طورخم سرحد سے پیدل آمد و رفت 28 روز بعد شروع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
طورخم سرحد سے پیدل آمد و رفت 28 روز بعد شروع ہو گئی۔
امیگریشن حکام کے مطابق صرف ویزے کے حامل مسافروں کو افغانستان آمد و رفت کی اجازت ہے۔
پاک افغان فورسز کی فائرنگ سے پاکستان امیگریشن سسٹم کو نقصان پہنچا تھا۔
امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ طورخم سرحدی گزرگاہ 3 روز قبل تجارت کے لیے کھول دی گئی تھی۔
طورخم سرحد امیگریشن سیکشن میں مرمتی کام مکمل ہوگیا ہے۔ خیبر سے امیگریشن ذرائع کے مطابق کل سے افغانستان جانے کے پیدل آمدورفت شروع کیا جائے گا۔
امیگریشن حکام کے مطابق طورخم کے راستے اوسطاً 10 ہزار مسافر روزانہ آمد و رفت کرتے ہیں۔
دوسری جانب حکام کے مطابق طورخم سرحد امیگریشن سیکشن میں مرمتی کام مکمل ہو گیا ہے۔
خیبر سے ذرائع کے مطابق آج سے افغانستان جانے کے لیے پیدل آمد و رفت شروع کر دی گئی ہے۔
امیگریشن سسٹم میں خرابی کے باعث پیدل آمد و رفت گزشتہ روز بحال نہ ہو سکی تھی۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق صرف افغان مریضوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیدل آمد و رفت کے مطابق
پڑھیں:
شمالی وزیرستان میں سکیورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ کردیا گیا
شمالی وزیرستان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2025ء) شمالی وزیر ستان انتظامیہ کو دہشت گردوں کی ممکنہ نقل و حرکت کی اطلاع ملنے کے بعد سکیورٹی خدشات کے باعث رزمک، میرم شاہ اور میرعلی میں اتوارکو کرفیو نافذ کردیا گیا۔ضلعی حکام کے مطابق اتوار کی صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک میران شاہ سے بنوں تک، کوٹ پل سے ڈنکین تک اور میلوگئی پل تک کرفیو نافذ رہے گا۔(جاری ہے)
حکام نے کہا،کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کرفیو لگانا ضروری تھا، یہ اقدام احتیاطی تدبیر کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔انتظامیہ نے مقامی لوگوں پر زور دیا کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور علاقے میں امن برقرار رکھنے کے لئے سکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کریں۔سکیورٹی اداروں کی طرف سے صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے، دوسری جانب مقامی افراد نے حکم نامے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرفیو کے دوران تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں۔