews) December 14, 2025
شہید ہونے والے اہلکاروں میں کارپورل محمد مسعود رانا (ضلع ناٹور)، پرائیویٹ محمد مومن الاسلام (ضلع کریگرام)، پرائیویٹ شمیم رضا (ضلع راجباری)، پرائیویٹ شانٹو منڈول (ضلع کریگرام)، میس ویٹر محمد جہانگیر عالم (ضلع کشور گنج) اور لانڈری ورکر محمد سبوج میاں (ضلع گائی بندھا) شامل ہیں۔
ڈرون حملے میں ایک سینئر افسر سمیت 8 اہلکار زخمی ہوئے جن میں لیفٹیننٹ کرنل خندکار خالق الزمان (ضلع کوشتیا)، سارجنٹ محمد مستقم حسین (ضلع دیناج پور)، کارپورل افروزہ پروین اتی (ڈھاکہ)، لانس کارپورل محبوب الاسلام (برگونا)، پرائیویٹ محمد میزباال کبیر (کریگرام)، پرائیویٹ امّہ ہانی اختر (رنگ پور)، پرائیویٹ چمکی اختر (مانیک گنج) اور پرائیویٹ محمد منظر احسن (نوآکھلی) شامل ہیں۔
The U.S. Embassy notes Bangladesh's long history of support to UN Peace Keeping Operations, and extends its condolences to the families, friends and colleagues of the six Bangladeshi UN peacekeepers killed in Sudan and hopes for a speedy recovery for the eight who were injured. pic.twitter.com/LE2z6BdXuO
— U.S. Embassy Dhaka (@usembassydhaka) December 14, 2025
بنگلہ دیش آرمی کے مطابق تمام زخمی اہلکاروں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ شدید زخمی پرائیویٹ محمد میزباال کبیر کی کامیاب سرجری کر دی گئی ہے اور وہ انتہائی نگہداشت میں ہیں، جبکہ دیگر 7 اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بہتر علاج کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
بنگلہ دیشی فوج نے اس واقعے کو ایک ’بہیمانہ دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہید ہونے والے اہلکاروں کی قربانی عالمی امن و استحکام کے لیے بنگلہ دیش کے پختہ عزم کی واضح علامت ہے۔ فوج کی جانب سے شہدا کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ امن مشن بنگلہ دیش بنگلہ دیشی فوجی یو این امن مشن