بانی پی ٹی آئی 9 مئی پر صدقِ دل سے معافی مانگ لیں تو رہائی ممکن ہوسکتی ہے، رانا ثناء
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اگر 9 مئی کے واقعات پر صدق دل سے معافی مانگ لیں تو رہائی ممکن ہو سکتی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ‘ میں بانی تحریک انصاف کی رہائی کے سوال پر رانا ثناء اللّٰہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی چور راستے کے ذریعے انقلاب لانا چاہتے ہیں جو ممکن نہیں۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا اسٹیبشلمنٹ کے ساتھ کوئی بیک ڈور رابطہ بحال نہیں ہوا ہے۔ مذاکرات کا تیسرا دور اگلے ہفتے لے کر جانے کی بات بھی پی ٹی آئی کی طرف سے آئی تھی۔
رانا ثناء نے کہا کہ تبدیلی صرف جمہوری جدوجہد کے ذریعے ممکن ہے۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللّٰہ کا تفصیلی انٹرویو پروگرام جرگہ میں آج رات 10 بج کر پانچ منٹ پر نشر کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو عدالت رہا کرتی ہے تو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپنے مقدمات کی وجہ سے جیل میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اپنی ضمانت ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ سے کرواسکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہ بانی پی ٹی ا ئی رانا ثناء الل نے کہا
پڑھیں:
مقدمات کیوجہ سے فائیوجی اسپیکٹرم کی نیلامی نہیں ہوسکتی، پی ٹی اے
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ فائیو جی کے ساتھ متعلقہ کمپنیز پر حکم امتناع سے ہمیں فرق پڑتا ہے، کمپنیز پی ٹی اے یا حکومت پر واجبات کے مقدمات کرکے حکم امتناع لیتی ہے تو آکشن کیسے ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو آگاہ کیا ہے کہ جب تک مقدمات عدالت میں ہیں فائیوجی سے متعلق نیلامی نہیں ہوسکتی۔ نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں ہوا جس میں فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی پر اثر انداز ہونے والے مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ فائیو جی کے ساتھ متعلقہ کمپنیز پر حکم امتناع سے ہمیں فرق پڑتا ہے، کمپنیز پی ٹی اے یا حکومت پر واجبات کے مقدمات کرکے حکم امتناع لیتی ہے تو آکشن کیسے ہوگا۔ چئیرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے درخواست کی تھی فائیو جی سے متعلق مقدمات جلد نمٹائے جائیں۔
چیئرمین کمیٹی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مقدمات تو چلتے رہیں گے، مگر جب فائیو جی کی فریکوینسی پی ٹی اےکی ملکیت ہے تو آکشن میں ممانعت نہیں۔ پی ٹی آئی حکام نے شرکا کو بتایا کہ جب تک مقدمات عدالت میں ہیں فائیو جی کی نیلامی نہیں ہوسکتی جس پر کمیٹی ممبر شرمیلا فاروقی نے پوچھا کہ یہ آپ کا خدشہ ہے فائیو جی نیلامی نہیں ہوسکتی یا کوئی ٹھوس وجوہات ہیں؟۔
پی ٹی اے حکام نے جواب دیا کہ سب کمپنیز نے کہا ہے کہ جب تک معاملات عدالت میں ہیں فائیوجی ٹیکنالوجی نہیں خرید سکتے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اگر مقدمات پر اسٹے نہیں تو زیر التوا مقدمات سے اتنا فرق نہیں پڑتا۔ کمیٹی ممبر عمار لغاری نے کہا کہ اسپیکٹرم شیئرنگ آئی ٹی کے پاس ہے تو ان چیزوں کو خاطر میں نا لائیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو دو ٹیلی کام کمپنیوں کے انضمامی معاہدے کی عدم تکمیل اور قانونی پیچیدگیوں کے باعث فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔