زمین سے اپنی محبت کا اظہار، ارتھ آور کے موقع پر پارلیمنٹ سمیت اہم عمارتوں کی لائٹیں بند
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
پاکستان میں ارتھ آور کا آغاز ہوگیا ہے، جس کا مقصد زمین سے اپنی محبت کا اظہار کرنا ہے۔
پارلیمنٹ سمیت اہم سرکاری عمارتوں کی لائٹیں اس وقت بند کردی گئی ہیں، اور یہ سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ارتھ آور پارلیمنٹ ہاؤس زمین سے محبت لائٹیں بند وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ارتھ آور پارلیمنٹ ہاؤس لائٹیں بند وی نیوز
پڑھیں:
نیپال میں ’جن زی‘ کے احتجاج نے معیشت کی چولیں ہلا دیں، 586 ملین ڈالرز کا نقصان
نیپال کی حکومت نے کہا ہے کہ ستمبر میں بدعنوانی کے خلاف نوجوانوں کی قیادت میں ہونے والے بڑے احتجاج، جنہیں ’جن زی پروٹسٹ‘ کہا جا رہا ہے، نے ملکی معیشت کو 586 ملین ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ اس احتجاج کے نتیجے میں اس وقت کے وزیراعظم کے پی شرما اوُلی کو استعفیٰ دینا پڑا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:نیپال نے 100 روپے کا نیا نوٹ جاری کردیا، بھارت کیوں بوکھلا گیا؟
سرکاری بیان کے مطابق بدعنوانی کے خلاف شروع ہونے والی اس تحریک اور بعد ازاں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں 77 افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔
مشتعل مظاہرین نے سرکاری اور نجی عمارتوں کو نذرِ آتش کر دیا تھا جن میں وزیراعظم آفس، سپریم کورٹ، پارلیمنٹ ہاؤس، صدارتی عمارت اور سنگھا دربار سمیت کئی اہم حکومتی و کاروباری عمارتیں شامل ہیں۔
Protesters in Nepal have attacked and burnt down the houses of Nepal's President, Prime Minister and other Ministers.
Kathmandu airport has stopped all operations.#NepalGenZProtest pic.twitter.com/MHfWdAzqfb
— With Love India (@WithLoveIndiaa) September 9, 2025
عبوری وزیراعظم سوشیلا کرکی کے دفتر کے مطابق ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے اندازہ لگایا ہے کہ تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیرِ نو پر 252 ملین ڈالر سے زیادہ لاگت آئے گی۔ تاہم حکومت کے قائم کردہ ری کنسٹرکشن فنڈ میں اب تک عوام اور اداروں کی جانب سے صرف ایک ملین ڈالر سے کم رقم جمع ہو سکی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بڑے سرکاری ڈھانچوں، جن میں سنگھا دربار، سپریم کورٹ، صدارتی عمارت اور کئی اہم وزارتیں شامل ہیں، کی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نیپال: پُرتشدد احتجاج میں کتنے افراد ہلاک و زخمی ہوئے؟
وزارتِ شہری ترقی کے سینئر انجینئر چکرابرتی کانتھا نے بتایا کہ جزوی طور پر متاثرہ عمارتوں کی مرمت مکمل کرکے انہیں دوبارہ استعمال کے قابل بنا دیا گیا ہے، جبکہ مکمل تباہ شدہ عمارتوں کی تعمیر تفصیلی رپورٹس اور ڈیزائن مکمل ہونے کے بعد شروع کی جائے گی۔
یاد رہے کہ عبوری حکومت نے نئے پارلیمانی انتخابات 5 مارچ 2026 کو کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جین زی نیپال نیپال احتجاج نیپال معیشت