Daily Ausaf:
2025-04-22@06:23:54 GMT

رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت و برکات

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

رمضان المبارک وہ مقدس مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی بے شمار رحمتیں، برکتیں اور مغفرتیں نازل ہوتی ہے۔ یہ مہینہ عبادت، تزکی نفس اور اللہ سے قربت حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔ رمضان کے آخری دس دن (آخری عشرہ)اس لحاظ سے سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں کہ ان میں لیلۃ القدر جیسی عظیم رات شامل ہے اور رسول اللہﷺ نے ان دنوں میں عبادت اور ریاضت کو بہت زیادہ معمول بنایا قرآن، حدیث اور علماء حق کی تعلیمات کی روشنی میں رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت،قرآن کی روشنی میں آخری عشرے کی فضیلت اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:
ترجمہ: بے شک ہم نے اس(قرآن)کو شبِ قدر میں نازل کیا اور آپ کو کیا معلوم کہ شبِ قدر کیا ہے؟ شبِ قدر (فضیلت و برکت میں)ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔(سورہ القدر: 1-3)
یہ آیات اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ رمضان کے آخری عشرے میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینوں (تقریبا ً83 سال)کی عبادت سے افضل ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک عظیم نعمت ہے، جس میں دعا قبول ہوتی ہے، رحمتوں کا نزول ہوتا ہے اور بخشش کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور بے شمار انسانوں کو جہنم سے رہائی کی نوید ملتی ہے،حدیث کی روشنی میں آخری عشرے کی فضیلت نبی کریمﷺ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں خصوصی طور پر زیادہ عبادت میں مصروف ہو جاتے تھے۔ حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں۔
ترجمہ: جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو نبی کریمﷺ کمر کس لیتے، راتوں کو جاگتے اور اپنے گھر والوں کو بھی (عبادت کے لیے)جگاتے۔(صحیح البخاری: 2024، صحیح مسلم: 1174)
یہ حدیث ظاہر کرتی ہے کہ نبی کریمﷺ آخری عشرے میں عبادات کا خصوصی اہتمام فرماتے، اور اپنے اہلِ خانہ کو بھی اس میں شریک کرتے تھے۔ آخری عشرے میں اعتکاف کی اہمیت اعتکاف، رمضان کے آخری عشرے کی ایک عظیم عبادت ہے، جو نبی کریمﷺ کی سنتِ مبارکہ ہے۔ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:
ترجمہ: نبی کریمﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرمایا کرتے تھے۔(صحیح البخاری: 2025، صحیح مسلم: 1171)
علماء فرماتے ہیں کہ اعتکاف کا مقصد دنیاوی تعلقات سے کٹ کر مکمل طور پر اللہ کی عبادت میں مشغول ہونا ہے، تاکہ انسان کا قلب و باطن اللہ کے قریب ہو جائے اور باطنی و روحانی بیدار و شعور معرفت نفس حاصل ہو اور مومن تقویٰ یعنی پرہیز گاری کی منزل اعلیٰ پر پہنچ کر ابدی کامیابی حاصل کرسکے۔ شبِ قدر کی تلاش اور اس کی برکتیںنبی کریمﷺ نے فرمایا:
ترجمہ: شبِ قدر کو رمضان کے آخری عشرے میں تلاش کرو۔(صحیح البخاری: 2020، صحیح مسلم: 1169)
علماء فرماتے ہیں کہ شبِ قدر کو خصوصاً طاق راتوں (21-23-25-27-29) میں تلاش کرنا چاہیے۔ حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریمﷺ سے دریافت کیا کہ اگر ہمیں شبِ قدر مل جائے تو کیا دعا کریں؟ آپﷺ نے فرمایا:
ترجمہ: اے اللہ! تو بہت معاف کرنے والا ہے، معافی کو پسند کرتا ہے، پس مجھے معاف فرما دے۔(جامع الترمذی: 3513)
علماء حق کی تعلیمات کی روشنی میں آخری عشرے کی روحانی اہمیت ،علماء فرماتے ہیں کہ رمضان کے آخری عشرے میں بندہ مومن کو درج ذیل اعمال پر خصوصی توجہ دینی چاہیے:نمازِ تہجد: اس عشرے میں راتوں کو جاگ کر عبادت کرنا افضل ہے، کیونکہ اس میں رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔قرآن کی تلاوت: یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل ہوا، لہٰذا آخری عشرے میں زیادہ سے زیادہ قرآن پڑھنا چاہیے۔توبہ و استغفار: علماء فرماتے ہیں کہ آخری عشرہ نجات کا عشرہ ہے، اس میں سچی توبہ کرنی چاہیے۔صدقہ و خیرات: آخری عشرے میں صدقہ دینے کی فضیلت بہت زیادہ ہے، کیونکہ نبی کریمﷺ رمضان میں سب سے زیادہ سخی ہو جاتے تھے۔دعائوں کا اہتمام: علماء فرماتے ہیں کہ جو شخص آخری عشرے میں اخلاص کے ساتھ دعا کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی دعائیں قبول فرماتا ہے۔رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت اور برکات بے شمار ہیں۔ یہ عشرہ اللہ کی رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کے لئے ایک سنہری موقع ہے۔ اس عشرے میں عبادات کا خصوصی اہتمام کرنا، اعتکاف میں بیٹھنا، شبِ قدر کی تلاش، توبہ و استغفار، اور صدقہ و خیرات کرنا نہایت ضروری ہے۔اس عشرہ مبارکہ میں سوشل میڈیا کو بالکل بند کردیں اور ساری توجہ اللہ کی طرف کر لیں اور اس قیمتی اور مبارک وقت کو عبادت اور تخلیہ کے لئے وقف کر کے اصل کامیابی اور محبت اللہ کے لئے معتکف ہو جائیں اللہ تعالیٰ ہمیں اس مبارک عشرے کی قدر کرنے، عبادات میں اضافہ کرنے اور شبِ قدر کی برکتوں سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔اور بے کار وقت ضائع کرنے سے بچائے۔ آمین

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رمضان کے آخری عشرے میں رمضان کے آخری عشرے کی کی روشنی میں اللہ تعالی قدر کی

پڑھیں:

آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے، عطاء اللہ

سینئر رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 2 چلاس نے ایک بیان میں کہا کہ سیکریٹری ثناء اللہ نے گلگت بلتستان کے ہر محکمے میں جہاں انکی پوسٹنگ ہوئی ہیں تباہی کے دانے پر پہنچا دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 2 چلاس عطاء اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت الحسینی کے گزشتہ جمعہ کے بیان پر صوبائی وزیر زراعت انجینئر محمد انور کے ردعمل پر حیرانگی ہوئی ہے، صوبائی وزیر موصوف نے ہمیشہ ایک کرپٹ اقرباء پرور تعصبی سیکریٹری کی پشت پناہی کی ہے، سیکریٹری ثناء اللہ نے گلگت بلتستان کے ہر محکمے میں جہاں انکی پوسٹنگ ہوئی ہیں تباہی کے دانے پر پہنچا دیا ہے۔ حاجی ثناء اللہ جب سیکریٹری تعلیم تھے تو محکمہ تعلیم میں غیر قانونی اور جعلی سرٹیفکیٹس پر بھرتیوں کی بھرمار کر کے نظام تعلیم کو مکمل طور پر تباہ کر دیا تھا، خاص طور پر ضلع دیامر میں تعلیمی نظام انکی وجہ سے برباد ہوا جس کی واضح مثال ایلیمنٹری بورڈ کا رزلٹ ہے اور جب محکمہ صحت میں سیکریٹری تعینات ہوئے تو اربوں کی مشینری کی خرید و فروخت میں کرپشن کا بازار گرم کر دیا، ابھی سیکرٹری برقیات ہیں تو خالی کاغذی اسسٹیمینٹس کی ایڈمن اپروول دے کر کروڑوں روپے کی کرپشن میں مصروف عمل ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکریٹری ثناء اللہ نے اپنے ساتھ مختلف ڈیلینگ کیلئے اپنے چھوٹے بھائی جو سرکاری ملازم بھی ہے ان کے ساتھ اپنے رشتہ داروں پر مشتمل ایک مخصوص ٹیم بنا رکھی ہے جو مختلف ٹھیکیداروں سے ٹھیکوں کی مد میں اور آفیسروں سے پوسٹنگ ٹرانسفری کی ڈیل کر کے گارنٹی پہ غیر قانونی کام کروانے کے ساتھ پیسے بھی بٹور رہے ہیں، ان کی دو نمبری سے گلگت بلتستان واقف ہے، صوبائی وزیر اور سیکریٹری ثناء اللہ کے خاندان نے ہمیشہ فرقہ واریت اور لسانیت کی سوچ کو فروغ دے کر پورے گلگت بلتستان کو اپنے نرغے میں رکھنے کی کوشش کی ہے، ان کی باتوں سے دیامر کے عوام کو کوئی سروکار نہیں، اب دیامر کے عوام یہ جان چکے ہیں اب یہ مافیا پورے گلگت بلتستان کو نگلنے پر تلا ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ آغا راحت نے جو کچھ کہا ہے ہم اس کی مکمل تائید کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ سید راحت نے جو باتیں کی ہیں ان پر بلاتفریق مکمل تحقیقات کر کے ملوث سیکریٹری اور وزیر اعلیٰ کو قرار واقعی سزا دی جائے، آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے جو ان سے ان کے ممبر و محراب کا تقاضا بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ن لیگ اور پی پی کا پانی کے مسئلے پر مشاورتی عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق
  • آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے، عطاء اللہ
  • ہم موجودہ حالات میں اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں، حافظ حمد اللہ
  • ڈیرہ اسماعیل خان، علامہ رمضان توقیر کا تحصیل پہاڑ پور کا دورہ
  • یہودیوں کا انجام
  • باطنی بیداری کا سفر ‘شعور کی روشنی
  • لیسکو چیف رمضان بٹ کا دورہ ’’نوائے وقت دفتر‘‘ ایم ڈی رمیزہ نظامی سے ملاقات 
  • کار مسلسل
  • کراچی: احمدیوں کی عبادت گاہ کے باہر احتجاج کے دوران ایک شخص کی ہلاکت کا مقدمہ درج
  • کیمرے کی آنکھ دیکھ رہی ہے