سفری پابندیاں لگانے کی ڈیڈ لائن : امریکی محکمہ خارجہ کا اہم بیان آگیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے واضح کیا سفری پابندیاں لگانے کی ڈیڈ لائن آج نہیں ہے، ویزاپالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان کے بیان کی تردید کر دی، پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے ممکنہ امریکی سفری پابندی کو افواہ قرار دیا تھا۔
پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے امریکی ترجمان سے کچھ ملکوں پر ممکنہ سفری پابندی پر سوال کرتے ہوئے کہا کیا سفری پابندی جاری کرنے کی آج ڈیڈ لائن ہے۔
ٹیمی بروس نے کہا کہ میں آپ کو تفصیلات نہیں بتاسکتی لیکن یہ آج نہیں ہورہا، امریکا آنے والوں کیلئے ویزا پالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ خارجہ اپنے شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے، ویزوں کے ذریعے قومی سلامتی،عوامی تحفظ کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھا جائے گا۔
انھوں نے مزید کہا یقینی بنایا ہے امریکا جانیوالے غیر ملکی مسافر امریکی سلامتی، عوام تحفظ کیلئےخطرہ نہ بنیں، یہ مسئلہ حل کرنا وقت کا تقاضا ہے۔
یاد رہے اس سے قبل بھی ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا سفری پابندی کے حوالے سے کوئی حتمی لسٹ تیارنہیں کی ، مختلف ممالک کے حوالے سے ویزا پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جارہا ہے۔
KIPS مزید پڑھیں : اکیڈمی فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ ،طلباء کو تعلیم جاری رکھنامشکلہوگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: امریکی محکمہ خارجہ سفری پابندی
پڑھیں:
جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، حریت کانفرنس
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ کشمیری غیر قانونی بھارتی قبضے کیخلاف گزشتہ 78 برس سے جدوجہد اور قربانیوں کی ایک لازوال تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ناگزیر ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر کشمیریوں کی خواہشات کے منافی قبضہ جما رکھا ہے، کشمیری غیر قانونی بھارتی قبضے کیخلاف گزشتہ 78برس سے جدوجہد اور قربانیوں کی ایک لازوال تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں پر اپنا غاصبانہ تسلط برقرار رکھنا چاہتا ہے اور وہ ان کی مزاحمت کو وحشانہ مظالم اور کالے قوانین کے ذریعے کچلنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت اپنے بے بنیاد بیانیے کے ذریعے جموں و کشمیر کے تاریخی حقائق ہرگز تبدیل نہیں کر سکتا اور اگر وہ جموں و کشمیر میں واقعی امن و ترقی کا خواہاں ہے تو اسے تنازعہ کشمیر کے حل کی طرف آنا ہو گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسئلے کشمیر کو فوجی طاقت سے ہرگز حل نہیں کیا جا سکتا بلکہ اس کا حل بات چیت میں ہی مضمر ہے۔