Islam Times:
2025-04-22@07:05:59 GMT

امریکہ سعودی عرب کو لیزر گائیڈڈ میزائل فراہم کریگا

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

امریکہ سعودی عرب کو لیزر گائیڈڈ میزائل فراہم کریگا

اپنے ایک بیان میں امریکی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ ہتھیاروں کی فروخت کا یہ معاملہ یو ایس اے کی خارجہ پالیسی اور سلامتی میں معاون ثابت ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ پینٹاگون نے ریاض کو لیزر گائیڈڈ میزائل فروخت کرنے کی خبر دی۔ اس بارے میں پینٹاگون نے کہا کہ اس میزائل سسٹم کو خریدنے سے سعودی عرب کی بادشاہت کو پیش آنے والے خطرات کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اس خبر کو شائع کرتے ہوئے امریکی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ ریاض کو لیزر گائیڈڈ میزائلوں کی فروخت دیگر گائیڈڈ میزائل سسٹمز کے مقابلے میں نقصان کے بہت کم خطرے کے ساتھ اہداف کو درست طریقے سے نشانہ بنانے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، لیزر گائیڈڈ میزائل ایک ایسا ہتھیار ہے جو فضائی اور سطحی اہداف دونوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

الجزیرہ نے مزید بتایا کہ اس ہتھیار کی قیمت 22 ہزار ڈالر ہے کہ جو اس میزائل سسٹم کو یمن کے حوثی باغیوں کی طرح سستے چھوٹے مسلح ڈرونز کو مار گرانے کے لیے ایک سستی آپشن میں تبدیل کرے گا۔ واضح رہے کہ ریاض کو واشنگٹن کی جانب سے ہتھیاروں کی فراہمی، ایک ایسی صورت حال میں جاری ہے جب امریکہ نے صیہونی رژیم کی حمایت میں یمن کے خلاف عسکری جارحیت کا آغاز کر رکھا ہے۔ پینٹاگون نے رواں جمعرات سعودی عرب کو اسلحہ بیچنے کے حوالے سے امریکی کانگریس کو مطلع کیا۔ امریکی وزارت دفاع کے مطابق ہتھیاروں کی فروخت کا یہ معاملہ یو ایس اے کی خارجہ پالیسی اور سلامتی میں معاون ثابت ہو گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور

مسودے کے مطابق موجودہ افریقہ بیورو کو ختم کردیا جائے گا، اس کی جگہ افریقی امور کے لیے خصوصی ایلچی دفتر ہوگا جو محکمہ خارجہ کے بجائے وائٹ ہاؤس کی داخلی قومی سلامتی کونسل کو رپورٹ کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ براعظم افریقہ میں امریکی سفارتی موجودگی کو کم کرنے پر غور کررہے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں زیرغور حکم نامے کے مسودے کے مطابق امریکا، افریقہ میں اپنی سفارتی موجودگی کو ڈرامائی طور پر کم کرے گا اور محکمہ خارجہ کے آب و ہوا کی تبدیلی، جمہوریت اور انسانی حقوق سے متعلق دفاتر کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔

وائٹ ہاؤس میں اس نوعیت کے زیرغور حکم نامے کی موجودگی کی خبر نیویارک ٹائمز نے افشا کی، جس کے بعد امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا کہ نیویارک ٹائمز، ایک اور دھوکے کا شکار ہوگیا ہے، یہ خبر جعلی ہے۔ تاہم اے ایف پی کی طرف سے دیکھے گئے ایگزیکٹو آرڈر کے مسودے کی نقل میں اس سال یکم اکتوبر تک محکمہ خارجہ کی مکمل ساختی تنظیم نو کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

حکم نامے کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد مشن کی ترسیل کو ہموار کرنا، بیرون ملک امریکی طاقت کو پیش کرنا، فضول خرچی، فراڈ، بدسلوکی کو کم کرنا اور محکمہ کو امریکا فرسٹ اسٹریٹجک ڈاکٹرائن کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ سب سے بڑی تبدیلی امریکی سفارتی کوششوں کو چار خطوں یوریشیا، مشرق وسطیٰ، لاطینی امریکا اور ایشیا پیسیفک میں منظم کرنا ہوگی۔

مسودے کے مطابق موجودہ افریقہ بیورو کو ختم کردیا جائے گا، اس کی جگہ افریقی امور کے لیے خصوصی ایلچی دفتر ہوگا جو محکمہ خارجہ کے بجائے وائٹ ہاؤس کی داخلی قومی سلامتی کونسل کو رپورٹ کرے گا۔ مسودہ حکم میں کہا گیا ہے کہ سب صحارا افریقہ میں تمام غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کر دیے جائیں گے، باقی تمام مشنوں کو ہدف شدہ، مشن پر مبنی تعیناتیوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک خصوصی ایلچی کے تحت مضبوط کیا جائے گا۔

زیر بحث تازہ ترین تجویز امریکی میڈیا میں ایک اور مجوزہ منصوبے کے لیک ہونے کے بعد سامنے آئی ہے جس کے تحت محکمہ خارجہ کے پورے بجٹ کو نصف کردیا جائے گا، تازہ ترین منصوبے میں، آب و ہوا کی تبدیلی اور انسانی حقوق سے متعلق موجودہ دفاتر کو ختم کر دیا جائے گا۔ کینیڈا میں، جو واشنگٹن کا ایک اہم اتحادی ہے اور جس کے بارے میں ٹرمپ نے بارہا تجویز دی ہے کہ اسے ضم کر کے 51ویں ریاست بنا دیا جائے، ٹیم کو نمایاں طور پر محدود کیا جائے گا، اور اوٹاوا میں سفارت خانے کے عملے کے حجم میں بھی کمی لائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ کے خلاف احتجاج پر امریکہ میں قید خلیل، نومولود بیٹے کو نہ دیکھ سکے
  • ٹرمپ کی ناکام پالیسیاں اور عوامی ردعمل
  • ٹیرف کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، امریکی نائب صدر کا دورہ انڈیا
  • افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • عمران خان کیلئے امریکی دبائو؟ فسانہ یا حقیقت
  • یمن میں امریکہ کی برباد ہوتی حیثیت
  • چین کا امریکی سیکشن 301 کی تحقیقات کے جواب میں الزام تراشی بند کرنے کا مطالبہ
  • حوثیوں نے اسرائیل اور امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کا اعلان کردیا
  • نئے جرمن چانسلر کروز میزائل فراہم کریں، یوکرینی سفارت کار