اپنے ایک انٹرویو میں لبنانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیلی دراندازی میں اضافے کو روکنے کیلئے اپنے تمام عرب و غیر عرب دوستوں سے سفارتی روابط برقرار کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی لبنان پر صیہونی حملوں کے ردعمل میں لبنانی وزیر خارجہ "یوسف رجی" نے کہا کہ وہ اس جارحیت کو بند کرنے پر زور دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس دراندازی میں اضافے کو روکنے کے لئے اپنے تمام عرب و غیر عرب دوستوں سے سفارتی روابط برقرار کر رہے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم حملوں میں اضافہ نہیں چاہتے۔ ہم ہر صورت اسرائیل کو لبنان کے خلاف جارحیت روکنے کے لئے مجبور کریں گے۔ یہاں یہ امر بھی قابل غور ہے کہ لبنانی صدر "جوزف عون" نے اپنے وزیر خارجہ "یوسف رجی" کو ذمے داری سونپی ہے کہ وہ آج کے واقعات پر لبنان کے موقف کو واضح کرنے کے لئے ملک کے عرب دوستوں سے رابطے کریں۔ یاد رہے کہ کچھ ہی دیر قبل اسرائیل نے لبنان پر راکٹ حملوں کا الزام لگاتے ہوئے جنوبی علاقوں پر فضائی حملہ کر دیا۔ جس کے نتیجے میں 2 افراد شہید اور 10 زخمی ہو گئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟

معروف پاکستانی ڈرامہ و فلم نگار خلیل الرحمٰن قمر نے پاکستان میں اپنے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ بھارت میں بھی کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے خلیل الرحمٰن قمر نے اپنے متنازع ہنی ٹریپ کیس سمیت مختلف موضوعات پر بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان میں ملنے والے سلوک پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ برسوں تک انہوں نے بھارت میں کام نہ کرنے کا اصول اپنایا، متعدد پیشکشوں کو ٹھکرایا، مگر اب وہ وقت گزر چکا ہے۔ ’میں نے اپنے وطن کے لیے بہت کچھ کیا، لیکن میرے ساتھ جو سلوک ہوا، اس نے میری حب الوطنی کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے۔‘

خلیل الرحمٰن قمر نے انکشاف کیا کہ ماضی میں بھارتی اداکار اور عوام ان سے بے حد محبت اور احترام کا اظہار کرتے تھے۔ ’بعض اداکار تو فون پر بات کرتے ہوئے رو پڑتے تھے، جبکہ یہاں اپنے لوگوں کا رویہ مجھے رنجیدہ کرتا ہے۔‘

انہوں نے بھارتی فلمی صنعت کی جانب سے ماضی میں کی گئی نقل کا بھی ذکر کیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ان کے 1999 کے مشہور ڈرامے ’بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ کی کہانی کو جزوی طور پر چُرا کر 2000 میں بھارتی فلم ’جس دیش میں گنگا رہتا ہے‘ بنائی گئی، جس میں گووندا نے مرکزی کردار نبھایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی فنکاروں کو دی جانے والی اہمیت کے برعکس، پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں خود کو متعارف کرانا پڑتا ہے۔’ہمارے اداکاروں کو عزت نہیں ملتی، جبکہ بھارتی اداکار یہاں آکر ستارے بن جاتے ہیں، اور میڈیا ان کے پیچھے پاگل ہو جاتا ہے۔‘

خلیل الرحمٰن قمر نے آخر میں کہا کہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں، خصوصاً ہنی ٹریپ کیس اور جان سے مارنے کی کوشش نے انہیں اس فیصلے پر مجبور کیا ہے کہ اب وہ بھارت میں بھی فنی خدمات انجام دینے کے لیے تیار ہیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • کوشش کر رہے ہیں کہ رہ جانے والے عازمین کے لیے سعودی حکومت سے رعایت حاصل کریں، سردار محمد یوسف
  • گلگت، آئی ایس او طالبات کے زیر اہتمام صیہونی مظالم کیخلاف احتجاجی ریلی
  • ایک قدامت پسند اور غیر روایتی پوپ کا انتقال
  • آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے اسرائیل کیخلاف احتجاجی ریلی
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار
  • اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن
  • اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟