نئی دہلی: بھارت میں پاکستان ہائی کمیشن کے زیر اہتمام یوم پاکستان کی مناسبت سے پر ایک پروقار استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں سیاستدانوں، سفارت کاروں، کاروباری شخصیات، میڈیا نمائندگان اور سول سوسائٹی کے افراد سمیت بڑی تعداد میں معزز مہمانوں نے شرکت کی۔

پاکستانی ناظم الامور سعد احمد وڑائچ نے چانسری لان میں آنے والے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور 23 مارچ 1940ء کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن برصغیر کے مسلمانوں کے لیے امید کی کرن ثابت ہوا اور تحریک پاکستان کی بنیاد بنا۔

ناظم الامور نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے پاکستان کو ایک جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا خواب دیکھا تھا اور آج پاکستان نے اس سفر میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی عالمی امن، سلامتی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے اصولوں پر مبنی ہے اور ہمیشہ دیگر ممالک کے ساتھ باہمی احترام، خودمختاری اور پرامن بقائے باہمی کے تحت دوستانہ تعلقات کی کوشش کی ہے۔

سعد احمد وڑائچ نے کہا کہ جنوبی ایشیا ہمارا مشترکہ گھر ہے، جسے امن، سلامتی اور ترقی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل کے حل کے لیے سفارتکاری کو فروغ دینا ضروری ہے اور باہمی مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہیں۔

تقریب کے دوران پاکستان کے خوبصورت مناظر اور ثقافتی رنگوں کی عکاسی کرنے والی تصاویر، نامور فنکاروں کی خطاطی کے شاہکار اور روایتی پاکستانی کھانے پیش کیے گئے، جنہوں نے مہمانوں کو خوب متاثر کیا۔


 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کی کہا کہ

پڑھیں:

پاکستانی وزیراعظم آج ترکی کے دورے پر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 اپریل 2025ء) پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف آج منگل کو انقرہ پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کریں گے اور دو طرفہ تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ترک صدر کا دورہ پاکستان، تجارت اور عالمی امور پر گفتگو

پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "دورے کے دوران، وزیر اعظم شہباز شریف ترک صدرایردوآن کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ خطے اور اس سے باہر کی حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔

"

بیان میں کہا گیا کہ دیرینہ اتحادیوں اور اسٹریٹیجک شراکت داروں کے طور پر پاکستان اور ترکی باقاعدہ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی روایت کو برقرار رکھتے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان بھائی چارے کے غیرمعمولی رشتوں کی عکاسی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ترک صدر کا دورہ پاکستان بھارت کی نگاہوں میں

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تعاون اور ہم آہنگی کے لیے اعلیٰ سطح کے اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کی شکل میں قیادت کی سطح کا طریقہ کار بھی تشکیل دیا ہے۔

پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات میں اضافہ

پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ ثقافتی، تاریخی اور فوجی تعلقات ہیں۔ اب وہ باہمی سرمایہ کاری کو وسعت دینا چاہتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک اپنی معیشتوں کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان ترکی اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کا ساتواں اجلاس اس سال 12-13 فروری کو اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا، جس کی صدارت شہباز شریف اور ایردوآن نے کی تھی۔

پاکستان اور ترکی کے درمیان اگست 2022 سے ترجیحی تجارتی معاہدہ ہے، جو بعض اشیا پر ٹیرف کی رعایت دیتا ہے، اور دونوں ممالک باہمی تجارت کو 5 بلین ڈالر تک بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

اگرچہ حالیہ برسوں میں دونوں ملکوں کی تجارت میں اضافہ ہوا ہے، لیکن یہ ابھی تک ایک دوسرے کے بڑے تجارتی پارٹنر نہیں ہیں۔ البتہ ایک آزاد تجارتی معاہدہ بھی زیر غور ہے۔

سن دو ہزار تیئیس میں ترکی کو پاکستان کی برآمدات 352.1 ملین ڈالر اور درآمدات 250.8 ملین ڈالر تھیں۔ 2024 میں ترکی کی پاکستان کو برآمدات میں شیشہ، گوشت اور فن پارے جیسی اشیاء شامل تھیں جبکہ ترکی کو پاکستان کی برآمدات میں دھماکہ خیز مواد، جستہ، گوشت اور فر شامل تھیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں کی یہ ملاقات باہمی مضبوط مکالمے کے تسلسل کی نمائندگی کرتی ہے اور پاکستان اور ترکی کے درمیان کثیر جہتی شراکت داری کو مزید بلند کرنے کے مشترکہ عزم کو اجاگر کرتی ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (خبر رساں ادارے)

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی وزیراعظم آج ترکی کے دورے پر
  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ
  • انتخابی نظام میں بہت کچھ گڑ بڑ چل رہا ہے، راہل گاندھی
  • بھارت اقلیتوں کیلئے جہنم اور پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
  • انوشے اشرف کے ولیمے کی تصاویر اور ویڈیوز چھا گئیں
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
  • اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد سمیت 4 ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ