WE News:
2025-04-22@07:38:20 GMT

شاعری تازہ زمانوں کی ہے معمار فرازؔ

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

آج شاعری کا عالمی دن ہے، یہ دن ہر سال 21 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ 1999 میں یونیسکو نے اس دن کو شاعری سے مختص کیا، جس کا مقصد دنیا بھر میں شاعری پڑھنے، پڑھانے اور اس سے متعلق آگاہی کا فروغ ہے۔

ایڈیٹر پلاننگ ’وی نیوز‘ احسن ابرار خالد نے اس دن کے حوالے سے کچھ لکھنے کو کہا تو سوچا کہ گزشتہ 26 برس سے اس پر بہت کچھ لکھا جا چکا ہے اور اہل قلم نے نت نئے موضوعات کو صفحہ قرطاس پر انڈیل کر قارئین کے 14 طبق سُن کر رکھے ہیں۔

اس لیے میرا موضوع قدرے ہٹ کر لیکن کسی نہ کسی طرح اس دن سے جڑا ہے۔ گزشتہ ماہ سے اس پر لکھنا چاہ رہا تھا پھر سبیل بن ہی گئی۔ جی ہاں! آج کا موضوع ’پاکستانی زبانوں کا ادبی عجائب گھر‘ ہے، جس کا افتتاح ٹھیک ایک ماہ قبل اکادمی ادبیات پاکستان میں 21 فروری 2025 کو ہوا، لیکن یہ سرخ پھٹوں کی گرد میں اٹے میڈیا کی توجہ نہ پا سکا۔

مزید پڑھیں: احمد فراز: صحرائے محبت کا مسافر

ایک پروقار تقریب میں وفاقی سیکریٹری قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن حسن ناصر جامی نے پاکستانی زبانوں کے ادبی عجائب گھر کا افتتاح کیا۔ صدر نشیں اکادمی ادبیات ڈاکٹر نجیبہ عارف نے استقبالیہ کلمات میں اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی، تقریب کی اہم بات یونیسکو کے نمائندہ خصوصی جواد عزیز کی شرکت تھی۔

حسن ناصر جامی نے کہا کہ پاکستانی زبانوں کا ادبی عجائب گھر، اپنی نوعیت کے اعتبار سے بے حد اہم اور منفرد منصوبہ ہے، اس کا افتتاح کرنا میرے لیے فخر اور خوشی کی بات ہے، بلاشبہ ہمیں اپنی ثروت مند تہذیب و ثقافت پر فخر ہے۔ ہم معدوم ہوتی ہوئی زبانوں کی بقا اور تسلسل کے لیے اکادمی کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

مزید پڑھیں: عینی آپا تھیں تو پاکستانی

ڈاکٹر نجیبہ عارف کا کہنا تھا کہ پاکستانی زبانوں کا عجائب گھر ایک منفرد اور نادر منصوبہ ہے،جو پاکستان کے تہذیبی و ثقافتی ورثے کی ثروت مندی اور ہمارے لسانی تنوع کا عکاس و ترجمان ہے۔ یہ لسانی تنوع بلاشبہ ہماری طاقت ہے،کمزوری نہیں۔ یہ ہماری صدیوں نہیں بلکہ قرنوں پرانی تہذیب اور روایت کے تسلسل کا ترجمان ہے۔

صدر نشیں اکادمی ادبیات کا کہنا تھا کہ یہ لسانی تنوع ہمارے خطے کی قدامت، تہذیبی ارتقا اور ذہنی و فکری روایت کا بین ثبوت ہے۔ پاکستانی زبانوں کا ادبی عجائب گھر پاکستان کے طول و عرض میں بولی جانے والی 74 زبانوں کے آثار کا امین و محافظ ہے۔ یہ لسانی ماہرین کی ایک مجلسِ تحقیق و علم کا مشترکہ نتیجہ ہے۔ عجائب گھر میں پاکستانی زبانوں کے مخطوطات بھی محفوظ کیے گئے ہیں۔

نمائندہ خصوصی یونیسکو جواد عزیز نے پاکستانی زبانوں کے ادبی عجائب گھر کو پاکستانی زبانوں کے فروغ اور تحفظ کے حوالے سے اکادمی کا ایک اہم اور مفید منصوبہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ یونیسکو ورلڈ اٹلس آف لینگویجز میں پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بھی محفوظ ہے۔

یہ پاکستان کا پہلا لسانی ادبی عجائب گھر ہے جہاں 74 زبانوں کی بنیادی معلومات، رسم الخط اور قدیم مخطوطات محفوظ کیے گئے ہیں۔ مستقبل قریب میں سمعی و بصری مواد کے ساتھ ساتھ گفت و شنید کی سہولیات بھی مہیا کی جائیں گی تاکہ معدومیت کے خطرات سے دوچار زبانوں کے چاشنی بھرے لہجوں اور حروف تہجی سے تعلق قائم رکھا جا سکے۔

مزید پڑھیں: داستاں سرائے، راجا گدھ اور بانو آپا

ڈاکٹر نجیبہ عارف اکادمی ادبیات پاکستان کی پہلی خاتون چیئرپرسن اور ادبی حلقوں میں کثیرالجہت علمی و ادبی شخصیت کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ انہوں نے اپنے علمی، ادبی اور درس و تدریس کے تجربے کی بدولت اکادمی کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔

ڈاکٹر نجیبہ عارف نے ’وی نیوز‘ کو بتایا کہ پاکستان اکادمی ادبیات، پاکستان کی تمام زبانوں کی ترقی، فروغ، بقا اور ارتقا کے لیے کوشاں ہے۔ مختلف سطحوں پر معدوم ہوتی زبانوں کی بقا کے لیے بھی کوششیں کی گئیں ہیں جو جاری و ساری ہیں۔ نئے منصوبے، زبانوں کے عجائب گھر میں 74 زبانوں کے بارے میں بنیادی معلومات آویزاں کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: جب کہانی ’عبداللہ حسین‘ کے گلے پڑ گئی

انہوں نے بتایا کہ آئندہ سمعی و بصری سہولیات کے اضافے کی بدولت نوجوان نسل معدوم ہوتی زبانوں کے لب ولہجے، تہذیب و تمدن اور ان سے جڑی لوک داستانوں سے بھی روشناس ہو سکیں گے۔ چترال کی معدومیت کے خطرے سے دوچار 2 زبانوں ’یدغا‘ اور گوارباتی‘ پر خصوصی دستاویزی فلمیں بھی تیار کی ہیں۔

ڈاکٹر نجیبہ عارف نے بتایا کہ ہم اردو سمیت پاکستان کی تمام زبانوں بشمول دم تورٹی زبانوں کا ادب بھی باقاعدگی شائع کرتے ہیں۔ جبکہ مختلف زبانوں کے ادب کو فروغ دینے کے لیے ان کے انگریزی تراجم بھی شائع کیے جاتے ہیں۔ سہ ماہی اردو مجلے ’ادبیات‘ کے ساتھ ساتھ صوبائی زبانوں کے سالانہ شمارے بھی شائع کیے جاتے ہیں۔ اہم تحریری زبانوں پر سالانہ انعامات بھی دیے جاتے ہیں۔

شاعری کے عالمی دن اور تحریر کے عنوان کی مناسبت سے جاتے جاتے احمد فرازؔ کی عالمی شہرت یافتہ غزل کا لطف اٹھائیں:

اس کا اپنا ہی کرشمہ ہے فسوں ہے یوں ہے
یوں تو کہنے کو سبھی کہتے ہیں یوں ہے یوں ہے

جیسے کوئی در دل پر ہو ستادہ کب سے
ایک سایہ نہ دروں ہے نہ بروں ہے یوں ہے

تم نے دیکھی ہی نہیں دشت وفا کی تصویر
نوک ہر خار پہ اک قطرۂ خوں ہے یوں ہے

تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے
عشق کا نام خرد ہے نہ جنوں ہے یوں ہے

اب تم آئے ہو مری جان تماشا کرنے
اب تو دریا میں تلاطم نہ سکوں ہے یوں ہے

ناصحا تجھ کو خبر کیا کہ محبت کیا ہے
روز آ جاتا ہے سمجھاتا ہے یوں ہے یوں ہے

شاعری تازہ زمانوں کی ہے معمار فرازؔ
یہ بھی اک سلسلۂ کن فیکوں ہے یوں ہے

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

مشکور علی

’پاکستانی زبانوں کا ادبی عجائب گھر احمد فراز اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر نجیبہ عارف شاعری کا عالمی دن عالمی یوم شاعری غالب یونیسکو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستانی زبانوں کا ادبی عجائب گھر اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر نجیبہ عارف شاعری کا عالمی دن عالمی یوم شاعری غالب یونیسکو پاکستانی زبانوں کا ادبی عجائب گھر پاکستانی زبانوں کے ڈاکٹر نجیبہ عارف اکادمی ادبیات مزید پڑھیں زبانوں کی ہے یوں ہے بتایا کہ کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

معروف پاکستانی شیف ذاکر حسین انتقال کرگئے

کراچی:

عالمی شہرت کے حامل معروف پاکستانی شیف ذاکر حسین انتقال کرگئے۔

اہل خانہ کے مطابق پیر کے روز ذاکر حسین 58 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے، وہ گزشتہ عرصے گروں کی بیماری میں مبتلا اور ڈائیلاسز پر تھے۔

بھانجے شایان کے مطابق شیف ذاکر امریکا میں زیر علاج تھے تاہم ڈاکٹرز کے جواب کے بعد وہ ایک ماہ قبل وطن واپس آگئے تھے۔

اہل خانہ کے مطابق شیف ذاکر کی نمازِ جنازہ کل بعد نماز عصر جامعہ رشیدیہ سعودآباد میں ادا کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی  87 ویں برسی منائی گئی 
  • بوسٹن میراتھون، تمام 18 پاکستانی رنرز نے دوڑ مکمل کی
  • عالمی شہرت یافتہ پاکستانی شیف ذاکر انتقال کرگئے
  • معروف پاکستانی شیف ذاکر حسین انتقال کرگئے
  • معروف پاکستانی شیف انتقال کر گئے
  • پاکستانی یوٹیوبرز کے بینک اکاؤنٹس کیوں بند ہوئے، اصل سبب کیا بنا؟
  • ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔
  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی
  • امریکا کے یمن پر تازہ حملے، مزید شہری جاں بحق، جوابی کارروائی میں امریکی ڈرون تباہ
  • علامہ اقبال کی لاہور میں ہاسٹل لائف، رہائش گاہیں اور شاعری