سندھ ہائیکورٹ میں اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر کی منشیات برآمدگی کیس میں وکیل نے درخواست ضمانت کی فوری سماعت کی درخواست دائرکردی، عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 26 مارچ تک ملتوی کردی۔

منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار اداکارساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن نے سندھ ہائی کورٹ میں وکیل کے ذریعے درخواست ضمانت کی فوری سماعت کی درخواست دائر کی جس پر عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کر لی۔

سندھ ہائی کورٹ نے درخواست کی سماعت 26 مارچ تک ملتوی کر دی، دائر درخواست میں وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ملزم عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہے، درخواست گزار پر منشیات برآمدگی کا الزام ہے۔

وکیل درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس میں ملزم ساحر حسین گرفتار ہے، ملزم ساحرحسین کو 22 فروری کو ڈی ایچ اے فیز 6 سے گرفتار کیا گیا۔

پولیس کے مطابق ملزم کے قبضے سے 5 پیکٹ ویڈ گانجا برآمد ہوا تھا۔

واضح رہے کہ کراچی میں ویڈ کی فروخت کے الزام میں گرفتار ساحرحسن نے مزید انکشافات جس کی ویڈیو آج نیوز نے حاصل کر لی۔ ملزم نے بتایا کہ اسلام آباد میں ایک دوست یحیی کے ذریعے ویڈ منگواتا تھا۔ یحیی کا کزن میرا دوست تھا اسی کے ذریعے رابطہ ہوا۔

ملزم ساحرحسین نے ویڈیو بیان میں بتایا کہ مجھے گھر پر نجی کوریئرکمپنیوں کے ذریعے ویڈ ملتی تھی، میری 2017 میں ارمغان سے ملاقات ہوئی۔ ارمغان 2016 سے منشیات فروخت کر رہا تھا، ارمغان کی جیل میں بلال ٹینشن سے ملاقات ہوئی تھی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کی فوری سماعت کی نے درخواست کے ذریعے کیس میں

پڑھیں:

 مردہ شہری کے شناختی کارڈ بحال کرنے کی کیس کی سماعت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251213-08-8

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ میں سرکاری ریکارڈ میں مردہ شہری کی شناختی کارڈ بحال کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے نادرا اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔ وکیل درخواست گزار کنول غوری نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران ملک برطانیہ میں مقیم تھے مگر ان کے اہل خانہ نے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنا کر نادرا کے ریکارڈ میں انہیں مردہ ظاہر کردیا۔ درخواست گزار چار سال بعد اکتوبر میں وطن واپس آئے تو بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے دوران انتظامیہ نے بتایا کہ شناختی کارڈ بلاک ہے جبکہ نادرا نے انہیں مطلع کیا کہ وہ اپریل 2024 میں وفات پاچکے ہیں۔ وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ یوسی ریکارڈ کے مطابق والدہ نورین ملک نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی تھی جبکہ بھائی کامران ملک نے میوہ شاہ قبرستان میں تدفین کا سرٹیفکیٹ بنوایا۔ وکیل نے کہا کہ خاندان کی جانب سے جعلی کارروائی اور فراڈ کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے، والدہ کو دباؤ میں لے کر بھائی وراثت سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر درخواست گزار مردہ ظاہر کیے جاچکے تھے تو وہ وطن کیسے واپس آئے؟ وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کا پاسپورٹ منسوخ نہیں ہوا تھا، اسی بنیاد پر وہ واپس آگئے لیکن اب بیرون ملک نہیں جاسکتے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس صرف نادرا کی حد تک دیکھا جائے گا اور شناختی کارڈ بحالی کے حوالے سے مناسب کارروائی کی جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل میں  نامزد ملزم کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • طیفی بٹ کے بہنوئی کے قتل میں نامزد ملزم کی عبوری ضمانت میں توسیع
  • عارف علوی اکاؤنٹس منجمد کیس:تفتیشی افسر کو ریکارڈ پیش کرنیکاحکم
  • سندھ ہائیکورٹ: صارم برنی کی درخواست ضمانت ساتویں مرتبہ مسترد
  •  مردہ شہری کے شناختی کارڈ بحال کرنے کی کیس کی سماعت
  • چائلڈ اسمگلنگ کیس، صارم برنی کی درخواست ضمانت مسترد
  • بچوں کی اسمگلنگ کے مقدمے میں صارم برنی کی درخواست ضمانت مسترد
  • بھارتی سپریم کورٹ نے شبیر شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت 7 جنوری تک ملتوی کر دی
  • حیدرآباد : پولیس مقابلوںمیں2منشیات فروش زخمی حالت میں گرفتار، ساتھی فرار
  • مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخاست کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت