بھارتی ڈراموں کی مشہور اداکارہ ماہرہ شرما اور بھارتی کرکٹر محمد سراج کے درمیان چلنے والی رومانوی تعلقات کی افواہوں پر دونوں نے بالآخر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔

جمعہ کے دن ماہرہ نے اپنے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری شیئر کی جس میں واضح الفاظ میں اپنی ڈیٹنگ کے بارے میں مداحوں کو اطلاع دی۔

ماہرہ نے اپنی انسٹا اسٹوری میں لکھا کہ ’’افواہیں پھیلانا بند کرو، میں کسی کے ساتھ ڈیٹنگ نہیں کر رہی۔‘‘

یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب محمد سراج نے بھی اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں ان افواہوں کی تردید کی، جسے بعد میں اُنہوں نے ڈیلیٹ کردیا تھا۔

بھارتی کرکٹر نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’’میں پاپارازی سے گزارش کرتا ہوں کہ میرے اردگرد ایسے سوالات کرنا بند کریں۔ یہ بالکل جھوٹ اور بے بنیاد ہے۔ مجھے امید ہے کہ اب یہ ختم ہوجائے گا۔‘‘

ماہرہ شرما اور محمد سراج کے درمیان تعلقات کی افواہیں کو اُس وقت مزید ہوا ملی تھی جب ماہرہ نے 20 مارچ کو ممبئی میں ایک ایونٹ میں شرکت کی، جہاں پاپارازیوں نے اُن سے اُن کی آئی پی ایل کی ترجیحات کے بارے میں سوال کرکے سراج سے ان کا تعلق پتا لگانے کی کوشش کی۔

ایک وائرل ویڈیو میں فوٹوگرافروں کو یہ سوالات کرتے سنا جاسکتا تھا: ’’کل سے آئی پی ایل شروع ہو رہا ہے۔ ماہرہ جی، آپ کس کے ساتھ ہیں؟ کس ٹیم کو سپورٹ کر رہی ہیں؟ آپ کی پسندیدہ ٹیم کون سی ہے؟‘‘

اداکارہ اور انڈین فاسٹ بولر کے درمیان ممکنہ تعلقات کی افواہیں کئی مہینوں سے چل رہی تھیں۔ بھارتی میڈیا نے پہلے رپورٹ کیا تھا کہ دونوں ’’رومانوی تعلقات میں ایک ساتھ ہیں‘‘۔ بھارتی میڈیا میں نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ دونوں گزشتہ کچھ مہینوں سے خاموشی سے ڈیٹنگ کر رہے ہیں۔

ڈیٹنگ کی ان افواہوں کو اس وقت مزید تقویت ملی تھی جب مداحون نے دیکھا کہ سراج نے ماہرہ کی ایک انسٹاگرام پوسٹ کو لائیک کیا، اور پھر دونوں نے پلیٹ فارم پر ایک دوسرے کو فالوو کرنا شروع کردیا۔ اس سوشل میڈیا سرگرمی نے مداحوں میں ایک ممکنہ رومانس کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ہوا دے دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تعلقات کی

پڑھیں:

جنگ 1971: بریگیڈئیر (ر) محمد سرفراز کی آنکھوں دیکھی داستان

اسلام آباد:

1971 کی پاک بھارت جنگ میں بھارتی تربیتی یافتہ دہشتگرد گروہ مکتی باہنی نے مشرقی پاکستان میں بے رحمی سے قتل عام کیا۔

جنگ میں پاکستان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے جھوٹے، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔ دہشتگرد تنظیم مکتی باہنی نے بھارتی سرپرستی میں اپنے سنگین جرائم اور مظالم کا ملبہ پاک فوج پر ڈالنے کیلئے زہریلا پروپیگنڈا پھیلایا۔

پاک فوج کے بریگیڈئیر محمد سرفراز (ریٹائرڈ) نے جنگ 1971ء کی آپ بیتی سناتے ہوئے بتایا کہ جولائی 1971 میں مشرقی پاکستان میں حالات کے بگڑنے کے بعد نومبر میں ہم نے دفاعی پوزیشنز سنبھال لیں۔ 22 نومبر کو بھارت نے مشرقی پاکستان پر جارحانہ حملہ کردیا۔

 بریگیڈئیر (ر) محمد سرفراز نے بتایا کہ کمانڈنگ آفیسر کو ہیڈکوارٹر طلب کر کے  4 دسمبر کو "منور کمپلیکس" فتح کرنے کا حکم دیا گیا، منور کمپلیکس میں دشمن کے تین بڑے ٹینک موجود تھے جو مسلسل جنگی کارروائیوں میں استعمال کیے جارہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اس مقام سے ہماری  پیش قدمی روکنے کیلئے بھارتی آرٹلری بلا توقف گولہ باری کرتی رہی، کمانڈنگ آفیسر تقریباً 200 گز کے فاصلے پر موجود تھے، جب ان کے سینے اور سر پر گولیاں لگیں۔ کمانڈنگ آفیسر سمیت 12 جوان شہید جبکہ 35 سے زائد زخمی ہوئے۔

 بریگیڈئیر محمد سرفراز (ریٹائرڈ) نے بتایا کہ  اہم محاذ پر سب سے پہلے میں نے اپنے ساتھیوں کیساتھ  مائن فیلڈ میں قدم رکھا۔ اللہ اکبر کا نعرہ لگاتے ہوئے ہم آگے بڑھے تو دشمن منور کمپلیکس میں ٹینک اور مشین گنیں چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دریائے توی کے کنارے پردو (فوجی) کمپنیوں کو تعینات کیا اور دشمن جمریال پوسٹ پر بھی اپنے ٹینک چھوڑ کر بھاگ گیا۔ 30 سے 40 ہزار میٹر رقبہ ہمارے قبضے میں آ گیا جو الحمداللہ آج بھی محفوظ ہے۔

 بریگیڈئیر محمد سرفراز (ریٹائرڈ) کا کہنا تھا کہ 1971 کے شہداء  قوم کا قیمتی سرمایہ ہیں جنہوں نے اسلام اوروطن کی حفاظت کیلئے  جانوں کی قربانیاں دیں، 1971 کی جنگ میں بھارتی سرپرستی میں سفاک مکتی باہنی کےمنظم حملوں سے مشرقی پاکستان میں خونریزی کی انتہا تاریخ کا سیاہ باب ہے۔

متعلقہ مضامین

  • رافیل اور ایس-400 کی تباہی پاکستان کی برتری کا ثبوت ہے: سابق بھارتی آرمی چیف
  • کریمہ بلوچ، بھارتی پراکسی سے اپنی راہ بدلنے تک کی کہانی
  • تہران اور بیجنگ کے تعلقات کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہو چکی ہے، چینی سفیر
  • پاکستان کے لیے جاسوسی،بھارتی فضائیہ کاسابق افسرگرفتار
  • سپیکر پنجاب اسمبلی سے برطانوی وزیر مملکت کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • بھارت نے چین کے تجارتی ویزوں کی رکاوٹیں ختم کردیں،تعلقات کی بہتری میں بڑی پیش رفت
  • جنگ 1971: بریگیڈئیر (ر) محمد سرفراز کی آنکھوں دیکھی داستان
  • شوہر کے میرا کے ساتھ تعلقات پر جویریہ سعود نے خاموشی توڑ دی
  • پاکستان اور امارات کی ا اسٹرٹیجک شراکت نئی بلندیوں کو رواں ہے، دیوان فخرالدین
  • روہت اور کوہلی کی تنزلی کا امکان، بھاری مالی نقصان کا اندیشہ