چینی صدر کا گوئی چو اور یوننان کا دورہ ” مشترکہ خوشحالی کے لئے جدیدکاری” کے عزم کا عکاس
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
چینی صدر کا گوئی چو اور یوننان کا دورہ ” مشترکہ خوشحالی کے لئے جدیدکاری” کے عزم کا عکاس WhatsAppFacebookTwitter 0 22 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :حال ہی میں چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے چین کے جنوب مغربی صوبوں گوئی چو اور یوننان کا دورہ کیا۔ یوننان کے شہر لی جیانگ میں، شی جن پھنگ نے لی جیانگ ماڈرن فلاور انڈسٹریل پارک کا دورہ کیا، اور مقامی حالات کے مطابق خصوصی زراعت کو فروغ دینے کی مقامی صورتحال کا معائنہ کیا۔مقامی تاجروں سے بات چیت کے دوران شی جن پھنگ نے کہا کہ آپ کا کاروبار بہت خوشحال ہے جو جدید زرعی ترقی کی سمت کے عین مطابق ہے۔
ہم امید کرتے ہیں کہ آپ کی زندگی پھولوں کی طرح خوبصورت رہے۔صوبہ گوئی چو کے دورے کے دوران شی جن پھنگ نےچاؤشینگ ڈونگ گاؤں میں ڈونگ ثقافتی نمائش گاہ کا دورہ کیا اور وہاں کے مقامی افراد کے ساتھ خوشگوار بات چیت کی۔اس موقع پر شی جن پھنگ نےگاؤں کی زیادہ سے زیادہ خوشحالی کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔
گوئی چو کی ترقی کے حوالے سے شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ گوئی چو کو کاؤنٹی کی سطح پر ترقی کو اہمیت دیتے ہوئے شہرکاری کی تعمیر اور صنعتی ترقی کو فروغ دینا چاہئے۔جبکہ یوننان کی ترقی کے بارے میں شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ مقامی حکومت کو سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی پر مبنی صنعتوں کو مضبوط بنانے اور وسعت دینے کی کوشش کرنی چاہیئے تاکہ اسٹریٹجک ابھرتی ہوئی صنعتوں اور مستقبل کی صنعتوں کو فعال طور پر فروغ دیا جا سکے ۔
شی جن پھنگ نے متعدد مواقع پر نشاندہی کی کہ کسی بھی علاقے اور اقلیتی قومیت کو چینی طرز کی جدیدکاری اور مشترکہ خوشحالی کے اس سفر میں پیچھے نہیں چھوڑنا چاہئے۔ اقلیتی قومیتوں پر مشتمل دو علاقوں گوئی چو اور یوننان کا یہ دورہ صدر شی کے عزم اور طویل مدتی خوشحالی کے منصوبے کی عکاسی کرتا ہے کہ “تمام عوام کی مشترکہ خوشحالی کے لئے جدیدکاری” کو فروغ دیا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مشترکہ خوشحالی کے خوشحالی کے لئے کا دورہ
پڑھیں:
زلزلہ کی پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ، ڈائریکٹر زلزلہ پیما مرکز
کراچی(آئی این پی)ڈائریکٹر زلزلہ پیما مرکز ڈاکٹر نجیب احمد نے واضح کیا ہے کہ زلزلے کی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی ۔ شارٹ ٹرم زلزلہ کی پیش گوئی کرنا مشکل ترین عمل ہے۔
ایک انٹرویو میں ڈاکٹر نجیب احمد کا کہنا تھا کہ کسی علاقہ میں سو سال پہلے زلزلہ آیاہے تو وہاں کے زمینی خدو خال دیکھ کر کچھ اندازہ لگایا جا سکتا ہے لیکن زلزلے کی شدت اور گہرائی پھر بھی نہیں بتائی جا سکتی۔ اِسی طرح زلزلہ آنے کے وقت کا تعین بھی نہیں کیا سکتا۔ڈائریکٹر زلزلہ پیما مرکز کا کہنا تھا کہ چاپان ، امریکا اور چین بھی زلزلوں کی پیش گوئی کرنے میں ناکام ہیں، ہمارے پاس جو سینسرز ہیں وہ بہت ہی حساس ہیں، یہ سینسرز اے 1.1 سے لے کر 9 تک شدت چیک کرتے ہیں۔ 14 جی پی ایس اسٹیشنز بھی جو ہر وقت زمین کی ارتعاش کو مانیٹر کر رہے ہیں۔ڈاکٹر نجیب احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایکٹو فالٹ لائن پر ہے جہاں زلزلے تواتر سے آرہے ہیں۔ پاکستان ہندو کش کی ایکٹو فالٹ لائن پر ہے، ہم مسلسل زمینی صورتحال مانیٹر کر رہے ہیں۔
روزانہ ایک چمچ شہد کا استعمال کن بیماریوں سے بچاسکتا ہے؟
مزید :