چین پاکستان میں 28.2 ملین ڈالر کی خالص سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2025ء)پاکستان نے فروری 2025 میں چین سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی مد میں 42.3 ملین ڈالر وصول کیے، جس سے ملک کے سب سے بڑے سرمایہ کار کے طور پر بیجنگ پہلے نمبر پر ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق14.
(جاری ہے)
گوادر پرو کے مطابق چین کے بعد، دیگر اہم ایف ڈی آئی شراکت داروں میں برطانیہ نے 19.2 ملین ڈالر، سوئٹزرلینڈ نے 17.4 ملین ڈالر، امریکہ نے 14.1 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات نے 13.6 ملین ڈالر، فرانس نے 10.9 ملین ڈالر اور بقیہ سرمایہ کاری مختلف ممالک سے ایف ڈی آئی آئی۔ گوادر پرو کے مطابق مالی سال 2024-25 کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران پاکستان میں مجموعی طور پر 2,295.7 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی جبکہ بیرون ملک سے 677.3 ملین ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جس کے نتیجے میں 1,618.4 ملین ڈالر کی خالص ایف ڈی آئی ہوئی۔ چین نے 661.8 ملین ڈالر کی خالص سرمایہ کاری کے ساتھ اپنی برتری برقرار رکھی، جو پاکستان کی کل خالص ایف ڈی آئی کا 40.9 فیصد ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے خالص ایف ڈی ا ئی ملین ڈالر کی سرمایہ کاری براہ راست
پڑھیں:
پاکستان کااپنی چائے کی کاشت اور اس کی تجارت کرنے کا فیصلہ
پاکستان نے اپنی چائے کی کاشت اور اس کی تجارت کا فیصلہ کیا ہے جس میں چین،پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت چینی سرمایہ کاری کو سب سے زیادہ امید افزا ء اور تبدیلی لانے والا آپشن سمجھا جا رہا ہے، ابتدائی طور پر چینی اور سری لنکن چائے کے بہترین معیار کے پودے قومی نرسریوں کے ذریعے تقسیم کرنے ، کلسٹر فارم اور پودا لگانے کے ماڈلز کے ذریعے سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام اس حکمت عملی کے تحت پاکستان کے 650 ملین ڈالر سالانہ چائے کے درآمدی بل کو کم کرنے کے لیے خیبر پختونخوا ہ میں بڑے پیمانے پر چائے کی کاشت کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔اس کے تحت 2030 تک مانسہرہ میں 600 ایکڑ پر نجی چائے کے باغات قائم کرنا شامل ہے جس سے سالانہ 2,500 میٹرک ٹن سبز پتے پیدا کرنے کا تخمینہ ہے اور 2040 تک مکمل طور پر مربوط چائے کی صنعت کی بنیاد میسر آئے گی۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا کہ چائے کی پروسیسنگ، پیکیجنگ اور برانڈنگ میںموثراقدامات پاکستانی چائے کو عالمی منڈی میں منفری حیثیت دلوانے میں مدد دیں گے۔فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے قومی چائے پالیسی کنسلٹنٹ ڈاکٹر محمد خورشید نے اس بات پر زور دیا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے جس میںچینی پارٹنرز اہمیت کے حامل ہیں۔ایف اے او کے حکام نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے چائے کے شعبے کی طویل مدتی کامیابی بیرونی سرمایہ کاری، مضبوط توسیعی خدمات اور عالمی معیار کی پروسیسنگ کے معیار پر منحصر ہوگی جن میں چینی تعاون پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان سالانہ 252,000 ٹن چائے استعمال کرتا ہے اور اس کا 99فیصددرآمد کرتا ہے۔ چائے کی کاشت سے کھیتوں میں 10ہزار افراد کو روزگار کے مواقع ملنے کا امکان ہے ۔