Express News:
2025-12-13@23:06:16 GMT

پاکستان نے اپنا مصنوعی ذہانت کا نظام متعارف کرادیا

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

پاکستان نے ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اور تاریخی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنا مصنوعی ذہانت (AI) کا نظام لانچ کردیا ہے۔

پاکستان میں بنائے گئے اس نظام کو ’’ذہانت اے آئی‘‘ کا نام دیا گیا ہے، جو پاکستانی ماہرین کی محنت اور جدت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں ’’ذہانت اے آئی‘‘ کو باقاعدہ طور پر متعارف کرایا گیا۔ اس موقع پر آئی ٹی ماہرین، ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ افراد، اور مختلف شعبہ ہائے زندگی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تقریب میں اس منصوبے کی بانی اور آئی ٹی ماہر مہوش سلیمان علی نے شرکاء کو ’ذہانت اے آئی‘ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

مہوش سلیمان نے بتایا کہ یہ منصوبہ کئی مراحل سے گزرنے کے بعد کامیابی سے ہمکنار ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا سینٹرز میں کی گئی محنت اور تحقیق کے بعد یہ خواب حقیقت بن پایا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی صرف ان کی ذاتی کوششوں کا نتیجہ نہیں، بلکہ یہ پورے پاکستان کی کامیابی ہے۔

’’ذہانت اے آئی‘‘ ایک جدید چیٹ بوٹ ہے، جو صارفین کو مختلف زبانوں میں خدمات فراہم کرے گا۔ یہ نظام پاکستانی صارفین کو مقامی ڈیٹا سرورز کے ذریعے استعمال کرنے کی سہولت دے گا، جس سے ڈیٹا کی حفاظت اور تیز رفتار خدمات کو یقینی بنایا جائے گا۔ مہوش سلیمان نے زور دیا کہ ’’ذہانت اے آئی‘‘ کو عالمی معیار کے مطابق تیار کیا گیا ہے، اور یہ پاکستان کو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک نئی پہچان دلائے گا۔

تقریب میں شریک ماہرین اور شرکاء نے ’’ذہانت اے آئی‘‘ کو پاکستان کےلیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان کی ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے، بلکہ یہ ملک کو عالمی سطح پر بھی ایک مضبوط مقام دلانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

مہوش سلیمان نے بتایا کہ ’’ذہانت اے آئی‘‘ کو مزید بہتر بنانے کےلیے مسلسل کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں اس نظام کو مزید زبانوں اور خصوصیات کے ساتھ اپ گریڈ کیا جائے گا، تاکہ یہ پاکستانی صارفین کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرسکے۔

یہ خبر اس لیے اہم ہے کہ یہ پاکستان کی ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے۔ ’’ذہانت اے آئی‘‘ کا لانچ نہ صرف ملک میں مصنوعی ذہانت کے شعبے کو فروغ دے گا، بلکہ یہ پاکستان کو عالمی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر متعارف کروائے گا۔

یہ کامیابی پاکستان کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ہے، جس میں ٹیکنالوجی کی طاقت کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کیا جائے گا۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی کے ذہانت اے آئی مہوش سلیمان یہ پاکستان

پڑھیں:

اے آئی ماڈلز کس طرح سیکیورٹی رسک بن سکتے ہیں، زیرو ڈے ولنیبریٹی کیا ہے؟

اوپن اے آئی نے خبردار کیا ہے کہ اس کے اگلے طاقتور اے آئی ماڈلز اپنی تیزی سے بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کے باعث انتہائی سنگین سائبر سیکیورٹی خطرات پیدا کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کے تاریک پہلو کیا ہیں، دنیا میں کتنے افراد استعمال کر رہے ہیں؟

رائٹرز کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مستقبل کے یہ ماڈلز نہ صرف زیرو ڈے کمزوریوں کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں بلکہ مضبوط سسٹمز پر پیچیدہ صنعتی نوعیت کے حملوں میں بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

زیرو ڈے ولنیبریٹی کیا ہے؟

زیرو ڈے کمزوری دراصل کسی سسٹم یا سافٹ ویئر میں موجود وہ سیکیورٹی خامی ہوتی ہے جس کا علم اس کمپنی یا ڈیولپر کو نہیں ہوتا جس نے وہ سسٹم بنایا ہو۔ چونکہ یہ غلطی خفیہ رہتی ہے اس لیے اس کے لیے کوئی حفاظتی اپڈیٹ یا پَیچ بھی دستیاب نہیں ہوتا۔ ہیکرز جب ایسی کمزوری دریافت کرتے ہیں تو وہ فوراً اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں اور کمپنی کے پاس اس خرابی کو ٹھیک کرنے کے لیے ’صفر دن‘ یعنی فوری طور پر کوئی دفاعی راستہ موجود نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیے: ذہنی مسائل میں مصنوعی ذہانت کا کردار، ماہرین نے خبردار کردیا

یہ کمزوریاں انتہائی خطرناک اس لیے سمجھی جاتی ہیں کہ ان کے ذریعے ہیکرز کسی بھی نظام میں بغیر اجازت داخل ہو سکتے ہیں، حساس معلومات چرا سکتے ہیں یا پورے سسٹم کو متاثر کرسکتے ہیں۔ اکثر بڑے، پیچیدہ اور کامیاب سائبر حملے زیرو ڈے کمزوریوں کے ذریعے کیے جاتے ہیں کیوں کہ ان کا پتا لگانا مشکل اور ان سے بچاؤ تقریباً ناممکن ہوتا ہے جب تک کمپنی کو اس خامی کا علم نہ ہو اور وہ اسے درست کرنے کے لیے اپڈیٹ جاری نہ کرے۔

پرومپٹ انجیکشن

اکتوبر کی ایک رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا کہ اے آئی سے چلنے والے براؤزرز کو پرومپٹ انجیکشن کے ذریعے صارفین کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے جس سے ڈیٹا چوری اور دیگر سنگین خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔

اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ اے آئی ماڈلز کی تیزی سے بڑھتی ہوئی صلاحیتیں صرف براؤزر سiکیورٹی ہی نہیں بلکہ پورے نظام میں خطرات پیدا کر سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: مصنوعی ذہانت نے مذہبی معاملات کا بھی رخ کرلیا، مذاہب کے ماننے والے کیا کہتے ہیں؟

مزید یہ کہ کمپنی جلد ہی ایک ایسا پروگرام شروع کرنے جا رہی ہے جس کا مقصد صارفین اور سیکیورٹی ماہرین کے لیے سگمنٹڈ پرمیشنز کی فراہمی ہے تاکہ سائبر ڈیفنس میں مدد مل سکے۔

جغرافیائی صورتحال اور بڑھتے ہوئے خطرات

اوپن اے آئی کا یہ انتباہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر جغرافیائی کشیدگی اور اے آئی کی دوڑ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اکتوبر کی رپورٹس کے مطابق، مخالف ممالک متعدد اے آئی ٹولز کا استعمال کر کے سائبر حملوں اور اثرانداز ہونے کی مہمات کو طاقت دے رہے ہیں، جس سے خطرات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔

اے آئی صنعت پر مستقبل کے اثرات

اوپن اے آئی نے اعتراف کیا ہے کہ یہ صورتحال پوری اے آئی انڈسٹری کے لیے ایک نئے مرحلے کی نشاندہی کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کیا مصنوعی ذہانت کال سینٹرز کا خاتمہ کر دے گی؟

ماضی میں بحث کا مرکز عام طور پر فوری خدشات ہوتے تھے لیکن اب سائبر سکیورٹی اے آئی سے متعلق مباحث میں سب سے اہم مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے فیصلوں میں بیرونی سیکیورٹی ماہرین کو شامل کر رہی ہے کیونکہ اے آئی کی سکیورٹی کے لیے وسیع تجربہ اور مختلف نقطۂ نظر ضروری ہیں۔

اوپن اے آئی ایک نیا مشاورتی فورم ’فرنٹیئر رسک کونسل‘ بھی قائم کر رہی ہے جس میں معلوماتی سکیورٹی کے ماہرین شامل ہوں گے تاکہ کمپنی کے ساتھ مل کر خطرات کا تجزیہ اور حل تلاش کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: کیا ہم خبروں کے حوالے سے مصنوعی ذہانت پر اعتبار کرسکتے ہیں؟  

صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اب دنیا دیکھے گی کہ دوسرے اے آئی ادارے ان بڑھتے ہوئے چیلنجز کا کیا جواب دیتے ہیں اور کس طرح اپنی سیکیورٹی حکمت عملیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے آئی اور نئے خطرات زیروڈے ولنیبریٹی سائبر سیکیورٹی سیکیورٹی رسک مصنوعی ذہانت

متعلقہ مضامین

  • کسی نام نہاد سیاست دان کو پاک فوج کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، علامہ ضیاء اللہ
  • پاکستان ویمنز انڈر 19 نے بنگلہ دیش کے خلاف سیریز جیت لی، فیصلہ کن میچ میں 6 وکٹوں سے کامیابی
  • اوپن اے آئی نے اپنا نیا اے آئی ماڈل جی پی ٹی 5.2 متعارف کرا دیا
  • ٹائم میگزین نے مصنوعی ذہانت کے معماروں کو رواں سال کا ‘پرسن آف دی ایئر’ قرار دے دیا
  • اے آئی ماڈلز کس طرح سیکیورٹی رسک بن سکتے ہیں، زیرو ڈے ولنیبریٹی کیا ہے؟
  • گوگل اے آئی گلاسز متعارف کرانے کی تیاری کر رہا ہے
  • نادرا کے تعاون سے فنگر پرنٹس تصدیق کا نیا نظام متعارف کروادیا گیا
  • پاسپورٹ کیلئے فنگر پرنٹس کی تصدیق کا نیا نظام متعارف   
  • اے آئی استعمال کرنے والوں کو پی ٹی اے نے نئی ہدایات جاری کردیں
  • جرائم کی گلیوں میں سیف سٹی کی خاموشی: ایک تحقیقی جائزہ