راولپنڈی: پیشہ ور گداگری کا بڑا نیٹ ورک چلانیوالے 2 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
راولپنڈی کے علاقے تھانہ کینٹ میں پیشہ ور گداگری کا بڑا نیٹ ورک چلانے والے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔پولیس کے مطابق مختلف پلازوں میں مقیم 47 پیشہ ور گداگر وں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جن میں 14خواتین اور 2 ٹرانس جینڈر بھی شامل ہیں۔پولیس کا بتانا ہے کہ تھانہ کینٹ کے علاقے میں پیشہ ور گداگری میں ملوث بڑا نیٹ ورک چلانے والے 2 ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، نیٹ ورک کم عمر بچوں کوبھی گداگری کے لیے استعمال کرنے میں ملوث ہے۔پولیس کے مطابق گرفتارملزمان لاہور ، فیروز والا، بورے والا اور ڈی جی خان سے افراد کو لا کر گداگری کرواتے تھے جس کیلئے ملزمان گداگروں کو اپنی ٹرانسپورٹ پر مخصوص پوائنٹ پر چھوڑتے ہیں جہاں وہ گداگری کرتے تھے، گداگروں نے خواتین کے پرس، گاڑیوں سے موبائل اور قیمتی سامان چرانے کا بھی اعتراف کیا ہے۔سی پی او راولپنڈی کے مطابق گداگروں کو کرائے پر رہائش دینے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
غیرملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس: 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے غیر ملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس کے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں غیر ملکی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کیس کی سماعت ہوئی، پولیس کیجانب سے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں ملزمان کو پیش کیا گیا، ملزمان کیخلاف تھانہ شالیمار میں مقدمہ درج ہے۔
گرفتار ملزمان نے اپنے کئے پر شرمندگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم اپنی حرکت پر انتہائی شرمندہ ہیں، معافی کے طلبگار ہیں، لوگوں کی دیکھا دیکھی احتجاج میں شامل ہوکر بیوقوفی کی۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی نقصان ہوا وہ ہمارے ہی ملک اور ہمارے ہی بھائیوں کا ہوا، سب پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کبھی بھی توڑ پھوڑ اور تشدد میں شامل نا ہوں، ان کاروباروں پر کام کرنے والے بھی ہمارے ہمارے پاکستانی بھائی ہیں، ان کا نقصان نا کریں۔
عدالت نے تمام 6 گرفتار ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں اور تفتیشی افسر کی سخت سرزنش کی، عدالت نے استفسار کیا کہ ایف آئی آر میں جو دفعات لگائی گئیں کیا وہ قابل ضمانت ہیں؟ عدالتی سوال پر تفتیشی آفیسر خاموش رہے اور سر جھکا لیا۔
عدالت نے کہا کہ جب تمام دفعات قابل ضمانت عائد کی تو یہ سب کرنے کی پھر کیا ضرورت تھی؟ تمام مقدمہ کی دفعات قابل ضمانت ہیں عدالت جسمانی ریمانڈ کیوں اور کیسے دے؟
وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان بے گناہ ہیں پہلے انہیں کینٹ کیس شامل کیا پھر انہی کو وارث خان کمیٹی چوک شاپ حملہ میں ملوث کر دیا، اگر یہ ملزم ہیں تو فوڈ شاپس میں لگے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیج پیش کی جائے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ بے شک قابل ضمانت دفعات ہیں جسمانی ریمانڈ دیا جائے ڈنڈے برآمد کرنا ہیں، عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے 6 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا، عدالت نے 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، گرفتار 6 ملزمان کی ضمانتیں منظور کی گئیں اور 5 پانچ ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
سول جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا نے فیصلہ سنادیا، گرفتار 6 ملزمان کی ہتھکڑیاں کھول کر انہیں رہا کردیا گیا۔