علماء کرام نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریاستی اداروں کو ہوش آئے گا اور وہ ہمارے اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں یوم شہادت امیرالمومنین امام علی علیہ السلام کے مرکزی جلوس عزاء میں جبری گمشدہ شیعہ افراد کے اہلخانہ نے اپنے پیاروں کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ علی رضاؑ کے سامنے نماز دوران مرکزی جلوس کے بعد جبری گمشدہ شیعہ افراد کے اہلخانہ کی جانب سے کئے گئے احتجاج میں مرد و خواتین، لاپتہ شیعہ افراد کے معصوم بچے بھی موجود تھے۔ احتجاجی مظاہرے میں مولانا صادق جعفری، علامہ مبشر، علمدار حیدر و دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مولانا طالب موسوی، مولانا سید روح اللہ رضوی سمیت دیگر علماء کرام و رہنما بھی شریک تھے۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ ہمارے پیارے سالوں سے لاپتہ ہیں، مگر کوئی انکا پرسان حال نہیں ہے، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اپنے احتجاج میں مردہ باد اور زندہ باد کے نعرے لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ مجالس عزا اور جلوس عزا کے درمیان شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج ہر سطح پر ہوگا، 21 رمضان کے دن حق پرستوں کی جیت اور یزیدیوں کی شکست ہوئی تھی، تو ہم ہمیشہ علی علیہ السلام کے بتائے گئے راستے پر چلتے رہیں گے اور مظلومین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ علماء کرام نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریاستی اداروں کو ہوش آئے گا اور وہ ہمارے اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔

 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شیعہ افراد کے علماء کرام نے کہا کہ

پڑھیں:

بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت

بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، جس کا اظہار ریاست کرناٹک میں جمیعت علماء کی قیادت میں ہونے والے ایک بڑے احتجاج میں کیا گیا۔ احتجاج میں ہزاروں علما، مشائخ اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی اور وقف کے تحفظ کے حق میں آواز بلند کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ”وقف مسلمانوں کا آئینی حق ہے، اور ہم فاشسٹ طاقتوں کو یہ حق چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے“۔ شرکاء نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں، لیکن آئین کو مسخ نہیں ہونے دیں گے۔ یہ احتجاج نہ تو کسی مذہب اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کے خلاف ہے بلکہ آئینی دفاع اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہے۔

شرکاء نے متنبہ کیا کہ آواز دبانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ وقف بل مسلمانوں کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی ایک سازش ہے، جس کے تحت مودی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت، ثقافتی ورثے اور املاک کو مٹانے کی منظم کوششیں کی جا رہی ہیں۔

احتجاج پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا، تاہم مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر یہ بل واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر سطح پر تحریک چلائی جائے گی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • احتجاج کے باعث اہم سڑک بند، ملک بھر کو سامان کی ترسیل رک گئی
  • جمعیت علماء اسلام کا پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • مرکزی مسلم لیگ کے تحت کراچی میں شہدائے غزہ کانفرنس
  • کراچی میں مرکزی مسلم لیگ کی شہدائے غزہ کانفرنس کی ڈرون فوٹیج
  • وزیر اعلیٰ کے مشیر کا بیان خطے کے سیاسی و سماجی ماحول پر ایک سنگین سوال ہے، شیعہ علماء کونسل گلگت
  • نیو کراچی انڈسٹریل ایریا سے 16 سالہ لڑکی اغوا
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان
  • بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت
  • جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کا دو روزہ اجلاس شروع 
  • بلوچوں کا مطالبہ سڑکوں کی تعمیر نہیں لاپتہ افراد کی بازیابی ہے، شاہد خاقان عباسی