آسٹریلیا: جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے کارکن نے پرندے کی مدد کیسے کی؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
دنیا بھر میں جہاں انسانوں کی حفاظت کے لیے مختلف ادارے قائم ہیں وہیں جانوروں کے تحفظ کے لیے بھی مختلف این جی اوز اور ادارے کام کررہے ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں میرے کتے نے مجھے گولی مارکر زخمی کردیا، امریکی شخص کا دعویٰ
جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی این جی اوز کے کارکنان اس تلاش میں رہتے ہیں کہیں کوئی جانور بھوکا نہ مر جائے، یا کوئی جانور کہیں پھنس گیا ہو تو اسے ریسکیو کیا جائے۔
ایسا ہی ایک واقعہ آسٹریلیا میں پیش آیا جہاں ایک بھوکا یورپی پرندہ خوراک کی تلاش میں گروسری اسٹور کے اندر آگیا اور وہیں پھنس گیا۔
پرندہ اسٹور میں آنے کے بعد باہر جانے کا راستہ بھول گیا، تاہم جانوروں کو بچانے کے لیے کام کرنے والے ادارے کے کارکن نے اسے وہاں سے بحفظاظت باہر نکال کر آزاد کردیا۔
ولیمسن نامی اس شخص نے فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں دکھایا گیا ہے کہ یہ پرندہ کیسے اسٹور کے اندر پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں آپ کے لیے پالتو جانوروں کے جذبات، تکالیف سمجھنا اب ممکن، مگر کیسے؟
بعد ازاں اس شخص نے پرندے کو اسٹور کے باہر لے جا کر واپس جنگل میں چھوڑ دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آسٹریلیا جانوروں کا تحفظ گروسری اسٹور وی نیوز یورپی پرندا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسٹریلیا جانوروں کا تحفظ گروسری اسٹور وی نیوز یورپی پرندا جانوروں کے کے لیے
پڑھیں:
تھر میں گرمی سے 65 مور ہلاک ہوگئے
صحرائے تھر میں قہر برساتی گرمی حساس اور خوبصورت پرندے مور کےلیے جان لیوا بن گئی۔
گرمی کی حالیہ لہر کے دوران 65 سے زائد مور ہلاک ہوگئے ہیں اور ان موروں کو مرنے سے بچانے کےلیے سرکاری سطح پر کیے گئے اقدامات تاحال فائد مند ثابت نہ ہوسکے۔
ضلع تھرپاکر میں جہاں گرمی کی شدت نے انسانوں کے معمولات زندگی کو متاثر کیا، وہیں صحرا کے حسین و جمیل مور پرندوں کےلیے بھی جان لیوا ثابت ہو گئی ہے۔
مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ بیمار موروں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن کا علاج نہ ہونے کے باعث روزانہ ایک درجن سے زائد یہ خوبصورت پرندے ہلاک ہوتے جارہے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف حکام نے تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران تھرپارکر کی تحصیلوں مٹھی اسلام کوٹ اور ڈیپلو کے مختلف دیہی علاقوں میں 65 مور پرندے ہلاک ہوگئے۔ موروں کی ہلاکت کی وجہ تو بتارہے ہیں لیکن بیمار موروں کے علاج کے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
صحرائے تھر میں ہر سال بیماریوں اور خوراک کی کمی سے سیکڑوں مور ہلاک ہوجاتے ہیں۔ تھر کے ان موروں کی زندگی بچانے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کو عملی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔