چین اور اسلام آباد کے درمیان پہلی بار کارگو پروازوں کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اہم سنگ میل عبور ہوگیا، چائنہ کی جانب سے پہلی بار اسلام آباد کے لئے کارگو پروازوں کا آغاز کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ارومچی سے ایس ایف کی پہلی کارگو پرواز 25 ٹن سے زائد سامان لے کر اسلام آباد ایئرپورٹ پر پہنچ گئی، چیف آپریٹنگ آفیسر اور ایئرپورٹ منیجر آفتاب گیلانی نے چائنیز وفد کا خیرمقدم کیا۔
چیف آپریٹنگ آفیسر اسلام آباد ایئرپورٹ اور ایئرپورٹ منیجر آفتاب گیلانی نے کہا کہ ہفتہ وار 2 کارگو پروازیں آپریٹ ہوں گی جس میں مزید اضافہ بھی ہوگا، پاکستان اور چائنہ کے دیرینہ تعلقات ہیں کارگو سروس کے آغاز سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ حاصل ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کارگو پروازوں کے آغاز سے کارگو تھروپٹ چارجز میں اضافے کے ساتھ پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے ریونیو میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد
پڑھیں:
تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا، جے یو آئی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام نے حتمی طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہیں کریگی اور نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائیگا۔
اس کافیصلہ جمعیت نے اپنی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس میں کیاہے جواتوار کو لاہور میںاختتام پذیر ہوگیا ہے۔
جمعیت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردارادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اورعندالضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔
جمعیت العلمائے اسلام کے ذرائع نے جنگ /دی نیوز کو بتایا ہے کہ جمعیت العلمائے اسلام کے زیر اہتمام 27؍ اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہوگی اسی طرح دس مئی کو پشاور اور سترہ مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہونگے۔
جمعیت نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ جمعیت کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔
منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت العلمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ جمعیت العلمائے اسلام نے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قومی معاملات کے بارے میں صائب فیصلے کئے ہیں۔
جمعیت نے تحریک انصاف کی بار بار اور پرزور درخواستوں پر اس سے رازداری کے ساتھ بعض وضاحتیں طلب کی تھیں جو کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود جواب طلب ہیں جمعیت کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بڑا اتحاد قائم کرنے کی خواہاں تھی جبکہ دوسری طرف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھی اس نے وسیع تر سیاسی اتحاد کا ڈول ڈال رکھا تھا تاکہ ان خفیہ مذاکرات میں اس کی سودا کار حیثیت مستحکم ہوسکے ۔
اس طرح وہ ہم عصر سیاسی جماعتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے درپے تھی۔
Post Views: 4