شمالی کوریا کا جدید ترین طیارہ شکن میزائل کا تجربہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
یہ تجربہ اس وقت کیا گیا ہے جب جنوبی کوریا اور امریکہ اپنی سالانہ مشترکہ فوجی مشقیں فریڈم شیلڈ کے نام سے کر رہے تھے، جنہیں دونوں ممالک دفاعی قرار دیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ملک کے جدید ترین اینٹی ایئرکرافٹ میزائل سسٹم کے تجربے کی نگرانی کی۔ سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق کم جونگ ان نے اس سسٹم کے لیے ریسرچ گروپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس تجربے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ نظام انتہائی قابل اعتماد ہے۔ رپورٹس کے مطابق، شمالی کوریا کی میزائل انتظامیہ نے یہ تجربہ ایک ایسے سسٹم کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کیا تھا جس کی پیداوار پہلے ہی شروع ہو چکی ہے۔ تاہم یہ وضاحت نہیں کی کہ یہ تجربہ کہاں کیا گیا، اور یہ میزائل کتنے کلومیٹر رینج کا تھا؟ البتہ کہا کہ کم جونگ ان کے ساتھ حکمراں ورکرز پارٹی آف کوریا کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے ارکان بھی موجود تھے۔ یہ تجربہ اس وقت ہوا جب جنوبی کوریا اور امریکہ اپنی سالانہ مشترکہ فوجی مشقیں فریڈم شیلڈ کے نام سے کر رہے تھے، جنہیں دونوں ممالک دفاعی قرار دیتے ہیں۔تاہم، پیانگ یانگ نے ان مشقوں کو لاپرواہی اور جنگ کی ریہرسل قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔ شمالی کوریا کی وزارت دفاع کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یہ مشقیں علاقے میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانے والی ہیں اور ان کا مقصد جنوبی کوریا اور امریکہ کی جانب سے شمالی کوریا کے خلاف بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں کا جواب دینا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شمالی کوریا یہ تجربہ
پڑھیں:
شمالی وزیرستان میں سکیورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ کردیا گیا
شمالی وزیرستان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2025ء) شمالی وزیر ستان انتظامیہ کو دہشت گردوں کی ممکنہ نقل و حرکت کی اطلاع ملنے کے بعد سکیورٹی خدشات کے باعث رزمک، میرم شاہ اور میرعلی میں اتوارکو کرفیو نافذ کردیا گیا۔ضلعی حکام کے مطابق اتوار کی صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک میران شاہ سے بنوں تک، کوٹ پل سے ڈنکین تک اور میلوگئی پل تک کرفیو نافذ رہے گا۔(جاری ہے)
حکام نے کہا،کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر کرفیو لگانا ضروری تھا، یہ اقدام احتیاطی تدبیر کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔انتظامیہ نے مقامی لوگوں پر زور دیا کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور علاقے میں امن برقرار رکھنے کے لئے سکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کریں۔سکیورٹی اداروں کی طرف سے صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے، دوسری جانب مقامی افراد نے حکم نامے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرفیو کے دوران تجارتی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں۔