کراچی، آئی ایس او کے تحت مرکزی جلوس یوم علیؑ کے دوران باجماعت نماز ظہرین کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
عزاداران امام علیؑ نے امریکا اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امریکی و اسرائیلی پرچموں کو نذر آتش کیا اور فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے امریکا، اسرائیل اور انکے حواریوں سے نفرت کا اظہار کیا، جبکہ فلسطین، لبنان اور یمن کے حق میں نعرے بلند کیے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے مرکزی جلوس یوم علیؑ میں عزاداران امیرالمومنینؑ کیلئے باجماعت نماز ظہرین کا اہتمام ایم اے جناح روڈ پر مسجد و امام بارگاہ علی رضاؑ کے سامنے کیا گیا، جس میں ہزاروں عزاداران امیرالمومنینؑ نے مولانا طالب موسوی کی اقتداد میں باجماعت نماز ظہرین ادا کی، نمازیوں کی سہولت کیلئے عارضی وضو خانے کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔ دورانِ نماز ظہرین نمازی عزاداران امیرالمومنینؑ سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کراچی کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کے یمن پر حملے اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے فلسطین پر مظالم قابلِ مذمت ہیں، سید حسن نصراللہ، سید ہاشم صفی الدین، اسماعیل ہنیہ اور یحییٰ سنوار جیسے عظیم مجاہدین کی شہادت نے محورِ مقاومت کو مزید تقویت دی ہے، خصوصاً یمن میں سید عبدالملک الحوثی کی تحریک انصار اللہ نے امریکا اور اسرائیل کو کاری ضربیں لگائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سید مقاومت سید حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد مزاحمتی تحریکوں کے اہداف مزید واضح ہو چکے ہیں، دنیا بھر کے مظلوم متحد ہو رہے ہیں اور فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی نابودی کیلئے پُرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رہبرِ معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی پیشگوئی کہ "اسرائیل جلد صفحۂ ہستی سے مٹ جائے گا"، ان شاء اللہ جلد پوری ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جامعات میں شیعہ طلبہ کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، خصوصاً وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن کیمپس میں یومِ حسینؑ کے انعقاد پر طلبہ کے داخلے اور اسناد منسوخ کرنا، اور چھ ماہ گزر جانے کے باوجود اس مسئلے کو حل نہ کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں، ہم گورنر سندھ، وفاقی وزیرِ تعلیم اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے کو فی الفور حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں پر مظالم اپنی انتہا کو پہنچ چکے ہیں، انتہاپسند ہندو حکومت مسلمانوں کے مقدسات کی بے حرمتی، مساجد پر حملے اور نمازِ جمعہ کی بندش جیسے ظالمانہ اقدامات کر رہی ہے، جو کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو بھارت کے خلاف عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں، جن میں بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ اور عالمی سطح پر شدید سفارتی دباؤ ڈالنا شامل ہے۔
ترجمان آئی ایس او کراچی نے پاراچنار میں جاری بدامنی اور حکومتی عدم توجہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھنا ریاست کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے، عرصۂ دراز سے جاری حملوں کے باوجود حکومتی خاموشی افسوسناک ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاراچنار کے عوام کو فوری ریلیف فراہم کیا جائے اور ان کے بنیادی مسائل حل کرنے کیلئے حکومت سنجیدہ اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی عالمی سازش جاری ہے، جس کے تحت اہلِ سنت علمائے کرام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بلوچستان میں پاکستان کی سالمیت پر حملے کیے جا رہے ہیں، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے تمام داخلی و خارجی عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، جو ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان آئی ایس او نے خانوادۂ شیعہ مسنگ پرسنز سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہمارے نوجوانوں کو ایک دہائی سے زائد عرصے سے جبری طور پر لاپتہ کیا جا رہا ہے اور اب تک ان کی کوئی خبر نہیں، بعض جبری گمشدہ شیعہ افراد کے والدین اپنے پیاروں کے انتظار میں دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں، ریاستی اداروں کو چاہیے کہ وہ ان جوانوں کو رہا کریں، اور اگر ان پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ ماز ظہرین کے بعد عزاداران امام علیؑ نے امریکا اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امریکی و اسرائیلی پرچموں کو نذر آتش کیا اور فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے امریکا، اسرائیل اور انکے حواریوں سے نفرت کا اظہار کیا، جبکہ فلسطین، لبنان اور یمن کے حق میں نعرے بلند کیے۔ اس موقع پر امامیہ اسکاؤٹس نے سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ اور اسرائیل کرتے ہوئے کے خلاف کیا جا ایس او
پڑھیں:
امیر جماعت اسلامی نے 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا
اسلام آباد:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومت اور اپوزیشن سے فلسطین اور مسئلہ کشمیر پر متحد ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 26 اپریل کو ملک بھر میں ہڑتال ہوگی اور 27 اپریل کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اسلام آباد میں غزہ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے حکمران سوئے ہوئے ہیں، ہم نے کہا تھا امریکی سفارت خانے کی طرف مارچ کریں گے، حکمران طبقہ اسرائیل اور امریکا سے ڈرتا ہے اور حکمرانوں نے پورے اسلام آباد کو بند کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا ایک قاتل ملک ہے، اسرائیل کو امریکی پشت پناہی حاصل ہے، فلسطینی امت مسلمہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، ہم 26 اپریل کو ہڑتال کرین گے اور 27 اپریل کوآئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امریکا میں نوجوان اپنے حکمرانوں کے خلاف کھڑے ہوئے ہیں، اسرائیل نے فلسطینوں کی زمین پر قبضہ کیا ہوا ہے، فلسطینوں سے کلمے کا تعلق ہے۔
انہوں نے حکمرانوں کومتنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات بڑھانے کا سوچنا بھی مت، اٹھو اور فلسطین کا مقدمہ لڑو، امریکا کو آج پیغام دیا، تم غلام ابن غلام ہو لیکن محمد کے غلاموں کو امریکا کی غلامی قبول نہیں ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے، حماس کے مجاہد قابض فوجیوں سے لڑ رہے ہیں اور امریکا نے حماس کو اقتدار میں نہیں آنے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن کوئی کام نہیں کر رہی ہے، اپنے کام کروانا ہو تو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات بھی ہو جاتے ہیں، ذاتی مفاد کے لیے تھر پارکر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کا اتحاد بھی ہو جاتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے حکومت اور اپوزیشن کو مخاطب کرکے کہا کہ تنخواہوں میں اضافہ کروا لیتے ہولیکن امریکا کی مذمت نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر ایک ہوجاؤ، فلسطین کا معاملہ انسانیت کا ہے، بچوں کوشہید کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کا تحفظ حماس نے کیا ہے لیکن اسرائیل اپنی قید میں موجود فلسطینوں کے ساتھ انسانیت سوز ظلم کر رہا ہے، مسلمانوں پر جہاد فرض ہے، ہم بائیکاٹ کریں گے، فلسطینوں کے لیے پسندیدہ کھانے پینے کی اشیا چھوڑ سکتے ہیں، سوشل میڈیا پر جہاد کریں گے کیونکہ حکمران جہاد کرنے نہیں دیتے۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچ حقوق مانگ رہے اور پشتون امن مانگ رہے ہیں، سندھ کے لوگ کینال کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
دریں اثنا جماعت اسلامی کے ریڈزون کے اندر غزہ مارچ کے اعلان پر وفاقی پولیس نےفیض آباد، زیرو پوائنٹ اور ریڈزون سمیت ریڈزون کی طرف جانے والے تمام راستے سیل کردیےتھے لیکن پھر جماعت اسلامی اور حکومت کے مابین رابطہ کے بعد اسلام آباد ہائی وے پر آئی ایٹ پل کے قریب احتجاج مارچ اور جلسے کی اجازت دے دی گئی۔
احتجاج کے لیے جماعت اسلامی کے ہزاروں کارکن بسوں، کاروں اور دیگر گاڑیوں پرقافلوں کی شکل میں وہاں پہنچے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری سیکیورٹی کے لیے تعینات رکھی گئی تھی، امیر جماعت اسلامی کے خطاب کے بعد غزہ مارچ کے مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔