کمپٹیشن ایپلٹ ٹریبونل دوبارہ فعال، پہلی سماعت پر ڈیری فارمرز کی اپیل خارج
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
کمپٹیشن کمیشن نے اپنے مؤقف میں کہا کہ جرمانہ افراد پر کیا گیا، تنظیم پر نہیں اپیل کنندہ کے خلاف کوئی حکم جاری نہیں ہوا جبکہ اپیل کنندہ کے وکیل کو اپیل واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔ کمیشن نے کہنا تھا کہ3 ڈیری ایسوسی ایشنز کے نمائندوں پر جرمانے عائد کئے تھے، دودھ کی قیمتوں پر اثرانداز ہونے پر جرمانے لگے۔ اسلام ٹائمز۔ کمپٹیشن ایپلٹ ٹریبونل دوبارہ فعال کردیے گئے۔ سماعتوں کا آغاز 8 ماہ بعد ہوا، ٹریبونل نے پہلی سماعت آج کی، ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کی اپیل خارج کردی گئی۔ ٹریبونل نے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے دی، ناقابلِ سماعت ہونے پر ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن نے اپیل واپس لے لی۔کمپٹیشن کمیشن نے اپنے مؤقف میں کہا کہ جرمانہ افراد پر کیا گیا، تنظیم پر نہیں اپیل کنندہ کے خلاف کوئی حکم جاری نہیں ہوا جبکہ اپیل کنندہ کے وکیل کو اپیل واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔ کمیشن نے کہنا تھا کہ3 ڈیری ایسوسی ایشنز کے نمائندوں پر جرمانے عائد کئے تھے، دودھ کی قیمتوں پر اثرانداز ہونے پر جرمانے لگے۔ واضح رہے شکیل عمر گجر پر 10 لاکھ، اختر گجر و سکندر نگوری پر 5، 5 لاکھ جرمانہ کیا گیا تھا، ڈیری فارمرز ایسوسی ایشنز کے نمائندے دودھ کی قیمتیں فکس کرنے میں ملوث پائے گئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اپیل کنندہ کے ڈیری فارمرز
پڑھیں:
چین: فعال لائٹر شہری کے پیٹ سے 30 سال بعد برآمد
ایمرجنسی گیسٹرو اسکوپی کے بعد ڈاکٹروں نے اس شخص کے معدے میں مکعب شکل کی ایک چیز دیکھی جس کی ساخت کو معدے کے تیزاب نے بگاڑ دیا تھا۔
تاہم، اس کی ہموار اور چکنی سطح کی وجہ سے متعدد کوششوں کے باوجود نکالا نہیں جا سکا۔
طبی ٹیم نے اس شے کو نکالنے کے عمل کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ اس سے متعلق معلومات حاصل کر سکیں۔
جب اس شخص سے پوچھا گیا کہ کیا اس کو کچھ اندازہ ہے کہ اسکے پیٹ میں موجود یہ مستطیل شکل کی شے کیا ہو سکتی ہے تو اس کو 1990 کی دہائی کے شروع کا ایک واقعہ یاد آگیا جب اس نے دوستوں کے ساتھ شراب کے نشے میں شرط لگا کر پلاسٹک کا لائٹر نگل لیا تھا۔
انہوں نے اس متعلق اپنے خاندان والوں کو کبھی نہیں بتایا اور ان کا خیال تھا کہ یہ ان کے جسم سے کافی عرصہ قبل نکل چکا ہے۔
اس موقع پر انہیں ماضی میں متعدد بار بغیر کسی وجہ کے ہونے والا پیٹ کا درد یاد آیا لیکن ان کے یہ وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ اس کا سبب وہ لائٹر ہوگا جو انہوں نے تین دہائیوں قبل نگل لیا تھا۔
لائٹر کی تصدیق ہونے کے بعد ٹیم نے اس کو نکالنے کی ترکیب پر غور کیا اور اس کے گرد گھیرا بنا کر اس کو باہر کھینچ لیا۔
اگرچہ، لائٹر کی بیرونی سطح تیزاب سے خراب ہوگئی تھی لیکن اس میں گیس موجود تھی اور ڈاکٹر یہ دیکھ کر رہ گئے کہ وہ لائٹر ابھی بھی جل رہا تھا۔