پشاور ہائیکورٹ نے فوجی عدالتوں کی سزاؤں کیخلاف تمام درخواستیں خارج کردیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ نے فوجی عدالتوں کی سزاؤں کیخلاف تمام درخواستیں خارج کردیں WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز
پشاور(آئی پی ایس)ہائی کورٹ نے فوجی عدالتوں کی سزاؤں کے خلاف تمام درخواستیں خارج کردیں۔
ملٹری کورٹ کی سزاؤں کے خلاف دائر 29 رٹ درخواستوں پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس نعیم انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی، جس میں عدالت نے تمام 29 رٹ درخواستیں خارج کردیں۔
ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ ملزمان کی سزا اس وقت سے شمار ہوگی جس وقت ان کی سزاؤں پر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل دستخط کرے گا ۔
دورانِ سماعت عدالت میں درخواست گزاروں کے وکلا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنااللہ اور عدالتی معاون شمائل احمد بٹ پیش ہوئے۔ وکیل نے دلائل میں کہا کہ گرفتار ملزمان کو کو ملٹری کورٹس نے مختلف نوعیت کی سزائیں دی ہیں۔ ملزمان اپنی سزائیں پوری کرچکے ہیں، اب انہیں رہا نہیں کیا جا رہا۔قانون کے تحت دوران حراست گزارا گیا عرصہ بھی قید میں شمار کیا جاتا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سزائیں خصوصی قانون کے تحت دی جائیں ان میں 382 بی کا فائدہ ملزمان کو نہیں دیا جاتا۔گرفتار ملزمان دہشت گرد ہیں اور کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ کورٹ کے لارجر بینچ اور پشاور ہائیکورٹ کے ایک بینچ نے بھی قرار دیا ہے کہ اسپیشل قوانین کے تحت دی گئی سزاؤں میں 382 بی کا فائدہ نہیں مل سکتا۔ سزائیں اسی وقت شمار ہوں گی جس وقت ان ملزمان کی سزاؤں پر دستخط ہوگا۔
انہوں نے عدالت کو مزید بتایا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے دی گئی سزائیں خصوصی قانون کے دائرہ میں آتی ہیں۔ ملٹری کورٹ کے قوانین میں ہائیکورٹ صرف یہ دیکھتی ہے کہ جو سزا دی گئیں ہیں وہ ان سیکشن کے تحت دی گئی ہیں یا نہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل میں کہا کہ درخواست گزاروں کو دی گئی سزا آرمی ایکٹ کے تحت دی گئی ہے ، یہ دستخط کے دن سے ہی شمار ہوگی۔ خصوصی قانون کے تحت سزا یافتہ ملزمان 382 بی کا فائدہ حاصل کرنے کے حقدار نہیں۔
بعد ازاں عدالت نے تمام درخواستیں خارج کردیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تمام درخواستیں خارج کردیں ایڈیشنل اٹارنی جنرل ملٹری کورٹ کے تحت دی کی سزاو ں قانون کے کورٹ نے کورٹ کے کی سزا
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ، ماتحت عدلیہ کے 2ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس
اسلام آباد ہائیکورٹ، ماتحت عدلیہ کے 2ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس WhatsAppFacebookTwitter 0 21 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ میں ماتحت عدلیہ کے دو ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس کر دی گئیں۔قائم مقام چیف جسٹس کی منظوری کے بعد رجسٹرار آفس نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 21کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سید احتشام علی کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس کر دی گئیں، جج سید احتشام علی آفیسر آن سپیشل ڈیوٹی اسلام آباد تعینات تھے۔اسی طرح گریڈ 20کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حسینہ ثقلین کی خدمات بھی پشاور ہائیکورٹ کے حوالے کی گئیں، جج حسینہ ثقلین بطور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ تعینات تھیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجدید تعلیم ہی قوم کی ترقی کا واحد راستہ ہے،جہانگیر ترین جدید تعلیم ہی قوم کی ترقی کا واحد راستہ ہے،جہانگیر ترین افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم جے یو آئی نے بھی کینالز کے معاملے پر سندھ میں دھرنوں کا اعلان کردیا بارشوں سے صورتحال میں بہتری، ارسا نے صوبوں کو پانی کی فراہمی بڑھادی پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عظمی بخاری چینی صدر کا 10 سال قبل دورہ پاکستان دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم