Islam Times:
2025-04-22@14:33:54 GMT

کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب ملے گا، جے رام رمیش

اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT

کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب ملے گا، جے رام رمیش

امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کشمیر میں انسداد دہشتگردی آپریشنز و ترقی اور دہشتگردی پر مودی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت دہشتگردی کو برداشت نہیں کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں دہشتگردی کے حوالے سے مودی حکومت کی "زیرو ٹالرنس" پالیسی پر بات کی۔ اب ان کے بیان کو پیش نظر رکھتے ہوئے کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے جموں و کشمیر سے متعلق کچھ اہم سوالات امت شاہ کے سامنے رکھ دئے ہیں۔ کانگریس کمیٹی کے لیڈر نے کہا کہ امت شاہ نے بہت ساری باتیں کیں لیکن جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب دیں گے، اس پر کوئی بات کیوں نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ آپ جموں و کشمیر کو مکمل درجہ دینے کے بارے میں بتائیے۔ انہوں نے کہا "آپ دعویٰ کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر میں حالات بدل گئے ہیں تو آپ اس کو مکمل ریاست کا درجہ واپس کیوں نہیں لوٹاتے، اس پر انہوں نے کچھ نہیں کہا"۔

جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک بار پھر سوال اٹھایا کہ آپ مردم شماری کب کرائیں گے، 2021ء میں کرانی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری نہ کرانے کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ قریب 14 کروڑ ہندوستانیوں کو نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کا فائدہ نہیں مل رہا ہے، 15 کرروڑ ہندوستانیوں کو راشن نہیں مل پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 4 سال ہوگئے ہیں لیکن مردم شماری نہیں ہوئی، اس پر بھی وزیر داخلہ نے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کی 2 گھنٹے کی تقریر تھی، پوری دنیا کی باتیں کر رہے تھے لیکن مردم شماری کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ کب دیں گے اس حوالے سے کچھ نہیں کہا۔

جے رام رمیش نے امت شاہ کی تقریر کے حوالے سے کہا کہ یہ ایک انتخابی تقریر تھی، اس میں صرف مغربی بنگال کو نشانہ بنایا گیا، تمل ناڈو کی حکومت کو نشانہ بنایا گیا۔ ہماری جانب سے اجے ماکن نے سوال اٹھائے لیکن کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں فساد ہو رہے ہیں، وہاں پر بھی بی جے پی کی حکومت ہے، اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا، جو اصل مسائل ہیں اس پر تو انہوں نے کچھ کہا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست منی پور اور ناگالینڈ میں فسادات ہورہے ہیں اس بارے میں بھی کچھ نہیں بولا گیا ہے۔

واضح ہو کہ مودی وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر میں انسداد دہشت گردی آپریشنز و ترقی اور دہشت گردی پر مودی حکومت کی زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری حکومت نہ تو دہشتگردی کو برداشت کرتی ہے اور نہ ہی دہشت گردوں کو۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ نریندر مودی کے آنے کے بعد دہشت گردی کے خلاف "زیرو ٹالرنس" کی پالیسی اپنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے آنے کے بعد جب پلوامہ میں حملے ہوئے تو ہم نے 10 دنوں کے اندر ہی پاکستان میں داخل ہو کر سرجیکل اور ایئر اسٹرائیک کر کے سخت جواب دیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو مکمل ریاست کا درجہ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو مکمل زیرو ٹالرنس وزیر داخلہ امت شاہ نے نہیں کہا کچھ نہیں ہیں کہ

پڑھیں:

بھارت اقلیتوں کیلئے جہنم اور پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی

بھوپال میں ہندوانتہا پسندوں نے مسلمانوں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی جس سے افراتفری پھیل گئی۔ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی۔ صورتحال اس قدر سنگین تھی کہ قریبی تھانوں سے کمک طلب کی گئی۔حالات بگڑتے ہی پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور بے قابو ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ضلع کلکٹر سندیپ جی آر نے بتایاکہ علاقے میں ماحول کشیدہ رہا، پولیس کی بھاری نفری امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تھی۔انہوں نے کہاکہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وکاس شاہوال، اے ایس پی لوکیش سنہا اور ایس ڈی پی او پرکاش مشرا سمیت سینئر حکام صورتحال کی نگرانی کے لیے علاقے میں تعینات ہیں۔ضلع کلکٹرنے کہا کہ علاقے میں امن و امان کی صورتحال قابو میں ہے۔ مغربی بنگال کے لوگوں کو انتہائی محتاط رہنا چاہیے تاکہ وہ ان کے جال میں نہ پھنسیں۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی اور اس کے اتحادی مغربی بنگال میں اچانک بہت سرگرم ہو گئے ہیں، ان اتحادیوں میں آر ایس ایس بھی شامل ہے اوروہ ایک افسوسناک واقعے کے پس منظر کو استعمال کرکے تقسیم کی سیاست کے لئے جان بوجھ کر لوگوں کو اکسا رہے ہیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ آر ایس ایس-بی جے پی اتحاد کا مقصد فسادات بھڑکانا ہے جس سے تمام کمیونٹیز متاثر ہو سکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم سب سے پیار کرتے ہیں اور ہم آہنگی سے رہنا چاہتے ہیں۔ ہم فسادات کی مذمت کرتے ہیں۔ ممتابنرجی نے کہاکہ آر ایس ایس اوربی جے پی حقیر انتخابی فائدے کے لیے ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے سب سے پرسکون اور ہوشیار رہنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہاکہ تشدد میں ملوث مجرموںکے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
ادھر بھارت کے برعکس پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل ہے۔ پاکستان کی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں اس کی واضح مثال سالانہ بیساکھی تہوار اور خالصہ کی 326ویںسالگرہ منانے کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے والابھارت کے5,803 سکھ یاتریوں پر مشتمل گروپ ہفتے کو واہگہ بارڈر کے ذریعے اپنے وطن واپس پہنچ چکا ہے۔
سکھ یاتری مختلف تاریخی گوردواروں میں منعقد ہونے والی مقدس تقریبات میں شرکت کے لیے رواں ماہ کے شروع میں واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچے تھے۔ وفد میں امرتسر، ہریانہ، اتر پردیش، دہلی اور 11دیگر بھارتی ریاستوں کے یاتری شامل تھے اوریہ حالیہ برسوں میں سب سے بڑے مذہبی دوروں میں سے ایک تھا۔واہگہ بارڈر پر منعقدہ الوداعی تقریب میں پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے شرکت کی جنہوں نے ذاتی طور پر یاتریوں کو الوداع کیا۔ ان کے ہمراہ ای ٹی پی بی کے ایڈیشنل سیکرٹری برائے مقدس مقامات سیف اللہ کھوکھر اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی (PSGPC)کے اراکین بھی تھے۔سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے میڈیا اور روانہ ہونے والے یاتریوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم آپ کی آمدکے لیے شکر گزار ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آپ جلد واپس آئیں گے تاکہ ہم مل کر امن اور ہم آہنگی کے پیغام کو پھیلاتے رہیں۔ ہم نے خلوص اور لگن کے ساتھ آپ کی خدمت کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت یاتریوں کے لیے آسانی اور سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ دوروں پرویزوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ متروکہ املاک وقف بورڈ (ای ٹی پی بی)کے ایڈیشنل سیکرٹری برائے مقدس مقامات سیف اللہ کھوکھر نے کہا کہ ہم نے آپ کے دورے کو آسان بنانے کے لیے تمام محکموں میں قریبی رابطہ قائم رکھا۔ اس دورے کے دوران جو بھی کوتاہیاں سامنے آئیں گی انہیں اگلی بار دور کیا جائے گا۔ ہمیں پوری امید ہے کہ ہماری مہمان نوازی آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔سکھ یاتریوں نے ان کو دی جانے والی محبت، بہترین دیکھ بھال اور احترام کے لیے شکریہ ادارکیا ۔ دہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے جتھے دار سردار دلجیت سنگھ نے کہاکہ یہاں ملنے والے پیار سے ہم بہت خوش ہیں۔ ہم اس محبت کی خوشبو کو بھارتی سرزمین تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ ہم حکومت پاکستان، حکومت پنجاب اورمتروکہ املاک وقف بورڈکی مہمان نوازی کے لیے شکر گزار ہیں۔سکھ یاتریوں نے پاکستان کو ایک حقیقی اقلیت دوست ملک قرار دیا جہاں انسانی وقار کا احترام کیا جاتا ہے۔ ایک یاتری نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں انسانیت کا حقیقی احترام دیکھا۔ ہم پاکستانی عوام کے خلوص اور گرمجوشی کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حریت کانفرنس کی کشمیریوں سے جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اپیل
  • ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب 
  • خیبر پختونخوا،کشمیر،گلگت بلتستان میں آج بارش کا امکان
  • بھارت اقلیتوں کیلئے جہنم اور پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی
  • کشمیر، گلگت بلتستان میں بارش، کراچی ہیٹ ویو کی لپیٹ میں
  • 26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان
  • پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • ریاست اپنی جگہ لیکن کسی کی زندگی سےکھیلناقابل قبول نہیں:عظمیٰ بخاری
  • ریاست بھر کی یکساں ترقی و خوشحالی اور تمام علاقوں کیلئے سہولیات کی فراہمی میرا منشور ہے، چوہدری انوارالحق