ویب ڈیسک:پاکستان نے اقوام متحدہ پرزور دیا ہے کہ سلامتی کونسل کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا۔ 

 اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نےغزہ میں جاری نسل کشی کو مغربی کنارے تک پھیلادیا ہے، اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے 90 فیصد سےزائد غزہ کی آبادی بھوک کا شکار ہے۔

 پاکستان نے خبردار کیا کہ گر اس وحشیانہ جنگ کو روکا نہ گیا تو طاقتور اور جارح ریاستوں کی بدترین فطرت بے نقاب ہو جائے گی، اقوام متحدہ کے چارٹر کے وہ اصول جنہیں جارحیت اور جنگ سے بچاؤ کے لیے ترتیب دیا گیا تھا، چکنا چور ہو جائیں گے اور دنیا ایک "ہوبزیائی جہنم" (Hobbesian hell) میں تبدیل ہو جائے گی جہاں صرف تصادم اور تباہی کا راج ہوگا۔

’زندگی‘ نے تاجروں کی سہولت کےلیے QR ساؤنڈ باکس متعارف کروا دیا

 پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی اس جاری نسل کشی کو دیکھتے نہ رہیں، کیونکہ اسرائیل اپنے اقدامات میں مکمل استثنیٰ محسوس کر رہا ہے اور اسے یقین ہے کہ سلامتی کونسل اس کے خلاف کسی قرارداد پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہے گی۔

 پاکستان کی غزہ پر دوبارہ بمباری اور انسانی امداد کی ناکہ بندی کی شدید مذمت

 اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ کی انسانی صورتحال پر پاکستان کا قومی بیان دیتے ہوئے اسرائیل کی تازہ جارحیت، بشمول غزہ پر دوبارہ بمباری اور انسانی امداد کی منظم ناکہ بندی، کی شدید مذمت کی۔

مالی سال 21-2020 میں 2 ارب 59 کروڑ کی مالی و انتظامی بے قاعدگیوں کا انکشاف

 سفیر منیر اکرم نے زور دیا کہ اسرائیل نے واضح طور پر اعلان کر رکھا ہے کہ وہ فلسطینی شہریوں پر ہونے والے اثرات کی پروا کیے بغیر اپنی جارحیت جاری رکھے گا۔

 انہوں نے اسرائیل کے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشنز کے جنین، نور شمس، طولکرم اور جنین کیمپوں تک پھیلاؤ کا ذکر کیا، جو کہ 1967 کے بعد سے سب سے بڑی آبادی کی نقل مکانی کا سبب بنے ہیں۔

 پاکستانی مندوب نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے فوجی چھاپے، آباد کاروں کے حملے اور غیر قانونی زمینوں کا انضمام فلسطینی عوام کو مغربی کنارے سے بے دخل کرنے کے ایک منظم منصوبے کا حصہ ہیں۔

وہ دن دور نہیں جب معیشت سے کاسمیٹکس کا لیپ اترجائے گا ‘ مسرت جمشید چیمہ

 اسرائیل کو غزہ اور مغربی کنارے میں فوجی کارروائیاں روکنی چاہئیں: پاکستان
سفیر منیر اکرم نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو فوری طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں فوجی کارروائیاں روکنی چاہئیں اور ایک مستقل جنگ بندی قائم کی جانی چاہیے۔

 انہوں نے مطالبہ کیا کہ 15 جنوری کے معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے، جس میں مغویوں کی رہائی اور اسرائیلی افواج کا غزہ سے انخلا شامل ہے، جبکہ قطر، مصر اور امریکا جیسے ثالثوں کو اس عمل میں معاونت کرنی چاہیے۔

عیدالفطر کب ہو گی؟محکمہ موسمیات نے اہم پیشگوئی کر دی

 سفیر منیر اکرم نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت کو روکنے، جنگ بندی کو برقرار رکھنے، اور انسانی بحران کے خاتمے میں کردار ادا کر سکے تو یہ اگلے جون میں سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں ہونے والی کانفرنس میں دو ریاستی حل کے لیے سازگار ماحول پیدا کر سکتا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سلامتی کونسل منیر اکرم نے اقوام متحدہ کہ اسرائیل کیا کہ

پڑھیں:

لاہور، اسرائیل کی غزہ پر بربریت کیخلاف آئی ایس او کا احتجاج

مظاہرے میں آئی ایس او پاکستان اور ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اسرائیل اور امریکہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں ںے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر عالم عرب کی خاموشی اسرائیل کی حمایت کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان لاہور ڈویژن اور مجلس وحدت مسلمین لاہور کے زیراہتمام اسرائیلی بربریت کیخلاف لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ سید حسن رضا ہمدانی، علامہ اسد عباس نقوی، حیدر ثقفی سمیت دیگر نے کی، جبکہ مظاہرے میں آئی ایس او پاکستان اور ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اسرائیل اور امریکہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں ںے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر عالم عرب کی خاموشی اسرائیل کی حمایت کے مترادف ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم فلسطین کے دو ریاستی حل کو مسترد  کرتے ہیں، فلسطین کا واحد حل اسرائیل کی ناجائز ریاست کا مکمل خاتمہ ہے۔ علامہ حسن رضا ہمدانی نے کہا کہ فلسطین ان شاء اللہ آزاد ہوگا، اور بہت جلد ہم قبلہ اول میں نماز ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا بھی اسرائیل کی حمایت میں نکل آئے، غیور مسلمان، ایران، حزب اللہ، حوثی مجاہدین فلسطینیوں کیساتھ کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا غزہ کے حوالے سے للچائی ہوئی نظروں سے دیکھنا، اس کا خواب ہی رہے گا جو کبھی پورا نہیں ہوگا۔ مقررین نے پاکستان میں اسرائیلی حمایت یافتہ تنظیم ’’شراکہ‘‘ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا اور مظاہرین نے کہا کہ اسرائیل کا دورہ کرنیوالے صحافیوں نے پاکستانی پاسپورٹ اور ملکی وقار کیخلاف گھناونی حرکت کی ہے، ان کیخلاف بھی سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ مظاہرے کے اختتام پر مظاہرین نے امریکی و اسرائیلی پرچم نذرآتش کئے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر نے نئی تجویز پیش کردی
  • امریکی برانڈ صوفی کونسل اور اسرائیل کی حمائت
  • لاہور، آئی ایس او کی اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاجی ریلی
  • لاہور، اسرائیل کی غزہ پر بربریت کیخلاف آئی ایس او کا احتجاج
  • آئی ایس او کا "شراکہ" کی سرگرمیوں و اسرائیل کیخلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ
  • جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں غزہ مارچ: پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے، حافظ نعیم کا مطالبہ
  • حکومت پاکستان کا عازمین حج کی ویکسینیشن کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں
  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک