وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگر کے خلاف 26 نومبر کو ڈی چوک احتجاج کے دوران مبینہ ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست عدالت نے خارج کردی۔

یہ بھی پڑھیں ڈی چوک احتجاج: پی ٹی آئی کے گرفتار 32 ملزمان مقدمے سے بری

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے شہری کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے آج ہی فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو سنا دیا گیا۔

عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگر نے خلاف مقدمہ درج کرنے درخواست خارج کردی۔

واضح رہے کہ 26 نومبر کو پی ٹی آئی نے اسلام آباد کی جانب مارچ کیا تھا، اور کارکنان ڈی چوک تک پہنچ گئے تھے، جس کے بعد انتظامیہ نے علاقہ خالی کرانے کے لیے آپریشن کیا تھا۔

سیکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی موقع سے فرار ہوگئے تھے، اور کارکنان بھاگ نکلے تھے، پولیس کی جانب سے اس دوران سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور کا ڈی چوک احتجاج پر مقدمے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

فورسز کے اس آپریشن کے بعد پی ٹی ٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ سینکڑوں افراد کو جاں بحق کردیا گیا ہے، تاہم بعد میں 12 ہلاکتوں کا دعویٰ سامنے آیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ٹی آئی احتجاج درخواست خارج ڈی چوک احتجاج شہباز شریف مبینہ ہلاکتیں محسن نقوی مقدمہ وزیر داخلہ وزیراعظم پاکستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی احتجاج درخواست خارج ڈی چوک احتجاج شہباز شریف مبینہ ہلاکتیں محسن نقوی وزیر داخلہ وزیراعظم پاکستان ڈی چوک احتجاج کیا تھا

پڑھیں:

3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی گئی

—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے 3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی سے متعلق درخواست نمٹا دی۔

3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔

دورانِ سماعت لاپتہ لڑکیوں کے اہلِ خانہ عدالت پیش نہیں ہوئے۔

کراچی میں مزید دو بچے لاپتہ ہوگئے، پولیس

پیرآباد کا رہائشی 14 سال کا مبشر 11 جنوری کو لاپتہ ہوا۔ مبشر گھر سے مدرسے جانے کےلیے نکلا تھا لیکن مدرسے نہیں پہنچا، پولیس

عدالت تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیس میں کیا پیش رفت ہوئی ہے؟

تفتیشی افسر نے بتایا کہ گمشدہ چاروں لڑکیاں گھر واپس آ گئی ہیں، لڑکیوں کے اغواء کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ لڑکیاں گھر واپس آ گئی ہیں لیکن ان کے والد عدالت میں پیش نہیں کر رہے۔

جس کے بعد عدالت نے چاروں لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی۔

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش کا انٹرپول سے حسینہ واجد سمیت 12افراد کیخلاف ریڈ نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ
  • منگنی کا سوٹ وقت پر تیار نا کرنے پر شہری دوکاندار کے خلاف عدالت پہنچ گیا
  • 3 بہنوں سمیت 4 لاپتہ لڑکیوں کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی گئی
  • 26؍نومبر احتجاج صنم جاوید، مشعال یوسفزئی کی ضمانت خارج
  • کراچی: احمدیوں کی عبادت گاہ کے باہر احتجاج کے دوران ایک شخص کی ہلاکت کا مقدمہ درج
  • وقت پر منگنی کا سوٹ کیوں تیار نہیں کیا، شہری نے دکاندار پر مقدمہ کردیا
  • پولیس کی گاڑیاں جلانے کا مقدمہ: یاسمین راشد کی درخواست ضمانت کی سماعت
  • 26 نومبر احتجاج: صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت خارج
  • صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنما و کارکنان کی 26 نومبر احتجاج کیس میں ضمانت خارج
  • 26 نومبر احتجاج: صنم جاوید، مشعال یوسفزئی سمیت پی ٹی آئی کے 16 رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت خارج