اسرائیل میں پرتشدد احتجاج، نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
یروشلم: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کر گئے، جہاں پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ مظاہرے مسلسل تیسرے دن جاری رہے، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ احتجاج شین بیٹ (Shin Bet) کے سربراہ رونین بار کی برطرفی اور غزہ پر دوبارہ حملے شروع کرنے کے فیصلے کے خلاف کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت 59 اسرائیلی قیدیوں کو غزہ سے واپس لانے میں ناکام رہی ہے اور ملک کو آمریت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
جمعرات کے روز پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جب سیکڑوں افراد وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر پہنچے اور سیکیورٹی رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اور کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
تل ابیب میں بھی کریا ملٹری ہیڈکوارٹر کے باہر احتجاج کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جہاں نیتن یاہو کے حالیہ فیصلوں کے خلاف غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
بدھ کے روز مظاہرین اور نیتن یاہو کے حامیوں کے درمیان شدید تلخ کلامی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل میں سیاسی تقسیم مزید گہری ہو رہی ہے۔ یاد رہے کہ نیتن یاہو نے 2022 کے آخر میں دائیں بازو کی حکومت قائم کی تھی، جس کے بعد سے متنازع فیصلوں پر عوامی ردعمل بڑھتا جا رہا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نیتن یاہو کے جا رہا ہے کے خلاف
پڑھیں:
اسرائیل نے حماس کے اہم کمانڈر کو نشانہ بنایا، فضائی حملے میں 3 فلسطینی شہید
غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں، اور آج ایک فضائی حملے میں کم از کم تین فلسطینی ہلاک ہوگئے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ حملہ ایک گاڑی پر کیا گیا، جس میں حماس کے اہم عسکری کمانڈر رعد سعد موجود تھے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر رعد سعد کو نشانہ بنایا گیا، جو حالیہ مہینوں میں حماس کے لیے اسلحے کی تیاری اور بحالی کے کاموں میں سرگرم تھے۔
اسرائیلی فوج نے رعد سعد کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی، تاہم کہا گیا ہے کہ واقعے کی مزید تفصیلات بعد میں فراہم کی جائیں گی۔
دوسری جانب فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ سٹی کے مغربی علاقے میں واقع اس حملے میں کم از کم تین افراد شہید ہوئے۔
یہ فضائی کارروائی اس علاقے میں کی گئی جو اب بھی حماس کے کنٹرول میں ہے، اور یہ غزہ میں جاری جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی بھی شمار کی جا رہی ہے۔
حالیہ مہینوں میں اسرائیل نے غزہ میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوششیں تیز کر رکھی ہیں، اور یہ حملہ اسی سلسلے کی ایک کڑی تصور کیا جا رہا ہے۔ حماس کے کمانڈر رعد سعد کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی آزادانہ تصدیق ابھی ممکن نہیں ہو سکی۔