مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان سے پولیس کی مبینہ سرپرستی پر کی گئی انکوائری میں مزید انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
کراچی:
ڈیفنس میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان سے پولیس کی مبینہ سرپرستی سمیت دیگر پہلوؤں پر کی گئی انکوائری میں مزید انکشافات سامنے آگئے ۔
تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے پولیس سے گھٹ جوڑ کے حوالے سے گزری تھانے میں تعینات شعبہ انویسٹی کے اہلکار ندیم سے روابط سامنے آئے تھے تاہم اس حوالے سے پولیس تحقیقات کے دوران پولیس اہلکار ندیم کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کر کے بعدازاں اسے کلیئر قرار دیدیا گیا تھا ۔
پولیس ذرائع کے مطابق اس حوالے سے انکوائری کے دوران ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں تعینات خاتون پولیس افسر نے ملزم ارمغان کا بیان بھی قلمبند کیا تھا اور اس انکوائری میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم ارمغان کے خلاف گزری تھانے میں درج مقدمے کے کچھ عرصے بعد ملزم کی جانب سے پولیس اہلکار ندیم کو مبینہ طور پر کچھ مخصوص رقم بھجوائی گئی جس کے لیے ارمغان نے اپنے ملازم رحیم کا اکاؤنٹ استعمال کیا تھا تاہم رقم کا تبادلہ کس حوالے سے کیا گیا تھا اس پر بھی تفتیش شروع کردی گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران یہ بھی انکشاف سامنے آیا ہے کہ ماہ جنوری میں ارمغان نے ایک لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کے نامعلوم اہلکار کو فون کال بھی کی اور اسے گرفتار کرنے سمیت جھوٹا مقدمہ درج کرانے کے لیے بھی زور دیا تاہم پولیس کی جانب سے ارمغان کی اس خواہش پر کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ملزم ارمغان نے لڑکی کو تشدد کو نشانہ بنانے کے بعد فون کال گزری میں تعینات اہلکار ندیم کو کی تھی یا کسی اور کو اس حوالے سے بھی تفتیش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اہلکار ندیم سے پولیس حوالے سے
پڑھیں:
لاہور میں 2 سگی بہنوں سے 5 افراد کی مبینہ اجتماعی زیادتی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-08-11
لاہور (مانیٹر نگ ڈیسک)پنجاب کے دارالحکومت میں دل دہلا دینے والا افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں 2 سگی بہنوں کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق لاہور کے علاقے سندر میں 5 افراد نے 2 سگی بہنوں کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔ پولیس نے متاثرہ لڑکیوں کی والدہ کی درخواست پر 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، جس میں ملزمان قاسم، عمیر جٹ، علی اکبر وٹو، ضیاء الرحمن اور احمد رضا کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس نے مقدمہ اندراج کے بعد 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا تاہم ایک کی تلاش جاری ہے، حراست میں لیے گئے افراد سے تفتیش جاری ہے جبکہ لڑکیوں کو میڈیکل کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا، جس کی رپورٹ آنے کے بعد مزید قانونی پیشرفت ہوگی۔