بغیر اجازت احتجاج کرنے پر عورت مارچ کی قیادت کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
بغیر اجازت احتجاج کرنے پر عورت مارچ کی قیادت کیخلاف مقدمہ درج WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )بغیر اجازت احتجاج کرنے پر عورت مارچ کی قیادت کے خلاف مقدمہ درج درج کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق عورت مارچ کی قیادت کے خلاف مقدمہ پرامن اسمبلی ایکٹ کے سیکشن 8 کے تحت درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق فرزانہ باری کی جانب سے 100/150 خواتین کے ہمراہ احتجاج کیا گیا۔مقدمے کے مطابق صدر مسلم طلبہ اور اسلامی نظریاتی پارٹی کے 50/60 کارکنان بھی شہید ملت چوک پر اکٹھے ہوئے۔ طلبہ کے گروپ کی جانب سے عورت مارچ کے شرکا کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران دونوں گروپس کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور فریقین کی جانب سے شہید ملت چوک کو بلاک کیا گیا۔
مقدمے کے مطابق دونوں فریقین کی جانب سے کسی نے احتجاج سے قبل این او سی نہیں لیا۔ اسلام آباد میں دفعہ 144 کے نفاذ کے تحت ہر قسم کے احتجاج پر پابندی ہے۔ فرزانہ بازی اور بلال ربانی نے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی احتجاج کیا۔مقدمہ سٹی مجسٹریٹ کی مدعیت میں دونوں گروپوں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عورت مارچ کی قیادت
پڑھیں:
ڈاکٹر عاصم کیخلاف کرپشن کا مقدمہ سی کلاس کرنے کاچالان منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-08-23
کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی اینٹی کرپشن عدالت نے 462 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کے مقدمے میں ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر ملزمان کے خلاف پیش کیا گیا مقدمہ خارج کرنے کا سی کلاس چالان جزوی طور پر منظور کرلیا جبکہ منی لانڈرنگ سے متعلق الزامات کو متعلقہ فورم میں بھیجنے کا حکم دیا۔ اینٹی کرپشن کے تفتیشی افسر نے مقدمے کا سی کلاس چالان پیش کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ تحقیقات کے دوران ایسے شواہد سامنے نہیں آئے جن سے اینٹی کرپشن کے دائرہ اختیار میں کرپشن، بدعنوانی یا اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات ثابت ہوسکیں۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق الزامات اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت آتے ہیں اور اس حوالے سے الگ فورمز اور خصوصی دائرہ اختیار مقرر ہے لہٰذا اس حصے پر عدالت مناسب حکم جاری کرے۔عدالت نے تحریری حکم نامے میں قرار دیا کہ بادی النظر میں اینٹی کرپشن عدالت کے دائرہ اختیار میں آنے والے الزامات تحقیقات کے دوران ثابت نہیں ہوسکے جبکہ مقررہ اصول کے مطابق جہاں بنیادی حقائق استغاثہ کے الزامات سے مطابقت نہ رکھتے ہوں وہاں سی کلاس کے ذریعے مقدمہ نمٹایا جاسکتا ہے۔ عدالت نے اینٹی کرپشن عدالت کے دائرہ اختیار تک محدود الزامات کے لیے مقدمہ خارج کرنے کی سی کلاس رپورٹ منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت الزامات کی الگ رپورٹ تیار کرکے متعلقہ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ واضح رہے کہ نیب نے 2016 میں ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا جسے احتساب عدالت نے مارچ 2024 میں دائرہ اختیار نہ ہونے کی بنیاد پر چیئرمین نیب کو واپس بھجواتے ہوئے اینٹی کرپشن کو ارسال کرنے کی ہدایت کی تھی۔ کیس اینٹی کرپشن عدالت میں زیر سماعت تھا، شریک ملزمان میں گروپ فنانس ایڈوائزر عبدالحمید، سابق ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے سید اطہر حسین، مسعود حیدر جعفری، سابق سیکریٹری پیٹرولیم اعجاز چوہدری اور سابق سی ای او کے ڈی ایل بی صفدر حسین شامل تھے۔